عمران عثمانی کی رپورٹ۔کرکٹ بریکنگ نیوز،ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس سسٹم میں 3 بڑی تبدیلیاں،اطلاق فوری،تفصیلات دیکھیں ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل،پوائنٹس سسٹم اور اس میں انفرادیت پیدا کرنے کیلئے بڑی تبدیلیاں کردی ہیں،اطلاق فوری طور پر ہوگا۔یہ کرکٹ کی سب سے بڑی بریکنگ نیوز ہے،آئی سی سی اس کا اعلان اگلے ماہ اپنے اجلاس کے فوری بعد کرے گی،اطلاق سال کے وسط میں انگلینڈ میں بھارت انگلینڈ ٹیسٹ سیریز پر فوری ہوگا جو2025 سے 2027 ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل 4 کا آغاز ہوگا۔
ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت برقرار رہے گی،کچھ سیریز کی اہمیت بڑھے گی اور کچھ سیریز کے پوائنٹس معمول سے زیادہ ہونگے اور کچھ کے نتائج اہم ہونگے لیکن اس پر ایک سخت سوال ہوگا،اس کا بھی حل کیا جائے گا۔بنیادی طور پر 3 تبدیلیاں ہونگی لیکن یہ فوری ہونگی البتہ ٹیسٹ کرکٹ کے دودرجاتی نظام کے اطلاق کا پلان الگ سے ہے،اس پر بھی کام شروع ہے،اس کا اطلاق 2027 کے بعد کے سائیکل پر ہوگا۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس سسٹم میں بڑی تبدیلیاں
تین بڑی تبدیلیاں ہونے جارہی ہیں۔ہم یہاں تفصیل کے ساتھ الگ الگ بتانے جارہے ہیں۔کرک اگین کا ماننا ہے کہ یہ تبدیلیاں ٹیسٹ کرکٹ کی مسابقتی اہمیت بڑھائیں گی۔میچز دلچسپ ہونگے۔
ورلڈ ٹیسٹ چییمپئن شپ پوائنٹس سسٹم میں پہلی تبدیلی
جیت کے مارجن کے لیے بونس پوائنٹس کا اطلاق ہوگا،یہ بونس پوائنٹس پہلے بھی کرکٹ ایونٹس میں لگے ہیں لیکن تسلسل کے ساتھ نہیں۔بنیادی طور پر یہ رگبی کے سکس نیشنز میں استعمال ہونے والے ماڈل کی طرح کا ایک آئیڈیا ہے جس پر اپریل کے شروع میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بورڈ کے اگلے اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ موجودہ پوائنٹس سسٹم تمام فتوحات کو یکساں اہمیت دیتا ہے، چاہے وہ ایک رن سے ہو یا اننگز سے۔ مجوزہ اصلاحات کے تحت ٹیمیں بونس پوائنٹس حاصل کر سکتی ہیں اگر وہ جیت کے زبردست مارجن کو رجسٹر کریں، جیسے کہ اننگز کے ذریعے۔ امید ہے کہ تبدیلی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان میچوں میں دلچسپی برقرار رہے جس میں نتیجہ پہلے ہی ناگزیر ہے۔
ہوم سیریز،گھر سے باہر سیریز کے پوائنٹس میں فرق
گھر سے باہر جیتنے کے لیے مزید پوائنٹس دے گا۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے فریقین کو بیرون ملک سیریز پر زیادہ توجہ دینے اور زیادہ سخت تیاری کی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے، بالآخر زیادہ مسابقتی کرکٹ پیدا ہو گی۔
پوائنٹس ٹیبل پر سیڈنگ سسٹم
ایک اور تصور جو زیر بحث لایا جا رہا ہے وہ سیڈنگ سسٹم ہے، جو ان پوائنٹس کا وزن کرے گا جو ٹیم حریف کی بنیاد پر جیت سکتی ہے جس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عملی طور پر یہ فائنل کے لیے انگلینڈ کے کوالیفائی کرنے کے امکانات کو بڑھا دے گا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ ہر ایک سائیکل میں آسٹریلیا اور بھارت دونوں سے کیسے ملتا ہے۔جیسے یاد ہوگا،گزشتہ سال بھارت کو اس کے گھر میں نیوزی لینڈ نے ہرایا تو اس کے پوائنٹس پہلے عام سیریز کی جیت کی طرح ہوا کرتے تھے،اب اس تبدیلی سے زیادہ ہونگے۔
خدشات،اعتراضات
یہ خدشات بھی ہو سکتے ہیں کہ پوائنٹس سسٹم میں مجوزہ تبدیلیاں چیمپئن شپ لیگ ٹیبل کو مزید الجھا کر رکھ سکتی ہیں۔چیمپیئن شپ کا غیر مؤثر پوائنٹس سسٹم فکسچر کی فہرست میں عدم مساوات کی عکاسی کرتا ہے، آسٹریلیا، انگلینڈ اور ہندوستان اپنے حریفوں سے تقریباً دو گنا زیادہ ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔
فوری نیا قانون،اگلی تبدیلیاں کیا
چیمپئن شپ میں ممکنہ تبدیلیاں فوری طور پر2025 سے لاگو ہوں گی، جب فیوچر ٹورز پروگرام شروع ہوگا۔مقابلے کے مستقبل کے بارے میں کسی بھی بحث سے یہ الگ ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے ایک نئے دو ڈویژنل ڈھانچے کی تجویز پیش کی ہے جو آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت پر مشتمل زیادہ منافع بخش سیریز کی اجازت دے گی۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ ان تجاویز کے بارے میں پرجوش نہیں ہے۔
نئی ٹیسٹ چیمپئن شپ،نئے سسٹم کے ساتھ
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 25-2023 کا فائنل لارڈز میں آسٹریلیا جنوبی افریقہ کے خلاف 11 جون سے شروع ہوگا۔ انگلینڈ کی بھارت کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز، جو 2025-27 کی چیمپئن شپ کا آغاز ہے، پھر 20 جون سے شروع ہوگی۔