ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے
عاقب جاوید محمد عامر کے سر،کارکردگی کلو میٹر میں تول ڈالی۔عاقب جاوید محمد عامر کے سر ہوگئے۔بہت کچھ مخصوص انداز میں کہہ گئے۔
لاہور قلندرکے کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہےکہ بائولنگ ہماری طاقت ہے ، سینئرکھلاڑیوں کی موجودگی ہمیں وننگ پوزیشن دلانے کا یقین دلاتی ہے، ملتان سٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ ملتان میں پی ایس ایل کی تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے۔ اس سے ملتان اور جنوبی پنجاب کے لوگوں کو بھی پی ایس ایل دیکھنے کا موقع ملے گا۔
ملتان ،پی ایس ایل 8 کی افتتاحی تقریب میں یارک شائر کا وفد ہوگا
ملتان سٹیڈیم پاکستان کا سب سے خوبصورت سٹیڈیم ہے اس لئے تقریب کا انعقاد احسن فیصلہ ہے، ہم ایک متوازن سکواڈ کے ساتھ میدان میں اتریں گے راشد ابتدائی میچوں میں دستیاب نہیں ہیں ان کی کمی یقینا محسوس ہوگی مگر وہ راشد ہے باقی سات میچوں میں وہ اپنی کمی پوری کردے گا، ملتان میں کس کا پلڑا بھاری ہوگا یہ کہنا مشکل ہے کیونکہ تمام ٹیمیں برابرکی ہیں صرف 19 بیس کافرق ہے مقابلے کی فضا بنے گی تو بہتر کرکٹ دیکھنے کو ملے گی ، اتنا پتا ہے شائقین کا جوش ملتان سے زیادہ لاہور قلندر کو ملنے والاہے ، انہوں نے کہا لاہور قلندرز کو دوسری ٹیم پر جو سبقت حاصل ہے وہ اس کی سکواڈ مینجمنٹ ہے ہماری ٹیم 2020 میں مکمل ہوچکی تھی۔ ٹورنامنٹ کی کوئی ٹیم ایسی نہیں جس کے کھلاڑی گزشتہ 5سال ایک ساتھ چلے آرہے ہوں ہمارے کھلاڑی 2018 سے ساتھ ہیں ہمارا کور گروپ ہماری طاقت ہے جس میں شاہین ہے ، ڈیوڈ، راشد ،فخر،شاہد،حارث ہیں یہ ہمیں یقین دلاتے ہیں کہ سنبھالنے والے ہیں ان کو ہربار محنت نہیں کرانا پڑتی ان کوپلان پتاہے آتے ہی یہ ایکٹو ہوجاتے ہیں ، ہماری دوسری پہنچان ہماری بائولنگ ہے جس میں حارث کے ساتھ دلبر، زمان ،راشد، سکندر رضا،ڈی ایم ڈاسن،شامل ہیں کسی انٹرنیشنل ٹیم کی بھی ایسی بالنگ نہیں ہوسکتی ، نالر ساتھ لائے ہیں لیکن امکان نہیں کہ ان کو زیادہ چانس دیاجائے اس بار لاہور قلندر دوسرے شعبوں میں کھلاڑی لیکر آئی ہے عاقب جاوید کاکہنا ہے کہ وکٹ کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہ سکتے ، کھلاڑیوں کی فٹنس ٹی 20 میں اتنا میٹر نہیں کرتی ، اوسط ایک فیلڈر کے پاس چار گیندیں آتی ہیں بالر نے بال کراناہوتی اس لئے فٹنس اتنااہم رول ادا نہیں کرے گی ۔
عاقب جاوید نے بنگلہ دیش لیگ میں پرفارم کرنےو ال محمد عامر کی کاکردگی پر سوال اٹھا دئے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عامر کی پرفارمنس کودیکھ رہے جو پاکستان میں دی گئی کارکردگی سے سات آٹھ کلومیٹر زیادہ ہے جونیچرل نہیں لگتی اس لئے شاہین سے مقابلہ کیانہیں جاسکتا ۔