عمران عثمانی
ایشیا کپ 2010،بھارت چیمپئن،آفریدی ہیرو،پاک،بھارت کھلاڑیوں کی نوک جھونک سے ماحول گرم۔ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 2008 سے سری لنکا چلاگیا،ساتھ میں اس کا 10 واں ایڈیشن 2010 میں سری لنکا میں ہی ہوا۔اس وقت تک پاکستانی میدان غیر آباد ہوئے 15 ماہ ہوچکے تھے۔24 سال بعد 2008 میں میزبانی کرکےخوش ہونے والا پاکستان پھر ایشیا کپ توکیا عام کرکٹ سے بھی محروم ہوگیا۔ایشیا کپ کا 10 واں ایڈیشن 2010 میں سری لنکا میں کھیلا گیا۔یہ ایونٹ 15 سے 24 جون 2010 تک ہوا۔اس بار کوالیفائر ٹیمیں موجود نہیں تھیں،چنانچہ یہ ابتدائی ایونٹس کے فارمیٹ کے مطابق کھیلا گیا۔بھارت،پاکستان،سری لنکا اور بنگلہ دیش شامل تھے۔رائونڈ رابن گروپ سٹیج پر ہر ٹیم نے ایک ایک میچ کھیلا۔نتیجہ میں پاکستان 15 جون کو سری لنکا سے پہلا میچ 243 اسکور کے تعاقب میں جب 16 رنز سے ہارگیا تو پھر کیا چیمپئن بننے کی امید ۔19 جون کو پاکستان بھارت کو خلاف 267 اسکور کرکے بھی 3 وکٹ سے ہارگیا۔اکلوتی کامیابی پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 7 وکٹ پر 384 اسکور کرکے حاصل کی۔پاکستان 139 رنز سے جیتا۔21 جون 2010 کا یہ مجموعہ اب بھی ایشیا کپ تاریخ کا بہترین مجموعی اسکور ہے۔
پاکستان کیلئے ایشیاکپ میزبانی اندھیراکپ ثابت،اب ایک اور مثال خطرناک اتفاق
فائنل میچ 24 جون کو بھارت اور سری لنکا کھیلے،اس بار سری لنکا کی نہیں چلی۔بھارت نے 6 وکٹ پر 268 اسکور بنائے۔جواب میں سری لنکن ٹیم 45 ویں اوور میں 187 اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔بھارت 81 اسکور سے فاتح بنا۔بھارت نے ریکارڈ 5 ویں بار ایشیا کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔دوسری اہم بات یہ نکلی کی پاکستان کے اس وقت کے کپتان شاہد خان آفریدی ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے،انہوں نے 88 کی اوسط اور 165 کے سٹرائیک ریٹ سے 265 اسکور بنائے تھے۔پاکستان کی کارکردگی مایوس کن تھی،ایم ایس دھونی کی کپتانی میں بھارت چیمپئن بن گیا۔پاک،بھارت کھلاڑیوں کی نوک جھونک نے ماحول کو گرم رکھا۔
دوسرا ون ڈے آج،پاکستان بیٹنگ کی ناکامی کا دوسرا حملہ برداشت کرسکےگا