برسبین،کرک اگین رپورٹ۔پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے آسٹریلیا سے پہلا ٹی 20 میچ ہارنے کے بعد اپنے بیٹرز کا دفاع کیا ہے ۔ایک موقع پت پاکستان نے 15 بالز میں 16 رنز کے عوض 5 وکٹیں جو گنوادی تھیں، اس پر کافی لےدے ہوئی ہے لیکن کہنے کا مطلب یہ ہے کہ پریس کانفرنس میں جب ان سے یہ سوال ہوا کہ اکثر بیٹرز وہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتے۔ ہمیشہ بولنگ کے سر پر ہی آپ جیتے ہیں۔
محمد رضوان نے اسے مسترد کیا اور کہا کہ گزشتہ جو ابھی ہم نے تین ون ڈے میچز کھیلے ہیں، اس میں ہمارے اوپنرز نے اچھی بیٹنگ کی اور وہ اگر اچھی بیٹنگ نہ کرتے تو ہم ون ڈے سیریز کیسے جیت سکتے تھے۔ تینوں میچز میں بولرز کا ہی غلبہ تھا۔ ہم نے پہلے میچ میں اسٹریلیا کو 200 رنز کا جو ہدف دیا وہ اسٹریلیا بمشکل پورے کر سکا تو وہاں ہمارے بولرز نے بڑی اچھی پرفارمنس دی لیکن ہم نے تو 200 کر دیا تھا لیکن اس کے بعد کے میچوں میں آسٹریلیا کی ٹیم جتنے بھی رنز کر سکی تو ہمارے بیٹرز نے اسے پورا کیا تم نے اسے حاصل کیا تو یہ کمبینیشن ہوتا ہے ۔
آسٹریلیا ون ڈے سیریز کی طرح ٹی 20 سیریز کا پہلا میچ جیت گیا،پاکستان کی 15 بالز میں 6 وکٹیں گریں
\ہم یہ سنتے رہتے ہیں کہ بیٹرز ناکام ہو گئے ۔بیٹر ذمہ داری پوری نہیں کرتے۔ یہ غلط بات ہے۔ ابھی آج کے میچ کو دیکھ لیں کہ جو رن ریٹ ضروری تھا جس رن ریٹ کی اس کے مطابق بیٹرز کھیلنے گئے ۔پرواہ نہیں کی کہ آؤٹ ہو رہے ہیں ۔وکٹ گر رہی ہے۔ کوئی بات نہیں ۔فوکس رکھا کہ جارحیت کے ساتھ کھیلنا ہے ۔اب ہم آج کلک نہیں کر سکے۔ ہمارا دن شاید نہیں تھا۔ آسٹریلیا نے میچ جیت لیا۔ میں گلین میکسویل کی تعریف کروں گا ۔ان کی اننگز نے میچ کا نقشہ بدل دیا ،اگرانہیں اننگ سے نکال دیں تو تقریبا ہم دونوں کا سکور برابر تھا