لاہور،اسلام آباد:کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی چیفس کی آمد،پی سی بی کا حکومت سے رجوع،پاک،بھارت روابط کاانکشاف۔پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ محاذ پر جاری بڑی اورسرد جنگ کے تناظر،آئی سی سی ورلڈکپ سال ہونے اور گلوبل باڈی کے 2 بڑے عہدیداروں کی اگلے چند گھنٹوں میں پاکستان آمد کے تناظر میں پاکستان کرکٹ بورڈ حکام نے حکومت پاکستان سے رابطہ کیا ہے اور ساتھ ہی اس سرد جنگ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان خفیہ روابط کا انکشاف کیا ہے۔
ایشیا کپ،کولمبو یا کچھ نہیں،بھارت کی تھپکی،سری لنکا نے چھرا گھونپ دیا،پاکستان تنہا
کرک اگین ذرائع کے مطابق پی سی بی ہیڈکوارٹر لاہور نے حکومت پاکستان سےا سلام آباد میں رابطہ کیا ہے اور مزید وضاحت مانگی ہے کہ آئی سی سی کو کیا جواب دیا جائے،اس لئے بھی کہ آئی سی سی نے اگلے 10 دن سے کم وقت میں ورلڈکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان کرنا ہے جو 7 جون سے شروع ہونے والے آئی سی سی ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوران جاری ہوگا۔
لاہور سے کرک اگین ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے پی سی بی کو آخری حد تک جانے یا سخت فیصلہ سے روکا ہے اور کہا ہے کہ آئی سی سی کو قائل کیا جائے کہ بھارت مسائل کھڑے کررہا ہے۔پاکستان کی جانب سے ایساکچھ نہیں ہے،اس لئے ممکن ہےکہ آئی سی سی حکام کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھارتی ورلڈکپ کےبائیکاٹ کی اوپن دھمکی نہیں ملے گی،اس میں کچھ مشروط آمادگی ہوگی۔
آسی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے اور چیف ایگزیکٹو جیف ایلارڈائس منگل کو پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں، اس سال اکتوبر،نومبر میں بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت اس بات چیت کا اہم حصہ ہونے کی توقع ہے۔ادھر کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے کرکٹ حکام رابطے میں ہیں۔آئی سی سی کے کرکٹ کے جنرل مینیجر وسیم خان نے پیر کو کہا کہ اس معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت ابھی بھی جاری ہے۔وسیم نے کہاہے کہ یہ وہ چیز ہے جو اس وقت جاری ہے۔ گریگ اور جیوف پاکستان میںمنگل کی صبح لینڈ کریں گے، پی سی بی کے ساتھ کئی شعبوں پر بات چیت ہوگی۔یہ یقینی طور پر دونوں ممالک پر منحصر ہے لیکن آئی سی سی کے اندر بات چیت سے کسی نتیجے پر پہنچنا ممکن ہے۔
ایشیاکپ،بھارتی بورڈ کا لیفٹ،ایشین کرکٹ کونسل کا پریشان کن ردعمل آگیا
پی سی بی نے ایشیا کپ 2023 کےلئےہائبرڈ ماڈل دیاتھا،جس کے تحت 4 میچزپاکستان اور باقی 9 میچز نیوٹرل وینیو پر ہونے تھے۔پی سی بی اس کےلئے یو اے ای کو ترجیح دیتا آیا ہے۔بھارتی بورڈ نے دیگر رکن ممالک کو ساتھ ملا کر ہائبرڈ ماڈل مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ ایونٹ ایک ہی ملک میں ہوگا،اس کا فیصلہ ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں ہوگا،اس کےلئے سری لنکا موزوں مقام ہے۔
ایک امکانی راستہ
پاکستان اور بھارت دونوں امکانی طور پر ایک دوسرے کے ہاں آنے جانے کے فارمولہ پر بھی پہنچ سکتے ہیں اور اس کے لئے ایک خاص جگہ پرراہ ہموار ہے ،اس کے لئےایک خاص وقت کا انتظار ہے۔اس کے بعد ایشیا کپ،ورلڈکپ اور چیمپئنز ٹرافی کوئی ایشوز نہیں ہونگے۔