احمد آباد ،کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ 2023 فائنل،احمد آباد میں بڑا سرپرائز تیار،آسٹریلیا ورلڈ چیمپئن ہوسکتا یا نہیں،دلچسپ تفصیلات۔کیا بھارتی بھول گئے ہونگے کہ اس سال کے وسط میں جون میں ان کے ساتھ کیا ہوا۔جب اصول میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میں انہیں آسٹریلیا نے شکست دے دی۔پوائنٹس ٹیبل کا راج بکھر گیا۔
اب ففٹی اوورز ورلڈ کپ فائنل میں پھر ان کو آسٹریلیا کا چیلنج درپیش ہے۔آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا فائنل کل 19 نومبر کو احمد آباد میں بھارت اور آسٹریلیا کھیلیں گے۔ان میں سے کوئی دفاعی چیمپیئن نہیں لیکن کمال تاریخ ہے۔کولکتہ میں 1987 میں آسٹریلیا نے جب انگلینڈ کو چوتھے ورلڈ کپ فائنل میں شکست دی تھی تو یہ اس کی بھارت کی سرزمین پر تو پہلی مگر اوور آل بھی پہلی ورلڈ کپ ٹرافی تھی۔پھر لندن،جوہانسبرگ ،بارباڈوس اور میلبرن بھی آسٹریلیا کیلئے ورلڈ کپ چیمپئن کے سنٹرز بن گئے
ادھر بھارت ہے۔1983 ورلڈ کپ چیمپئن ،لندن سے ممبئی 2011 اور بس ۔
دونوں کا بیس برس بعد پہلا ورلڈ کپ فائنل۔اوول آل دوسرا ۔جب آپس میں کھیلیں گے۔یہ جوہانسبرگ نہیں۔یہ وہ آئی سی سی نہیں اور یہ وہ بھارت نہیں۔بھارتی حکومت نے اس ٹائٹل کیلئے بہت کچھ دائو پر لگایا ہے۔
پچ ٹیمپرنگ
شیڈول ٹیمپرنگ
ٹاس ٹیمپرنگ
ڈی آر ایس ٹیمپرنگ
تو کیا وہ اب ان چیزوں سے ماورا ہوگیا ہوگا یا پھر کمیرے اور لوگوں کی الرٹ نگاہیں روک رہی ہونگی۔
احمد آباد پچ کے دونوں جانب 5 میٹر حصہ پر نیا تماشہ،آسٹریلین کیمپ الرٹ،کیا ہورہا
آج سے بیس برس قبل 2003 ورلڈکپ فائنل میں یہ دونوں ممالک جب ملے تھے تو تب بھی ٹاس بھارت نے جیتا تھا۔آسٹریلیا کو کھلایا۔نتیجہ میں بھارت 125 رنز سے ہارا تھا۔8 برس قبل اپنے ملک میں جب اس نے نیوزی لینڈ کو میلبرن میں ہراکر ورلڈکپ جیتا تھا،تب بھی وہ ٹاس ہارا تھا لیکن 7 وکٹ سے فائنل جیت گیا تھا۔
بھارت سے باہر ٹاس آسٹریلیا کیلئے مسئلہ نہیں ہے لیکن شاید بھارت میں ہوگا۔سارا مسئلہ پچ ٹیمپرنگ کا ہے۔احمد آباد میں ٹاس کی جیت کامیابی کی بنیاد بنے گی،اس لئے کہ نریندرا مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک پچ کے کردار نے کام خراب کررکھا ہے۔
بھارتی پیسرز خطرناک بنے ہیں،محمد شامی کی قیادت میں بمرا اور سراج نے تباہی مچارکھی ہے۔ایسے میں کھیلنے والے اسپنرز کے ساتھ اگر ایشون مل گئے تو کام مزید خطرناک ہوگا۔روہت شرما،شبمان گل اور ویرات کوہلی فارم میں ہیں لیکن سری یاس ایئر اور کے ایل راہول بھی تگڑا رگڑا لگا رہے ہیں۔
ورلڈکپ فائنل،پھرپچ ٹیمپرنگ ،آسٹریلیا کپتان کی تصدیق
آسٹریلیا کیلئے ایڈم زمپا کے ساتھ ٹریوس ہیڈ اور گلین میکسویل کا تجبہ اسپن ٹریک پر کم ہوگا۔مچل سٹارک،ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز کو کچھ اضافی کرنا ہوگا،۔سٹیون سمتھ سے سنچری امید ہے۔مارنس لبوشین کو بھی اہم کردار نبھانا ہوگا۔فائنل لو سکورنگ ہوگا لیکن کافی دلچسپ ہوسکتا ہے۔
بھارت اپنے چوتھے فائنل میں تیسری ٹرافی اور آسٹریلیا 8 ویں فائنل میں چھٹی ٹرافی کا امیدوار ہے۔ورلڈکپ میزبان کے جیتنے کی روایت جاری رہی تو بھارت چیمپئن ہے لیکن ریئل گیم اور میچ میں بھارت فیورٹ ہے۔پچ کی اضافی مدد ہوگی۔بھارتی حکومت اور مشینری کو ورلڈکپ کی فتح درکار ہے۔کپتان روہت شرما کا ایک سو فیصد آخری ورلڈکپ میچ ہے۔ویرات کوہلی بھی شاید آخری ورلڈکپ میچ کھیلیں۔ن تمام باتوں کے باوجود آسٹریلیا 1996 کے بعد اب تک جو 4 ورلڈکپ فائنلز کھیلا ہے۔کبھی نہیں ہارا۔یوں اس کے لئے بڑی بات ہوگی۔آسٹریلیا ورلڈکپ 23 کی ٹرافی جیتنے اور لہرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔کرک اگین کا ماننا ہے کہ تمام باتیں بھارت کے حق میں ہونے کے بعد،میزبانی کی روایت کے باوجود آسٹریلیا ورلڈچیمپئن بن سکتا ہے۔اس نے اس سال ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میں بھی بھارت کو ہرادیا تھا۔
کرکٹ ورلڈکپ فائنل،20 برس قبل کی12 مشابہتیں آسٹریلیا کے حق میں،بھارت کی نیندیں حرام، لیکن