کرک اگین رپورٹ۔عمدہ کارکردگی کے باوجود بنگلہ دیش ٹیسٹ کپتان کے مستعفی ہونے کا فیصلہ۔بنگلہ دیش کی ون ڈے کپتانی سے ہٹائے جانے کے ایک ہفتے بعد نجم الحسین شانتو اب ٹیسٹ کپتانی بھی چھوڑنا چاہتے ہیں۔
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم ہنگامہ خیز مستقبل کی طرف بڑھ سکتی ہے، ٹیسٹ کپتان نجم الحسین شانتو کا سری لنکا کے خلاف سیریز کے بعد عہدہ چھوڑنے کا امکان ہے۔ بلے باز کو ایک سال کی مدت کے لیے ریڈ بال فارمیٹ کا کپتان بنایا گیا تھا۔ شانتو، جو ماضی میں ٹی 20اور ون ڈےکے کپتان تھے، بظاہر اپنے اردگرد کی چیزوں سے خوش نہیں ہیں اور اس لیے وہ ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں۔
شانتو بنگلہ دیش کی کپتانی سے مستعفی ہو جائیں گے۔ شانتو پہلے ہی بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو ایک خط بھیج چکے ہیں، جس میں انہیں ٹیسٹ کپتان کے عہدے سے دستبردار ہونے کی خواہش سے آگاہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ وہ کولمبو میں دوسرے ٹیسٹ کے بعد باضابطہ اعلان کریں گے۔ شانتو کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا اسے دیکھتے ہوئے بلے باز کپتان کے عہدے سے دستبردار ہونے کے بارے میں بہت اٹل تھا۔ذرائع نے کہا کہ میرے خیال میں وہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد ٹیسٹ کپتان کے طور پر جاری نہیں رہیں گے۔
شانتو نے سری لنکا میں پہلے ٹیسٹ میں بطور کپتان شاندار سنچریز بنائی تھیں۔میچ ڈرا ہوا۔
شانتو کی جگہ مہدی حسن میراز کو جون کے شروع میں ایک چونکا دینے والے اقدام میں ون ڈے کپتان بنایا گیا تھا۔ بلے باز کے بورڈ کو یہ بتانے کے باوجود کہ وہ ون ڈے اور ٹیسٹ کے کپتان کے طور پر رہنے کا ارادہ رکھتا ہے، انہیں باہر کردیا گیا۔ مزید،رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شانتو سری لنکا کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں ٹیم کی قیادت کرنے کی توقع کر رہے تھے اور حکمت عملی پر بات کرنے کے لیے ہیڈ کوچ فل سیمنز کے ساتھ بیٹھنے والے تھے جب انہیں بی سی بی کی جانب سے ان کی جگہ لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