دبئی،کرک اگین رپورٹ۔چیمپئنز ٹرافی،پہلا سیمی فائنل،کون گھبراہٹ میں،کس کا خاموش پیغام،بھارت بمقابلہ آسٹریلیا،نئی معلومات۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ وہ بہت مطمئن ہونگے۔پراعتماد ہونگے۔ایک میدان،ایک ہوٹل،ایک روڈ،ایک سفر اور ایک پچ،ایک کنڈیشن۔تو کیا بھارتی بہت مطمئن ہونگے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سیمی فائنل میں وہ آسٹریلیا کو بڑی آسانی سے زیر کرلیں گے۔کیا ایسا ہی ہے۔ذرا سوچیں۔پیٹ کمنز نہیں،مچل سٹارک نہیں۔ہیزل ووڈ بھی نہیں۔کپتان کوئی اور، ٹیم کچھ اور ،تو کیا بھارت کیلئے اطمینان قابل قبول ہے یا نہیں۔کیا یہ سچ لگتا ہے۔
رکیں ،ذرا پہلے جان لیں۔9 ویں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا پہلا سیمی فائنل پاکستان کی میزبانی میں کل 4 مارچ 2025 کو پاکستانی وقت کے مطابق دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور یہ مقابلہ ہے بھارت بمقابلہ آسٹریلیا۔بھارت گروپ اے کی نمبر ون،گروپ بی سے آسٹریلیا نمبر 2 لیکن دونوں ناقابل شکست۔
انتہائی اطمینان سے یہ جان لیں کہ بھارتی ٹیم مطمئن ہے نہ بھارتی پنڈت۔تجزیہ نگار ایک پیج پر ہیں اور نہ ہی مبصر۔وجہ ایک ہی ہے۔ایک خوف۔آسٹریلیا سے شکست کا خوف۔2023 ون ڈے ورلڈکپ فائنل کوگزرے زیادہ وقت نہیں گزرا،جب بھارت 1000 فیصد فیورٹ تھا،ایونٹ کے تمام میچز جیتا تھا۔روہت اور کوہلی فارم میں تھے تو محمد شامی کا عروج تھا۔پھر کیا ہوا۔پیٹ کمنز نے کہا تھا۔میچ سے قبل تاریخی جملہ بولا تھا۔ایک بڑے ہجوم کے شور کو ا چانک خاموش کرنا،پھرخاموشی سننا اچھا لگتا ہے۔اس بار آج دبئی میں آسٹریلیا کے کپتان سٹیون سمتھ نے کچھ اور کہا لیکن بڑا معنی خیز۔کہتے کہ بھارتی فینز کیلئے میرے پاس کوئی پیغام نہیں ہے۔اس کا مطلب کیا ہے۔اس کا مطلب ایک ہی ہے کہ ہمارے گزشتہ،آخری پیغام کو یہاں بھی کافی جانا جائے۔
بھارت آسٹریلیا مختلف حالات میں ہیں۔بھارت مرضی کی کنڈیشنز،مرضی کی اعلیٰ ٹیم کے ساتھ ہے۔سپنرز ہیں۔آسٹریلیا کے پاس ٹریوس ہیڈ موجود ہیں،کیابھارتی ٹریوس ہیڈ کو بھول سکیں ہونگے اور سپنرز میں ایڈم زمپا بھی ہیں۔حال ہی میں 300 ون ڈے مکمل کرنے والے،14 ہزار رنز مکمل کرنے والے ویرات کوہلی،بوڑھے روہت شرما اور رویندرا جدیجا کیلئے یہ سیمی فائنل کتنا اہم ہے،اتنا کہ شکست ان کے کیریئر پر فل سٹاپ لگا سکتی ہے۔کوہلی کے پاس 2011 سے ورلڈکپ ٹرافی،2013 کی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح سائیڈ کے یہ 36 کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
دبئی کی پچ کون سی ہوگی۔23 فروری والی وہ پچ جہاں،پاکستان بھارت سے ہارا تھا۔بھارت 3 سپنرز کھلائے گا یا 4،اس کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔امکان یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف آخری میچ کی فاتح ٹیم ہی کھیلے گی۔
آسٹریلیا نے زخمی میٹ شارٹ کی جگہ کوپر کونولی کو اپنی ٹیم میں لایا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ بائیں ہاتھ کے اسپنر کی آمیزش ہوگی۔
