نئی دہلی،کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ 2023 کا فیصلہ ہوگیا،بڑی ہزیمت،اب ایک اور بڑی پریشانی۔بھارت بظاہر جیت گیا ہے۔پی سی بی کو ایشین کرکٹ کونسل کے محاذ پر بڑی ہزیمت اٹھانی پڑی ہے۔بھارتی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا(پی ٹی آئی) نے انکشاف کیا ہے کہ ایشیاکپ 2023 قریب منسوخ ہوچکا ہے،اس کے ہونے کے امکانات ختم ہوگئے ہیں۔ تازہ ترین کرکٹ خبر کے مطابق پاکستان نے بائیکاٹ کرنا تھا لیکن پاکستان کے بغیر ایشیا کپ کے براڈ کاسٹنگ ڑائٹس متاثر ہوتے ہیں یاتو ان کے ساتھ دوبارہ ڈیل ہونی ہوگی اور یا پھر ایشیا کپ ختم ہوگا،جس کا امکان زیادہ ہے۔
کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے ایک ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کے پاس دو ہی راستے بچے ہیں۔ ٹورنامنٹ غیر جانبدار مقام پر کھیلیں یا گھر بیٹھ جائیں۔اگر پاکستان نہیں کھیلتا ہے اور ایشیا کپ ہوتا ہے تو تب بھی اسے ایشیا کپ کہا جائے گا لیکن براڈکاسٹر پاکستان کی غیر موجودگی میں معاہدے پر دوبارہ بات چیت کرے گا۔سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور بھارت نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان اور کسی دوسرے ملک میں ایک ہی وقت کرنا لاجسٹک یا مالی طور پر ممکن نہیں ہے اور اس کا انعقاد سری لنکا ہی میں ہونا چاہیے کیونکہ بھارت پاکستان کا سفر نہیں کر سکتا۔پی سی بی اسکا مخالف تھا۔
ایشیا کپ اور ورلڈکپ فیصلہ کادن آگیا،بھارت کا ایک اور دھماکا،چیمپئنز ٹرافی نشانہ پر
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ امکان ہے کہ اس سال ایشیا کپ کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اور بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان ورلڈ کپ سے قبل 50 اوورز کے فارمیٹ میں ایک ایونٹ کھیل سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اس سال ایشیا کپ کا انعقاد ممکن نہیں ہے کیونکہ پاکستان اور بھارت کے میچوں کے بغیر براڈکاسٹرز اتنی رقم کی پیشکش نہیں کریں گے جو وہ اے سی سی کو دے رہے تھے جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔ذرائع نے مزید کہا ہے کہ بھارت چار یا پانچ ملکی ایونٹ کی بھی تیاری کر رہا ہے جسے ایشیا کپ کا انعقاد نہ ہونے کی صورت میں کروایاجائے گا۔ سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کے فیصلے کا ان بورڈز کے درمیان تعلقات پر کیا اثر پڑ سکتا ہے، یہ دیکھنا باقی ہے۔
پاکستان پہلے ہی سری لنکا میں ون ڈے سیریز کی دعوت مسترد کرچکا ہے۔آنے والے وقت میں تینوں ممالک کے ساتھ تعلقات پراثر پڑسکتا ہے۔پی سی بی کے لئے ایک اور بڑی پریشانی اب یہ ہوگی کہ ورلڈکپ 2023 کے لئے پاکستان اپنی ٹیم بھارت بھیجتا ہے یا نہیں۔اگر بھیجے گا تو بھی ہزیمت ہے،کیونکہ یہ اعلان کے خلاف ہوگا اور اگر نہیں بھیجے گاتو آئی سی سی محاذ پر بڑی مشکل ہوگی۔