میلبرن،کرک اگین رپورٹ
Getty images
جنوبی ایشیائی کھلاڑیوں کیلئے کرکٹ آسٹریلیا کا پلان شروع،عثمان خواجہ نے بڑی مثال پیش کردی۔کرکٹ آسٹریلیا نے 2027 تک پیشہ ورانہ کھیل میں جنوبی ایشیائی پس منظر سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی تعداد کو تقریباً دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے,اسکے لئے ایم سی جی میں تقریب ہوئی،کرکٹ آسٹریلیا چیدف سمیت اہم افراد موجو تھے۔
عثمان خواجہ کا آئی سی سی پر ڈبل سٹینڈرڈ کا الزام،اگلے ٹیسٹ میں کیا کرنے جارہے،بریکنگ نیوز
عثمان خواجہ نے کہا ہے کہ میں آسٹریلوی ٹیم سے باہر تھا اور سوچتا تھا کہ میں اس بارے میں کیا کر سکتا ہوں، میں کیا میراث چھوڑنا چاہتا ہوں، اس کھیل کو بہتر جگہ پر لانے کے لیے میں اصل میں کیا کر سکتا ہوں۔ میں نے محسوس کیا کہ ہمیں چیزوں کو کچھ مختلف طریقے سے کرنے کی ضرورت ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا ہمیشہ سے آسٹریلیا میں کثیر الثقافتی کا زبردست حامی رہا ہے لیکن اسے اعلیٰ سطح پر زیادہ شرکت کے مترادف نہیں قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے ایک مثال دی جب ان سے کسی نے پوچھا کہ وہ کوچ کیسے بن سکتے ہیں۔ میں نے کہا کہ مجھے قطعی طور پر یقین نہیں ہے، کیونکہ جب تک کہ آپ ماضی کے کھلاڑی نہیں تھے یا اس سے پہلے اس سسٹم میں شامل نہیں تھے اس سسٹم کو توڑنا بہت مشکل ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا میں ایک طویل عرصے سے سفید فاموں کا غلبہ والا رہا ہے۔