نئی دہلی،کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ اور ورلڈکپ فیصلہ کادن آگیا،بھارت کا ایک اور دھماکا،چیمپئنز ٹرافی نشانہ پر۔ایشیا کپ کی قسمت کا فیصلہ تو اگلے ہفتہ ہوگا لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ نے مزید ایک اور وار کرنے کا پلان کرلیا ہے۔یہاں فی الوقت ایشیا کپ اور ورلڈکپ کے ایشوز کھڑے ہیں لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ ایک اوردھماکا کرنے جارہاہے۔چیمپئنز ٹرافی 2025کوبھی پاکستان سے باہر منتقل کروانے کا پلان بنالیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اور دنیائے کرکٹ کیلئے ایک بڑی کرکٹ بریکنگ نیوز ہوگی،اس لئے کہ دونوں ممالک پاکستان اور بھارت اس وقت ایشیا کپ اور ورلڈکپ 2023 کے لئے سرگرم ہیں۔پی سی بی کے اقدامات بھی اسی بنیاد پر ہیں کہ ایسا کام کیا جائے کہ چیمئنز ٹرافی 2025 میں پھر مسئلہ نہ ہو اور بھارت بھی اب ان خطوط پر سوچنے لگا ہے کہ ایسا کام کیا جائے۔ایک ہی وار یا فیصلہ سے سب معاملات ختم ہوجائیں۔
سب سے پہلے کرکٹ کی تازہ ترین نیوز یہ ملاحظہ فرمائیں کہ ایشین کرکٹ کونسل کا اہم ترین اجلاس اگلے 4 سے 5 روز میں دبئی میں ہونے والا ہے،جہاں ایشیا کپ کی میزبانی اور پاکستان کے حوالہ سے فیصلہ ہوگا۔اگلے سات دن انتہائی اہم ہوں گے۔ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کا اجلاس دبئی میں ہوگا جس میں ٹورنامنٹ کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان ایشیا کپ 2023 کی میزبانی کے حقوق کھو دے گا۔ لیکن دوسری طرف اس فیصلے کے ورلڈ کپ 2023 پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے،اس کے لئے بھی ایک پلان بی تیار کرلیا گیا ہے۔ایشیا کپ، ورلڈکپ،بھارت ،دھماکا،چیمپئنز ٹرافی۔
ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں ممکنہ آپشنز
پہلی آپشن یہ ہے کہ پی سی بی کے ہائبرڈ ماڈل کو بی سی سی آئی کی منظوری مل جائے اور یہ فیصلہ بھی ہوجائے۔دوسرا فیصلہ یا آپشنز یہ ہے کہ ایشیا کپ کا میزبان کونا ہوگا۔
تیسری آپشن میں اگر میزبانی کے حقوق چھین لیے گئے تو کیا پاکستان ایشیا کپ میں حصہ لے گا،یہ سوال اور اس کا جواب ہوگا۔چوتھا اثر یہ پڑے گا کہ کیا پاکستان ورلڈ کپ کے لیے بھارت کا دورہ کرے گا۔بی سی سی آئی نے نہ صرف پاکستان ٹیم بھیجنے سے انکار کیا ہے بلکہ اس نے پڑوسی ملک میں کسی بھی میچ کے خیال کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ اس لئے بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کا بی سی سی آئی کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل کھیلنا نقصان دہ ثابت ہوگا۔ ورلڈکپ پر بھی لاگو کرنے کا مطالبہ کھڑا ہوگا۔
پاکستان نہ ہوا تو 5 ملکی کپ تیار
بھارت اور پاکستان کے کرکٹ فینز کی امید کے لیے بڑا ہفتہ ہے ایشیا کپ 2023، ورلڈ کپ 2023 کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے، بی سی سی آئی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان لڑائی رہی تو اس کے تو امکانات زیادہ ہیں کہ 2023 میں پاکستان بمقابلہ بھارت کا کوئی میچ نہیں ہوگا۔
