لاہور۔کراچی:کرک اگین رپورٹ۔سابق کپتان اور کمنٹیٹر تجزیہ نگار رمیز راجہ نے 3 ملکی کپ فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ پوری ٹیم اور قوم کے لیے ایک صدمہ ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی سے قبل یہ شکست ہضم نہیں ہوتی۔ اب بڑے ایونٹ میں جانے سے قبل اعتماد کی کمی ہوگی۔ اعتماد کے ساتھ فینز کو جیت کا یقین نہیں ہوگا، تو یوں پاکستان کی ٹیم تھوڑا مشکل میں چلی گئی ہے۔ اگر جیت جاتی تو سب خامیاں بھی چھپ جاتیں اور جذبے بھی بڑھ جاتے۔ رمیز راجہ نے بتایا کہ پاکستان کی اوور آل جو کنڈیشن ہے اس میں پرابلم چل رہی ہیں ۔چلیں بیٹنگ پہلے کرنے کا فیصلہ پچ کنڈیشن دیکھ کر کیا گیا ،تو ٹھیک ہے لیکن سکور تھوڑا کم ہوا ۔ جب وکٹیں گرتی ہیں تو سنبھلتے نہیں۔ دوسری ٹیموں کی طرح اننگز بلڈ نہیں کرتے تو اس کا نقصان ہوتا ہے تو نیوزی لینڈ کو دیکھیں، انہوں نے کس قدر تحمل اور ٹھنڈے مزاج کے ساتھ اپنی بیٹنگ کی، وہ جیتنے کے بعد بھی اچھل کود نہیں کرتے۔ بڑے ٹھنڈے مزاج ہیں۔ اسی طرح ہی رہتے ہیں۔
اپنی پلاننگ سے خوش،پیسرز سے مطمئن،ٹھیک جارہے،چیمپئنز ٹرافی میں آگے ہونگے،عاقب جاوید
اب رمیز راجہ یہ کہتے ہیں کہ نیوزی لینڈ کے سپنرز پاکستان کی پچز پر کامیاب ہو رہے تھے اور پاکستان کے سپنرز اپنے ملک میں ناکام ہو رہے تھے،اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک ریگولر سپنر ابرار احمد کو ڈالا ہوا ہے وہ ابھی تک اس طرح پرفارم نہیں کر رہا جس طرح کہ حق ہے۔ باقی کوئی ہے ہی نہیں۔ پیسرز اتنا نہیں چل سکتے۔ ابھی چیمپینز ٹرافی کے لیے آئی سی سی نے خود پچز تیار کرنی ہے۔ دیکھیں وہ کیسی بناتے ہیں۔ تو مجھے خوف ہے کہ پاکستان کی بولنگ کمزور ہے اور اس سے ہم مار کھا جائیں گے۔ بیٹنگ پھر بھی کہیں نہ کہیں سنبھل جائے گی اور جتوا دے گی لیکن بولرز میں پرابلمز آ رہی ہیں تو میری تجویز یہ ہے کہ ابھی کہیں نہ کہیں ایک اسپنر کو ایڈجسٹ کرنا پڑے گا اور ایک فاسٹ بولر کے لیے بھی کچھ سوچنا پڑے گا، تب ہی بہتر ہو سکتا ہے ورنہ بڑا مشکل ہے