ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن 2023 سے 13 ویں قسط پیش خدمت ہے۔عمران عثمانی کی کتاب کا یہ 7 واں ایڈیشن ہے۔اب تک تمام ورلڈکپ چیمپئنز کا اجمالی جائزہ ایک قسط اور ہر ورلڈکپ کی کہانی الگ الگ قسط میں شائع کی جاچکی ہے۔کرک اگین سے جڑے رہیں،اس لئے کہ آنے والی اقساط میں کئی نئی باتیں ہونگی۔ریکارڈز کے ساتھ مستقبل کے حوالہ سے اہم پیش گوئی ہونگی۔ٹیموں کا جائزہ اور تعارف ہوگا۔شیڈول،ٹاس اور میچز کے ساتھ مقامات کا موازنہ بھی ہوگا۔ورلڈکپ کہانی کا سافٹ ایڈیشن طباعت کے آخری مراحل میں ہے۔
عمران عثمانی
کرکٹ ورلڈکپ کہانی،12 برس سے پنپتی نئی روایت،میزبان ملک ہی ورلڈچیمپئن،بگ تھری کا مشن پورا یاپھرسے سائیکل چلے گا۔آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ کی تاریخ نہایت ہی پراسرار ہے۔کبھی کبھار تو لگتا ہے کہ جیسے اس کا سکرپٹ کچھ اور لئے ہوئے ہے لیکن ہر بار جب ایونٹ اختتام پذیر ہوتا ہے،اس کے نتائج اور اختتام کو ون ڈے کرکٹ کا حسن اور آئی سی سی ورلڈکپ کا خاصہ قرار دیا جاتا ہے۔کرکٹ ورلڈکپ کا آغاز 1975 میں ہوا۔2019 تک اس کے 12 ایڈیشن ہوچکے ہیں۔اب 13 واں کرکٹ ورلڈکپ اگلے ماہ کی 5 تاریخ سے بھارت میں شروع ہوگا،اسے آئی سی سی مینز ورلڈکپ 2023 کا یا کرکٹ ورلڈکپ 2023 کا ٹائٹل ہی ملے گا۔
یہاں آپ کے لئے ورلڈکپ روایات سے جڑی ایک بات بتانا ضروری ہے۔پہلی بات یہ ہے کہ پہلے ورلڈکپ سے لے کر 9 ویں ورلڈکپ 2007 تک کوئی میزبان ملک ورلڈکپ نہیں جیتا لیکن پھر دسواں ورلڈکپ 2011 آیا۔میزبان بھارت تھا،ساتھ سری لنکا وغیرہ بھی تھے لیکن آخرمیں بھارت بطور میزبان پہلی بار ہوم گرائونڈ میں ورلڈچیمپین بن گیا۔یہ ایک غیر متوقع بات تھی۔روایات کا قلع قمع تھا اور چلتی ورلڈکپ کہانی کا ڈرامائی موڑ تھا۔کوئی نہ چونکا لیکن ورلڈکپ کرکٹ کی تاریخی بک الٹ پلٹ گئی۔اس سے اگلا ورلڈکپ 2015 میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہوا۔اس سے قبل بھی کئی بار مشترکہ میزبان تھے لیکن ہم نے یہاں بھی پہلی بار یہ دیکھا کہ آخر میں 2 میزبان ممالک آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ فائنل کھیل رہے تھے۔معرکہ میلبرن میں تھا،چنانچہ ایک بار پھر میزبان ملک آسٹریلیا ورلڈ چیمپئن بن گیا۔بھارت کے ایم ایس دھونی کے بعد آسٹریلیا کے مائیکل کلارک تاریخ کے دوسرے ایسے ورلڈچیمپئن فاتح کپتان تھے جو اپنے کرائونڈ میں ٹرافی لہرارہے تھے۔کوئی نہ چونکا۔نئی روایت بنیاد پکڑرہی تھی۔
پھر اب تک کا آخری مگر کرکٹ کا 12 واں ورلڈکپ 2019 آگیا۔فارمیٹ 1992 والا تھا۔پہلی بار تھا۔پاکستان اور پاکستانی فینز کو فارمیٹ سے امیدیں جڑیں۔اوپر سے سکرپٹ بھی 27 سالہ پرانا چلنا شروع ہوگیا۔1992 کی طرح پاکستان اس سال بھی پہلا میچ ویسٹ انڈیز سے بدترین انداز میں ہارا۔پھر اگلے5 میچز میں وہی کچھ ہوتا رہا جو 1992 میں تھا لیکن پاکستان آخری 4 میچز ویسے ہی جیت گیا جیسے پہلے ہوا تھا۔سیمی فائنل میں پھر جگہ نہ ملی۔گویا سب ملیا میٹ ہوگیا۔میزبان انگلینڈ تھا۔فائنل میں آگیا۔سامنے نیوزی لینڈ تھا۔ڈرامائی فائنل ٹائی ہوا۔سپر اوور کا تعارف ورلڈکپ میں پہلی بار ہوا۔وہ بھی ٹائی ہوگیا تو پورے فائنل کی بائونڈریز کی گنتی کی بنیاد پر انگلینڈ تاریخ میں پہلی بار ورلڈ چیمپئن بن گیا تھا۔12 ویں کوشش تھی۔عشروں بعد سیمی فائنل کھیلا تھا۔پھر فائنل۔اوئن مورگن اپنی عوام کے سامنے ہوم آف کرکٹ لارڈز کے تیسرے ایسے فاتح کپتان بن گئے تھے جو اپنے ملک میں ورلڈکپ جیتے تھے۔میزبان ملک کے چیمپئن بننے کی ہیٹ ٹرک ہوگئی تھی۔ورلڈکپ کہانی میں 12 برس کی نئی روایت جڑ پکڑرہی تھی۔