یہ بات کلیئر ہے کہ بھارت ایشیا کپ کا ایک میچ بھی پاکستان نہیں ہونے دینا چاہتا اور یہ بھی طے ہے کہ وہ نیوٹرل وینیو سری لنکا میں اس کا انعقاد چاہتا ہے۔یہ فیصلہ بی سی سی آئی لیول پر کیا جاچکا ہے۔لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان ایشیا کپ میں میزبانی کے حقوق سے محروم ہو جائے گا۔ جواب کا امکان نہیں ہے۔ پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی نے پہلے ہی ایشیا کپ کے دوران سہ ملکی سیریز کرانے کے لیے دیگر کرکٹ بورڈز سے بات چیت شروع کر دی ہے۔جہاں تک ایشیا کپ کا تعلق ہے تو یہ 5 ٹیموں کا معاملہ ہو سکتا ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ خلا کو پُر کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کو 5 ویں ٹیم کے طور پربلائے۔ایشیا کپ، ورلڈکپ،بھارت ،دھماکا،چیمپئنز ٹرافی۔
ورلڈکپ کا کیا ہوگا
اب میگا ایونٹ کا میزبان بھارت ہے۔پاکستان اگر ورلڈکپ کا بائیکاٹ کرتا ہے تو اسے آئی سی سی سے بھاری جرمانہ ہوسکتا ہے۔فنڈز کی کٹوتی ہوگی۔پی سی بی پہلے ہی آئی سی سی فنڈز پر انحصار کرتا ہے ،ایسے میں نجم سیٹھی اینڈ کمپنی کیلئے یہ تھوڑا مشکل امر ہوگا۔پی سی بی پہلے ہی دھمکی دے چکا ہے کہ اگر وہ ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق سے محروم ہوا تو وہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ دونوں کا بائیکاٹ کر دے گا۔ اگرچہ آئی سی سی پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان ثالثی کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہے۔
پی سی بی کا قبل از وقت یوٹرن
سیٹھی نےایک یوٹرن ضرور لیا ہوا ہے کہ اگر حکومت یہ کہتی ہے کہ ایشیا کپ کے لیے انڈیا کے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کے باوجود ہم ورلڈ کپ کے لیے انڈیا میں کھیل سکتے ہیں تو ہم ایسا کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ مقابلہ اسلام آباد اور دہلی کے درمیان پڑے گا۔ پاکستان ورلڈ کپ میں اپنے تمام میچز بھارت کے بجائے کسی نیوٹرل مقام پر کھیلے جانے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ طاقتور بی سی سی آئی جھکنے والا نہیں ہے۔کرکٹ فینز ایک بڑے اور ہنگامہ خیز ایام کیلئے تیار رہیں۔امکان ہے کہ پاکستان اور بھارت اتنے دور ہوجائیں کہ 2 بڑے ایونٹس کے ہوتے ہوئے بھی دونوں کا کوئی میچ ممکن نہ ہو۔ایشیا کپ، ورلڈکپ،بھارت ،دھماکا،چیمپئنز ٹرافی۔
چیمپئنز ٹرافی بھی پاکستان سے باہر لے جانے کا منصوبہ
بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک سینئر اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ معاملہ اب صرف ایشیا کپ اور ورلڈکپ کا نہیں رہا۔پی سی بی اگر عاملہ کو نہیں سمجھتا ہے تو ہم ابھی سے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کو بھی پاکستان سے باہر منتقل کروائیں گے اور اس کے لئے آئی سی سی کا بے دریغ استعمال ہوگا۔یہ ہے وہ دھماکا خیز نیوز،جس سے پاکستان کرکٹ اور اس کے حلقوں کو شدید پریشانی ہوگی۔
یہ خبریں بھی دیکھیں
ایشیا کپ ،پاکستان کا ماڈل مسترد،2 ممالک باہر،بھارتی میڈیا کا بڑا دعویٰ
پی سی بی اور آئی سی سی مذاکرات ختم،پاکستان نے جوابی ضمانت مانگ لی
ایشیا کپ،کولمبو یا کچھ نہیں،بھارت کی تھپکی،سری لنکا نے چھرا گھونپ دیا،پاکستان تنہا