کرک اگین رپورٹ
کرکٹ ورلڈکپ 2023 سیمی فائنل،افغانستان کیلئے سیمی فائنل کیسے ممکن،پاکستان،سری لنکا کیلئے ریاضی کا فارمولہ موجود۔سوال یہ ہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں پاکستان کیلئے افغانستان کتنا بڑا خطرہ ہے۔پاکستان کے پاس اب بھی کوئی امکان یا امید ہے۔باقی ٹیمیں کہاں ہیں۔آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2023 کی 4 سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون سی ہونگی۔
پاکستان کے امکانات کیا ہیں
پاکستان کے پاس اب بھی ٹاپ فور، یہاں تک کہ تیسرے نمبر پر آنے کا ریاضیاتی امکان ہے، اگر دوسرے نتائج ان کے موافق ہوتے ہیں۔ وہ بھارت کے 12 پوائنٹس تک نہیں آسکتے، لیکن اگر نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا میں سے کم از کم ایک میچ ہار جاتا ہے اور 10 سے آگے نہیں جاتا ہے، تو یہ رن ریٹ میں ان کے ساتھ ٹکر میں آسکتا ہے۔اگر پاکستان آج ہار بھی جاتا ہے تو مذکورہ آٹھ نکاتی کشمکش میں پھر بھی رہنے کا امکان ہے۔
افغانستان کے ٹاپ فور میں جگہ بنانے کے امکانات میں کتنا اضافہ
سری لنکا کے خلاف جیت کے ساتھ، افغانستان کے پاس اس وقت اتنے ہی میچز میں چھ پوائنٹس ہیں، اور اگر وہ اپنے باقی تینوں میچ جیت لیتا ہے تو وہ 12 پر ختم کرےگا۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ صرف چار دیگر ٹیمیں 12 یا اس سے زیادہ پوائنٹس حاصل کر سکتی ہیں، ان کے پاس مواقع ہوں گے۔ اگر وہ 12 تک پہنچ جاتے ہیں تو ایک مناسب موقع پاکٹ میں ہوگا۔ ہالینڈ سے وہ جمعہ کو اگلا میچ کھیلیں گے، ان کے آخری دو میچ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف ہیں۔ یہاں تک کہ 10 پوائنٹس بھی انہیں ایک موقع دے سکتے ہیں اگر دوسرے نتائج ان کے مطابق چلے۔
افغانستان سے شکست کے بعد سری لنکا کہاں
افغانستان سے ہارنے کے بعد 6 میچوں میں 4 پوائنٹس کے ساتھ سری لنکا پاکستان اور ہالینڈ کے برابر ہے۔ صورتحال سنگین ہے، لیکن وہ ابھی تک سیمی فائنل ریس سے مکمل طور پر باہر نہیں آئے ہیں۔ ریاضی کے لحاظ سے یہ اب بھی ممکن ہے کہ دو ٹیمیں 12 یا اس سے زیادہ پوائنٹس پر مہم ختم کریں اور زیادہ سے زیادہ سات ٹیمیں آٹھ پر فل سٹاپ ہوں، ان میں سیمی فائنل کے دو مقامات کے لیے مقابلہ ہوگا۔
اس کا مطلب ہے کہ سری لنکا، اب بھی 10 پوائنٹس پرآسکتا ہے، پاکستان اور ہالینڈ کی طرح ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ انہوں نے اب تک کتنا خراب کھیلا ہے، اور یہ کہ ان کے باقی تین میں سے دو کھیل بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہیں، ان کی پیش قدمی کے امکانات بہت کم ہیں۔