کرک اگین اسپیشل رپورٹ
مکی آرتھرکی واپسی میں بابر اعظم کی کپتانی رکاوٹ،پی سی بی پلان پر بضد،پاکستانی کپتان کا انکار۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو ایک روزہ کرکٹ کی کپتانی چھوڑنے کے لئے دائیں ،بائیں سے کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔پی سی بی رجیم اپنے اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کی خواہش مند ہے کہ تینون فارمیٹ کے3 الگ کپتان ہوں،ٹیسٹ کرکٹ کے لئے سرفراز احمد،ون ڈے کے لئے شان مسعود اور ٹی 20 کے لئے بابر اعظم لیکن بابر اعظم نے کسی بھی قسم کے دبائو میں نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔یوں پاکستانی کپتان کو زبردستی سے ہٹایا گیا تو الگ بات ہے،وہ خود سے مستعفی نہیں ہونگے۔
مکی آرتھر، واپسی ، بابر اعظم کی کپتانی ،رکاوٹ،پی سی بی پلان ،پاکستانی کپتان۔باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ہیڈ کوچنگ کے لئے مکی آرتھر کو لانے کا خواہش مند ہےا ور مکی آرتھر گزشتہ سال ڈربی شائر میں شان مسعود کو لے کر گئے تھے اور انہیں وہاں گاہے بگاہے کپتانی کے مواقع بھی فراہم کئے۔وہ پی سی بی کی پیشکش کو اپنی شرائط پر ماننے کے لئے تیار ہیں ۔ان کی بری شرائط میں سے ایک ون ڈے ٹیم کی قیادت بھی ہے۔
بابر اعظم آئی سی سی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کے کپتان،ٹیسٹ میں شامل،پاکستان میں مخالفت
ایک روز قبل پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئر مین نجم سیٹھی نے یہ کہا تھا کہ مکی آرتھر کا دروازہ بند نہیں۔ان سے بات چیت جاری ہے۔وہ کسی بھی وقت آسکتے ہیں اور اپنی کوچنگ ٹیم خود بنائیں گے۔اب یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔،وہ صرف کوچنگ ٹیم ہی نہیں۔پورا سیٹ اپ اپنی مرضی کا چاہتے ہیں۔مکی آرتھر، واپسی ، بابر اعظم کی کپتانی ،رکاوٹ،پی سی بی پلان ،پاکستانی کپتان۔
ادھر بابر اعظم نے مستقبل میں شان مسعود کو اپنا ڈپٹی نہ ماننے کا پلان کیا ہے۔وہ شاداب خان اور محمد رضوان کے ساتھ اپنے آپ کو بہتر محسوس کرتے ہیں۔ان میں سے شاداب خان محدود اوورزفامیٹ اور رضوان ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے نائب ہیں۔
دنیائے کرکٹ میں کبھی بھی ٹی 20 اور ون ڈے کے کپتان الگ اس لئے نہیں ہوتے کہ دونوں محدود اوورز فارمیٹ ہیں،اس کے لئے اچھی پلاننگ اور کھلاڑیوں کے ساتھ قریبی تعلق کے لئے ایک کپتان کا ہونا ضروری ہے۔بھارت میں روہت شرما کا دروازہ ویسے ہی ٹی 20 میں بند کیا جارہا ہے۔جلد ہی ان سے ایک روزہ کرکٹ کی کپتانی بھی واپس لی جائے گی۔
پی سی بی اور کرکٹ ذرائع سے یہ نیوز کنفرم ہے کہ پی سی بی کپتانی کے حوالہ سے بابر اعظم پر ایک وار کے لئے گھات لگائے ہوئے ہے لیکن بابرا عظم کے مستند ریکارڈز اور کچھ دیگر حالات فی الحال رکاوٹ ہیں،اس لئے شاید جلد فیصلہ ممکن نہ ہوسکے۔کچھ بھی ہو،بابر اعظم نےا ز خود کسی بھی فارمیٹ کی کپتانی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ورلڈکپ کا سال ہے۔پی سی بی بھی شاید ٓٓسانی سے بڑا رسک نہ لے سکے۔