کیپ ٹائون ،کرک اگین رپورٹ۔کیپ ٹائون ڈرائونامقام،گزشتہ سال بد ترین ریکارڈبنا،پاکستان یہاں کبھی نہیں جیتا،ٹاس کی خوفناک روایت ساتھ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ سال نو کا دوسرا ٹیسٹ 3 ہی جنوری کو جنوبی افریقا میں شروع ہوگا۔پاکستانی وقت کے مطابق سڈنی میں بھارت اور آسٹریلیا صبح ساڑھے 4 بجے اور کیپ ٹائون میں پاکستان اور جنوبی افریقا دوپہر ساڑھے 12 بجے سے ایکشن میں ہونگے۔بھارت جہاں 5 میچزکی سیریز میں 1-2 کے خسارے میں ہے ،وہاں پاکستان 2 میچزکی سیریز میں 0-1 سے نقصان میں ہے۔دونوں ممالک زیادہ سے زیادہ سیریز ڈرا کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔
آگے بڑھنے سے قبل یاد رکھنا ہوگا کہ کیپ ٹائون کا نیولینڈز وہ مقام ہے،جہاں گزشتہ سال بھارت نے جنوبی افریقا کے خلاف ایسا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا جو ٹیسٹ کرکٹ کی 148 سالہ تاریخ میں اب بھی مختصر ترین ٹیسٹ میچ بن گیا ہے۔
کیپ ٹاؤن کی ڈراؤنی پچ نے جنوبی افریقہ کو تباہی سے دو چار کر دیا تھا لیکن اس نے بھارت کو بھی جھتکے دیئے ۔یہ ٹیسٹ میچ دوسرے دن چائےکے وقفے تک بھی نہیں گیا اور جلد ہی ختم ہو گیا ۔جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اس کی ٹیم صرف 55 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور 23.2 اوورز کھیل سکی۔ یہ ایک حیرت انگیز اننگ تھی ۔ دو کھلاڑی صرف ڈبل فگر میں داخل ہو سکے۔ بھارت کی جانب سے محمد سراج نے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں بھارتی کرکٹ ٹیم بھی 34.5 اوورز میں 153 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی ۔اہم بات یہ تھی کہ ایک موقع پر اس کے 153 رنز پر ہی چار کھلاڑی آؤٹ تھے لیکن آخری چھ وکٹیں بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹیں اور یوں اگرچہ بھارتی ٹیم نے 153 رنز بنائے اور اسے جنوبی افریقہ پر 98 رنز کی معقول برتری تھی۔ پہلے دن کا جب کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقہ کے دوسرے میں دو وکٹ پر 62 رنز تھے جس کا مطلب یہ تھا کہ ایک دن میں 22 وکٹیں گر چکی تھیں۔ جنوبی افریقہ ٹیم دوسرے دن دوسری باری میں 36.5 اوورز میں 176 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ ایڈن مارکرم نے سنچری کی ۔106 رنز بنائے۔ ان کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہوا اور اب بھارت کو صرف 79 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 12 اوورز میں تین وکٹوں پر پورا کر لیا ۔یوں یہ میچ وقت ،اوورز کی تعداد کے اعتبار سے ٹیسٹ کرکٹ کا مختصر ترین ٹیسٹ ثابت ہوا جو بھارت کی سات وکٹ کی جیت کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا اور یہی نہیں بلکہ یہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کی سیریز تھی اور بھارت نے یہ میچ جیت کر دو میچز کی سیریز ایک ایک کے ساتھ ڈرا پر ختم کر دی ۔
سال 2024 میں بنے نئے ٹیسٹ ریکارڈز،147 سالہ ہسٹری میں ہلچل مچ گئی
اب پاکستان کی کرکٹ ٹیم بھی ایک میچ کے خسارے میں ہے اور اس کی بھی دو میچز کی سیریز ہے اور سیریز کا آخری ٹیسٹ ہے اور یہی کیپ ٹاؤن کا مقام ہے ۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے کیپ ٹاؤن میں اب تک جو چار ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ کبھی نہیں جیت سکے ۔چاروں میچز میں انہوں نے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کا یہاں ہائی سکور 338 اور کم سکور 77 ہے ۔اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے پہلا ٹیسٹ یہاں 2003 میں کھیلا تھا اور آخری ٹیسٹ اس نے یہاں 2019 میں کھیلا تو جو کیپ ٹاؤن میں پہلا ٹیسٹ ہوا ۔وہ جنوری 2003 میں تھا ۔ جنوبی افریقہ نے بڑی بھاری برتری ایک اننگ اور 142 رنز سے جیتا۔ اسی مقام پر پاکستان نے دوسرا ٹیسٹ جنوری 2007 میں کھیلا۔ یہاں پاکستان پانچ وکٹ سے ہار گیا ۔تیسرا ٹیسٹ فروری 2013 میں پاکستان نے کیپ ٹاؤن میں کھیلا۔ جنوبی افریقہ یہاں پھر چار وکٹ سے جیت گیا اور اب تک کا آخری ٹیسٹ 2019 میں یہاں پاکستان نے کھیلا اور جنوبی افریقہ نو وکٹ سے جیت گیا ۔
ایک اور اہم ترین بات بتاتے چلیں پاکستان نے جو یہاں چار ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں ان چاروں کے ٹیسٹ کے ٹاس پاکستان ہارا ہے۔ جنوبی افریقہ نےچاروں ٹاس جیتے ہیں ۔جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ایک بار یہاں دعوت نہیں دی اور خود پہلے بیٹنگ کی مگر تین بار اس نے پاکستان کو پہلے کھلایا اور پاکستان کو پھنسایا۔