لاہور،پی سی بی میڈیا ریلیز
کپتان بابر اعظم اور بسمہ معروف نے بالترتیب پاکستان مینز اور پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیموں کی سال 2022 میں کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے پی سی بی پوڈکاسٹ کی 42ویں قسط میں اظہار خیال کیا ہے
قومی مینز اور ویمنز کرکٹرز کے لیے سال 2022 ایک ناقابل یقین حد تک مصروف سال تھا۔ پاکستان مینز کرکٹ ٹیم نے اس سال مجموعی طور پر 44 انٹرنیشنل میچز کھیلے (9 ٹیسٹ، 9 ون ڈے اور 26 ٹی ٹونٹی). اس دوران پاکستان نے آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی میزبانی کی. اس کے علاوہ قومی کرکٹ ٹیم نے اے سی سی ایشیاء کپ اور آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں رسائی حاصل کی جبکہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے 32 بین الاقوامی میچز (13 ون ڈے انٹرنیشنل میچز اور 19 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز) میں حصہ لیا، جس میں سری لنکا اور آئرلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کرنا بھی شامل تھا. قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے سال 2022 کا آغاز آسٹریلیا میں کھیلے گئے ورلڈ کپ سے کیا. اس کے علاوہ انہوں نے اس سال کامن ویلتھ گیمز اور اے سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ایشیا کپ میں بھی شرکت کی۔
بابر اعظم نے اس سال تمام 44 انٹرنیشنل میچز میں 2,598 رنز بنائے جو اس سال دنیا بھر کے بیٹرز میں سب سے زیادہ اسکور ہے. ان کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستان کرکٹ ٹیم نے وائٹ بال کرکٹ میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم ریڈ بال کرکٹ میں وہ زیادہ کامیابیاں نہیں سمیٹ سکے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں کھیلے گئے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں رسائی پر خوشی کا اظہار کیا مگر ان کے لیے سال کے دو یادگار لمحات ایشیا کپ میں بھارت کو شکست دینا اور سری لنکا میں ریکارڈ ٹیسٹ ہدف حاصل کرنا تھا. اس میچ کی دوسری اننگز میں مشکل پچ کے باوجود عبداللہ شفیق نے ناٹ آؤٹ 160 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس سال ریڈ بال کرکٹ میں توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی مگر اس سال پاکستان نے دنیائے کرکٹ کی تین بہترین ٹیسٹ ٹیموں کی میزبانی کی، جو قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور مداحوں کے لیے شاندار تجربہ رہا۔
سال 2022،پاکستان کی سنگل ٹیسٹ فتح،3 ممالک میچ ہی نہ کھیل سکے
بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ مہم کی خاص بات ویسٹ انڈیز کے خلاف فتح تھی کیونکہ یہ 13 سال میں پاکستان کی ویمنز ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی تھی۔ انہوں نے سری لنکا اور آئرلینڈ کے خلاف چھ میں سے پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میچز جیتے اور آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں دوسرے نمبر پر جگہ بنائی. اس سال انہوں نے 2014 کے بعد پہلی بار سلہٹ میں بھارت کو شکست دی تاہم وہ سیمی فائنل میں سری لنکا سے ایک رنز سے شکست کے باعث اے سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ایشیا کپ کے فائنل میں جگہ نہ بناسکے۔
قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی سال 2022 میں کارکردگی کی عکاسی آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ ایوارڈز سے بھی ہوتی ہے، جہاں طوبہ حسن (مئی)، ندا ڈار (اکتوبر) اور سدرہ امین (نومبر) نے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی۔
بنگلہ دیش انڈر 19 نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، پاکستان کے سابق کپتان اظہر علی نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، لاہور قلندرز نے قذافی اسٹیڈیم میں ہوم کراؤڈ کے سامنے اپنا پہلا ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ٹائٹل جیتا، سندھ نے نیشنل ٹی ٹونٹی اپنے نام کیا۔
ناردرن نے قائداعظم ٹرافی جیت لی، جبکہ اے ایچ کاردار اور یونس خان کو پی سی بی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