بی سی سی آئی نے بھارتی کھلاڑیوں کیلئے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا ہے۔ٹی 20 انٹرنیشنل سے سے ریٹائرمنٹ کے باوجود ویرات کو ہلی اور روہت شرما اے پلس کیٹگری میں پائے گئے ہیں۔گزشتہ سال ڈراپ ہونے والے 2 کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے۔بھارت نے 34 کھلاڑیوں کو سنٹرل کنٹریکٹ دے دیا ہے۔اے پلس کیٹگری میں بھارتی روپے میں سالانہ 7 کروڑ روپے بنتے ہیں۔یوں پاکستانی کرنسی میں 21 کروڑ روپے سے زائد ہونگے۔ماہانہ پونے دوکروڑ روپے بنیں گے۔
جسپریت بمراہ گریڈ اے+ کیٹیگری میں واحد دوسرے رکن ہیں، جو فی الحال گیم کے تینوں فارمیٹس میں نمایاں ہیں۔ شریاس آئیر اور ایشان کشن، جنہیں گزشتہ سال ریٹینر شپ کی فہرست سے خارج کر دیا گیا تھا، نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے تازہ ترین اعلان میں اپنے سالانہ معاہدے دوبارہ حاصل کر لیے ہیں، جس میں کل 34 کھلاڑی شامل ہیں۔محمد سراج، جنہیں چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ سے باہر کیا گیا تھا، وہ KL راہول، شبمن گل، ہاردک پانڈیا، محمد شامی اور رشبھ پنت کے ساتھ گریڈ اے میں پائے جاتے ہیں۔باقی 24 کھلاڑیوں میں سے پانچ کو گریڈ بی میں رکھا گیا ہے جبکہ 19 کو گریڈ سی میں رکھا گیا ہے۔
گریڈ اے پلس: 70 ملین روپے
گریڈ اے 50 ملین روپے
گریڈ بی: 30 ملین روپے
گریڈ سی 10 ملین روپے
اپنی تنخواہوں کے علاوہ، کھلاڑی ٹیسٹ کے لیے 1.5 ملین روپے، ون ڈے کے لیے 600,000 روپے، اورٹیٹی20 کے لیے 300,000 روپے کی میچ فیس کماتے ہیں۔
گریڈ اے پلس۔روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ، رویندرا جدیجا۔
گریڈ اے۔محمد سراج، کے ایل راہول، شبمن گل، ہاردک پانڈیا، محمد شامی، رشبھ پنت۔
گریڈ بی۔سوریہ کمار یادو، کلدیپ یادو، اکسر پٹیل، یاشاسوی جیسوال، شریاس ایر۔
گریڈ سی۔رنکو سنگھ، تلک ورما، رتوراج گائیکواڈ، شیوم دوبے، روی بشنوئی، واشنگٹن سندر، مکیش کمار، سنجو سیمسن، ارشدیپ سنگھ، پرسید کرشنا، رجت پاٹیدار، دھرو جوریل، سرفراز خان، نتیش کمار ریڈی، ایشان کشن، ابھیشیک شرما، آکاش دیپتی، آکاش رانا، چاکر رانا، تلک ورما۔