کسی نے سوچا،کسی نے غور کیا
کیا یہ اتفاق تھا کہ بھارت میزبانی کرے تو ورلڈکپ جیتے۔آسٹریلیا میزبان بنے ،ساتھ نیوزی لینڈ کوملائے اور کیویز اتفاق سے فائنل کھیلیں لیکن چیمپئن اصل میزبان آسٹریلیا اپنے ملک میں فائنل کھیلے اور جیتے۔پھر انگلینڈ میزبان بنے۔سری لنکا اور پاکستان جیسے ممالک سے میچز ہارے۔دوسری بار فائنل کھیلنے والی نیوزی لینڈ ٹیم کے مقابل آئے۔میچ ٹائی ہو۔سپر اوور ٹائی ہو لیکن آخر میں چیمپئن انگلینڈ ہی بنے۔وہ ملک جو 11 ورلڈکپ سے کبھی نہ جیتا ہو،وہ بھی ورلڈچیمپئن بن جائے،کیوں؟کیونکہ وہ میزبان تھا۔گویا کرکٹ کے بگ تھری باری باری ورلڈکپ کے میزبان بنے اور باری باری ورلڈکپ جیتتے چلے ہی گئے۔
ورلڈکپ کہانی،پاکستان 2015 میں آسٹریلیا پرانی یادیں تازہ نہ کرسکا،میزبان پھر چیمپئن
ایک بار پھر بھارت میزبان ہے۔کیا یہ ہم فرض کرلیں کہ اس بار بھی میزبان ملک ہی ورلڈچیمپئن بنے گا۔2023 کرکٹ ورلڈکپ پھر سے میزبان ملک بھارت ہی جیتے گا؟یہ ایک سوال ہے جو بہت ہی اہم ہے،اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے اور بہت زیادہ ہے۔کیا بگ تھری باری باری جیتیں گے یا پھر کوئی ٹرننگ پوائنٹ بھی ہوگا یا نہیں ہوگا۔
تمام 12 ورلڈ کپ کے میزبان۔ چیمپئن و رنر اپ ممالک ، ٹائٹل کا نتیجہ
پہلے ورلڈکپ 1975 سے 12 ویں کرکٹ ورلڈکپ 2019 تک کا احوال
پہلا ورلڈ کپ
1975
انگلینڈ
لندن
ویسٹ انڈیز
آسٹریلیا
ویسٹ انڈیز 17 رنز سے جیتا
دوسرا ورلڈ کپ
1979
انگلینڈ
لندن
ویسٹ انڈیز
انگلینڈ
ویسٹ انڈیز 92 رنز سے جیتا
تیسرا ورلڈ کپ
1983
انگلینڈ
لندن
بھارت
ویسٹ انڈیز
بھارت 43 رنز سے جیتا
ورلڈکپ 2023 مکمل شیڈول،تاریخ،دن،وقت،پاکستان کے ورلڈکپ میچز الگ سے بھی
چوتھا ورلڈ کپ
1987
پاکستان؍بھارت
کولکتہ
آسٹریلیا
انگلینڈ
آسٹریلیا 7 رنز سے جیتا
پانچواں ورلڈ کپ
1992
آسٹریلیا؍نیوزی لینڈ
میلبورن
پاکستان
انگلینڈ
پاکستان 22 رنز سے جیتا
چھٹا ورلڈ کپ
1996
پاکستان؍بھارت؍سری لنکا
لاہور
سری لنکا
آسٹریلیا
سری لنکا 7 وکٹ سے جیتا
ساتواں ورلڈ کپ
1999
انگلینڈ
لندن
آسٹریلیا
پاکستان
آسٹریلیا 8وکٹ سے جیتا
آٹھواں ورلڈ کپ
2003
جنوبی افریقا
جوہانسبرگ
آسٹریلیا
بھارت
آسٹریلیا 125رنز سے جیتا
نواں ورلڈ کپ
2007
ویسٹ انڈیز
برج ٹاؤن
آسٹریلیا
سری لنکا
آسٹریلیا 53 رنز سے جیتا
دسواں ورلڈ کپ
2011
بھارت؍سری /لنکابنگلہ دیش
ممبئی
بھارت
سری لنکا
بھارت 6 وکٹ سے جیتا
11واں ورلڈ کپ
2015
آسٹریلیا ؍ نیوزی لینڈ
میلبورن
آسٹریلیا
نیوزی لینڈ
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیتا
کرکٹ کا 12 واں ورلڈکپ 2023 کا ایڈیشن
یہ 2019 میں تھا۔میزبان انگلینڈ
فائنل،نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ،مقام لارڈز
فاتح،انگلینڈ نہ رنز سے نہ وکٹ سے بلکہ زیادہ بائونڈریز سے۔