بھارت نے آسٹریلیا کے ساتھ چیمپیئنز ٹرافی کے اپنے چار مقابلوں میں سے دو میں کامیابی حاصل کی ہے اور ایک میں شکست کھائی ہے۔ سنچورین میں 2009 میں بارش سے متاثر ہونے والے بے نتیجہ ہونے کے بعد سے وہ ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے سے نہیں ملے ہیں۔
تو بھارتی خوف میں ہیں،ڈر میں ہیں،آسٹریلیا بڑا حریف ہے،شکست کا ڈر ہے،کوئی چالاکی چلنے نہیں لگی اور کوئی بڑی خوش فہمی پوری ہونے نہیں لگی۔
پہلا سیمی فائنل 4 مارچ کو دبئی میں آسٹریلیا بمقابلہ بھارت شیڈول ہے اور دوسرا سیمی فائنل 5 مارچ کو لاہور میں جنوبی افریقا بنام نیوزی لینڈ ہونا ہے۔آسٹریلیا 3 میچز جیت کر گروپ اے میں سر فہرست ہے اور آسٹریلیا گروپ بی مین دوسرے نمبر پر آکر یہاں مقابل ہے لیکن دونوں میں قدرے مشترک یہ ہے کہ دونوں ٹیمیں ناقابل شکست ہیں۔
ی سی چیمپئنز ٹرافی ریکارڈز۔پھر آئی سی سی ایونٹس سیمی فائنل ریکارڈ۔
آسٹریلیا بمقابلہ بھارت ون ڈے ریکارڈز
آسٹریلیا بمقابلہ بھارت ون ڈے ریکارڈز۔151 ون ڈے انترنیشنل۔بھارت صرف57 جیت سکا،آسٹریلیا 84 میں کامیاب رہا۔10 میچز بے نتیجہ رہے۔
چیمپئنز ٹرافی میں آسٹریلیا بھارت کا باہمی ریکارڈ
چیمپئنز ٹرافی تاریخ میں بھارت کو سبقت ہے۔بھارت بمقابلہ آسٹریلیا 4 بار چیمپئنز ٹرافی میں ملے۔آسٹریلیا صرف ایک بار جیتا،بھارت کو 2 میں فتح ملی،ایک میچ بے نتیجہ تھا۔دونوں ممالک 2009 کے بعد سے نہیں ملے۔یہ میچز 1998 سے 2009 کے ایونٹس میں تھے۔
پہلی بار 27 اکتوبر 1998 کو ڈھاکا میں تیسرے کوارٹر فائنل میں بھارت نےآسٹریلیا44 رنز سے ہرایا۔پھر 2000 میں نیروبی میں پہلا کوارٹر فائنل ان 2 کے درمیان ہوا۔بھارت 20 رنز سے جیت گیا۔موہالی میں چیمپئنز ٹرافی کے میچ میں آسٹریلیا نے بھارت کو 6 وکٹ سے شکست دی۔یہ گروپ میچ تھا۔سنچورین میں 27 ستمبر 2009 کو دونوں کاگروپ میچ بارش کی نذر ہوا۔
یہ طے ہوا کہ آسٹریلیا اور بھارت آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی تاریخ میں کبھی سیمی فائنل میں نہیں ملے۔دونوں کا پہلی بار سیمی فائنل میں مقابلہ ہوگا۔یہ بھی طے ہوا کہ بھارت آسٹریلیا کے خلاف 25 برس سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میچ بھی نہیں جیت سکا۔
آئی سی سی ایونٹ کا سیمی فائنل ریکارڈ
آئی سی سی ایونٹس میں کسی بھی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں یہ دوسری بار آمنے سامنے ہونگے۔اس سے قبل آئی سی سی اور شارجہ کے آسٹریلیشیا کپ کے 2 سیمی فائنلز میں مقابلہ 1-1 سے برابر ہے۔آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2015 میں سڈنی کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو ہراکر آئی سی سی ورلڈکپ سے باہر کیا تھا۔میزبان ٹیم 95 رنز سے جیتی تھی۔اس کے علاوہ شارجہ میں آسٹریلیشیا کپ سیمی فائنل میں بھارت نے 1994 میں آسٹریلیا کو7 وکٹ سے ہرایا لیکن یہ آئی سی سی ایونٹ نہیں تھا۔
بھارت نے لگاتار اپنے آخری 13 ٹاس ہارے ہیں، ان میں سے دس میں روہت اور تین میں کے ایل راہل نے کپتانی کی۔