شارجہ کرک اگین رپورٹ۔ایشیا کپ 2025،پہلا میچ ہی بھاری،افغانستان 10 برس قبل ہانگ کانگ سے ہارچکا،ٹی 20 فارمیٹ کے ریکارڈز بھی ساتھ،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ایشیا کپ کے 17 ویں ایڈیشن کا 9 ستمبر بروز منگل سے آغاز ہے۔پہلا ،میچ ابو ظہبی میں افغانستان بمقابلہ ہانگ کانگ ہے جو پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 7 بجے شروع ہوگا۔2022 کے بعد پہلی بار ٹی 20 فارمیٹ کا یہ ایشیا کپ ہے،اس لئے ٹی 20 فارمیٹ کے ریکارڈز بھی ضروری ہیں۔
ہانگ کانگ کے لیے راشد خان کی افغانستان ٹیم کے خلاف اس سے بہتر وقت نہیں ہو سکتا۔ یہ میچ پاکستان کے خلاف سہ فریقی سیریز کے فائنل میں افغانستان کو کراری شکست کے صرف دو دن بعد سامنے آیا ہے، ان کے بلے باز شارجہ میں ٹرننگ ٹریک پر پاکستان کے اسپنرز کے خلاف مکمل طور پر ناقص رہے ہیں۔ اس شکست کے جذباتی نقصان کے ساتھ ساتھ فوری تبدیلی ہانگ کانگ کو ابوظہبی میں افغانستان کو باہر کرنے کا ایک ممکنہ موقع فراہم کرتی ہے۔افغانستان ان حالات میں بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے اور اس نے پاکستان کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے خلاف بھی دو میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ اچھی طرح سے گول بولنگ اٹیک کے ساتھ ساتھ ایک بیٹنگ لائن اپ پر فخر کرتے ہیں ۔انہوں نے سہ فریقی سیریز کے فائنل سے قبل متحدہ عرب امارات کے خلاف نصف سائیڈ کو ڈیڈ ربر میں بٹھا کر اپنی طاقت کا گہرائی سے مظاہرہ کیا اور پھر بھی فتح حاصل کی۔ مختصر فارمیٹ اور ٹائمنگ ہانگ کانگ کو یہ احساس دے سکتی ہے کہ ان کے پاس ایک موقع ہے، لیکن فتح پھر بھی اسے ایشیا کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا اپ سیٹ بنا دے گی۔
ابوظہبی کو دبئی کے مقابلے میں سپن کے لیے قدرے کم سازگار سمجھا جاتا ہے جو افغانستان کے کنارے کو معمولی طور پر کمزور کر سکتا ہے، موسم کے گرم اور گہرے ہونے کی توقع ہے۔ایشیا کپ کے 21 سالوں میں ہانگ کانگ نے کھیلے گئے تمام 11 میچ ہارے ہیں۔
ایشیا کپ ہسٹری،پاکستان اور بھارت کا فائنل کبھی کیوں نہ ہوا،اس بار ہوگا کیا
افغانستان کے پاس ابوظہبی میں یو اے ای کے کسی بھی دوسرے گراؤنڈ سے بہتر ٹی 20ریکارڈ ہے، جس نے 11 جیتے اور 5 ہارے۔ لیکن وہ 2015 میں اس مقام پر ہانگ کانگ کے خلاف اپنا واحد میچ ہارے۔
ایشیا کپ منگل کو ابوظہبی کے شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں افغانستان کا مقابلہ ہانگ کانگ کے ساتھ شروع ہو گا۔چونکہ 2022 کے بعد پہلی بار ٹی 20فارمیٹ میں واپسی ہوئی ہے، یہاں گزشتہ ایڈیشنز کے کچھ ریکارڈز ہیں۔
سب سے زیادہ انفرادی اسکور
ویرات کوہلی نے دبئی (2022) میں افغانستان کے خلاف ناقابل شکست 122 رنز بنا کر یہ ریکارڈ اپنے نام کیا۔ ٹی 20ایشیا کپ میں اس سے قبل واحد سنچری ہانگ کانگ کے بابر حیات کی ہے، جنہوں نے 2016 میں عمان کے خلاف بھی 122 رنز بنائے تھے۔
بہترین باؤلنگ فیگرز
2022 میں افغانستان کے خلاف بھونیشور کمار کی سنسنی خیز 5 وکٹیں بے مثال ہیں۔ وہ ٹورنامنٹ کی ٹی 20تاریخ میں پانچ وکٹیں لینے والے واحد گیند باز ہیں۔
ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور
بھارت واحد ٹیم ہے جس نے 200 رنز کا ہندسہ عبور کیا، جس نے 2022 میں افغانستان کے خلاف 2-212 سے کامیابی حاصل کی۔
ٹیم کا سب سے کم اسکور
ہانگ کانگ 2022 میں پاکستان کے خلاف 38 پر آل آؤٹ ہو گیا جو ٹورنامنٹ کی ٹی 20تاریخ کا سب سے کم مجموعہ ہے۔ اس اننگز میں کوئی بھی بلے باز ڈبل فیگرز تک نہیں پہنچا۔
ایشیا کپ 2025،امپائرز اور آفیشلز کی تفصیلات
سب سے کم کا دفاع
سری لنکا نے میرپور (2016) میں یو اے ای کے خلاف 129 کا دفاع کرتے ہوئے 14 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
ایک میچ میں سب سے زیادہ کیچز (غیر وکٹ کیپر)
ہانگ کانگ کے بابر حیات نے 2016 میں میرپور میں افغانستان کے خلاف پکڑے گئے چار کیچز کی بدولت یہ ریکارڈ اپنے نام کیا۔
سرکردہ رن اسکوررز
132 کے اسٹرائیک ریٹ پر 429 رنز۔ ویرات کوہلی (بھارت)
117.57 پر 281 رنز۔ محمد رضوان (پاکستان)
141.14 پر 271 رنز ۔ روہت شرما (بھارت)
104.25 پر 196 رنز ۔ ابراہیم زدران (افغانستان)
149.21 پر 191 رنز۔ بھانوکا راجا پاکسے (سری لنکا)
سرکردہ وکٹ ٹیکرز
5.34 کی اکانومی ریٹ پر 13 – بھونیشور کمار (بھارت)
7.34 کے ساتھ 12 وکٹیں۔ امجد جاوید (یو اے ای)
5.24 –11 وکٹیں۔ محمد نوید (یو اے ای)
11وکٹیں۔ 6.51 ۔ راشد خان (افغانستان)
11 وکٹیں 7.01 – ہاردک پانڈیا (بھارت) [8 میچز]
