عمران عثمانی۔بارڈر،گاواسکر ٹرافی کا پہلا ٹیسٹ،بھارت کا آسٹریلیا میں ریکارڈز،خدشات کیا۔ بھارت بمقابلہ آسٹریلیا۔1947 سے 2024 تک 107 ٹیسٹ میچز ہوئے ہیں۔بھارت 32 میں اور آسٹریلیا 45 ٹیسٹ میچز میں کامیاب ہوا ہے۔29 ٹیسٹ میچز ڈرا ہوئے۔بھارت کا ہائی اسکور 705 اور کم اسکور 36 ہے۔
بھارت نے آسٹریلیا میں 52 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔سنگل فیگر میں 9 میچز جیتے ہیں اور30 میچز ہارے۔13 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔آسٹریلیا ہی میں 705 اور 36 اسکور زیادہ یا کم اسکور ہے۔
آسٹریلیا میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان اب تک 13 ٹیسٹ سیریز ہوچکی ہیں۔بھارت صرف 2 سیریز جیت سکا ہے اور آسٹریلیا نے8 ٹیسٹ سیریز جیتی ہیں اور3 سیریز ڈرا رہی ہیں۔
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ صبح 7 بجکر 20 منٹ پر شروع ہوگا، ٹاس صبح 6.50 بجے شیڈول ہے
کیا کوئی مقابلہ ہے۔فیگرز یہ بتارہے ہیں کہ کوئی مقابلہ نہیں لیکن آخری سیریز جو 2020 میں کھیلی گئی تھی۔بھارت 1-2 سے جیتا تھا۔اس سے قبل بھی بھارت 2018 میں بی 1-2 سے جیتا تھا۔گویا آخری 2 سیریز میں بھارت آسٹریلیا میں کامیاب ہوا۔یوں آسٹریلیا 2014 کے بعد جب وہ اپنے ملک میں بھارت سے جیتا تھا،تب سے بھارت سے ہاررہا ہے۔2 سیریز اپنے ملک میں ہارا ہے اور باقی بھارت میں جاکر شکست سے دوچار ہوا۔گزرے عشرے سے بھارت ناقابل شکست ہے۔آپ آخری بھارت کے دورہ آسٹریلیا کو ہی لے لیں۔دسمبر 2020 میں ایڈیلیڈ کے پہلے ٹیسٹ میں بھارتی ٹیم دوسری اننگ میں 36 پر آئوٹ ہوئی لیکن 8 وکٹ سے ہارنے کے باوجود اگلے 3 میں سے2 میچزجیت گئی،ایک ڈرا کھیل گئی اور سیریز 1-2 سے اپنے نام کی۔اس سے قبل 2018 میں بھارت ایڈیلیڈ میں پہلا ٹیسٹ جیتا،دوسرا میلبرن میں ہارا۔تیسرا سڈنی میں ڈرا کھیلا لیکن چوتھا میچ برسبین میں 3 وکٹ سے جیت کر سیریز اپنے نام کرگیا تھا۔
کیا یہ ریکارڈ اس بھارت کیلئے اب بھی سود مند ہیں۔آدھی سے زیادہ ٹیم آخری سیریز والی ہے لیکن سب کو پریشانی ہے۔بھارت اپنے ملک میں نیوزی لینڈ سے مسلسل 3 ٹیسٹ میچز ہارکر کلین سوئپ کا شکار ہوا ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کیلئے اہم سیریز بن گئی ہے۔ویرات کوہلی فارم میں نہیں ہیں۔روہت شرما پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل رہے۔بڑے مسائل ہین۔اس بار شروعات ہی پرتھ میں ہیں۔ہندوستان 22 نومبر سے پرتھ کے اوپٹس اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے پہلے بارڈر،گواسکر ٹرافی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گا۔ انجری کے خدشات اور کپتان روہت شرما کی غیر موجودگی نے مہمان ٹیم کیلئے اپنی ابتدائی لائن اپ کو پُر کرنے کے لیے متعدد خلا کو بھرناہے۔روہت کے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے جسپریت بمراہ کپتانی سنبھالیں گے۔رتھ میں پیش کش پر رفتار اور باؤنس کو دیکھتے ہوئے، ہندوستان میں کم از کم ایک تیز گیند کرنے والے آل راؤنڈر کو شامل کرنے کا امکان ہے۔تیش ہرشیت کے ڈیبیو کا امکان ہے۔ نتیجتاً روی چندرن اشون یا رویندر جڈیجہ میں سے صرف ایک کے کھیلنے کی توقع ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2018 میں پرتھ میں اپنے آخری ٹیسٹ کے دوران ہندوستان نے بغیر اسپنر کے ٹیم کو میدان میں اتارا تھا۔
آسٹریلیا کی پچیں، خاص طور پر پرتھ میں، اپنی سبز سطح کے لیے مشہور ہیں، جو تیز گیند بازوں کو بہت مدد فراہم کرتی ہیں۔ کیوریٹر، آئزک میکڈونلڈ نے تصدیق کی ہے کہ آپٹس اسٹیڈیم کی پچ کو کافی رفتار اور اچھال فراہم کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، جس سے تیز رفتار مقابلے کے لیے اسٹیج ترتیب دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس مقام پر اب تک کھیلے گئے چار ٹیسٹ میچوں میں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیمیں جیت چکی ہیں۔ ٹاس جیتنے والی ٹیم کا ہاتھ اوپر ہوگا۔پرتھ میں ہلکی بارش کی پیش گوئی ہے۔میچ مکمل ہوجائے گا۔
پہلے ٹیسٹ کیلئے بھارت کی ممکنہ الیون
یشسوی جیسوال، ابھیمانیو ایسوارن، کے ایل راہول، ویرات کوہلی، رشبھ پنت (وکٹ)، دھرو جریل، رویندر جڈیجہ، نتیش کمار ریڈی، جسپریت بمراہ (سی)، محمد سراج، آکاش دیپ۔