کرکٹ ورلڈکپ 2027 بیک وقت ماضی کے 2 ورلڈکپ کی نقل،پوائنٹس سسٹم نیا ترمیم شدہ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ 2027 بیک وقت 2003 اور 2007 ورلڈکپ کی کاپی ہوگا۔فارمیٹ 20 برس قبل والا اور پوائنٹس سسٹم 24 برس پہلے والا۔ جنوبی افریقہ اور زمبابوے مشترکہ طور پر اکتوبر اور نومبر میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کریں گے، جو 2003 کے ورلڈ کپ کے بعد ان کا دوسرا ایونٹ ہے۔ مزید برآں، نمیبیا ایک شریک میزبان کے طور پر اپنا آغاز کرے گا، ورلڈ کپ 2027 میں کل 14 ٹیمیں حصہ لیں گی، میزبان ممالک جنوبی افریقہ اور زمبابوے خود بخود اپنی جگہیں محفوظ کر لیں گے۔ تاہم، نمیبیا، ایونٹ کی شریک میزبانی کے باوجود آئی سی سی کی جانب سے منعقدہ عالمی کوالیفائر ٹورنامنٹ میں کامیابی کے ساتھ ہی کھیل پائے گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوالیفائر ٹورنامنٹ کی سرفہرست چار ٹیمیں ون ڈے ورلڈ کپ 2027 میں جگہ بنا لیں گی۔جہاں تک باقی آٹھ ٹیموں کا تعلق ہے، آئی سی سی شو پیس ایونٹ سے پہلے آئی سی سی ون ڈے ٹیم رینکنگ کے ٹاپ آٹھ میں آنے والی مکمل رکن ممالک کو براہ راست اہلیت کی ضمانت دی جائے گی،اس کی ڈیڈ لائن مارچ 2027کی ہے۔
آئی سی سی 2027 ورلڈ کپ کا فارمیٹ 2003 کے ایڈیشن کی بازگشت واپس لاتا ہے، ٹیموں کو سات کے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر ٹیم اپنے گروپ میں ایک بار ہر دوسری ٹیم کا سامنا کرے گی، جو تقریباً دو دہائیوں پہلے کے مسابقتی فارمیٹ کی یاد دلاتا ہے۔ ہر گروپ سے سرفہرست تین ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں جائیں گی، جسے سپر سکس کا نام ملے گا۔پھر سیمی فائنلز اور پھرفائنل ہوگا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی سی سی نے 1999 کے ایڈیشن کی کاپی کرتے ہوئے ورلڈ کپ 2027 تک پوائنٹس کیری فارورڈ (پی سی ایف) سسٹم کا ترمیم شدہ ورژن متعارف کرانے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔یہ ایسے ہوگا کہ گروپ اے کی 7 میں سے جو 3 ٹیمیں سپرسکیس میں جائیں گی،اگر کسی ٹیم نے ساتھ آنے والی دونوں ٹیموں کے خلاف ایک میچ جیتا ہوگا تو اس کے ساتھ 2 پوائنٹس ہونگے،دونوں جیتیں گے ہونگے تو 4 پوائنٹس لیکن کوالیفائر ٹیم سے جیتا ہو اور وہ بھی سپرسکس میں داخل ہو تو اس کا ایک پوائنٹ ساتھ جائے گا۔یوں سپر سکس میچزکے ساتھ یہ پوائنٹس بھی جمع ہونگے۔