لاہور،کرک اگین رپورٹ
ٹی 20 ورلڈکپ میں شکست،پی سی بی میں نئے ہتک عزت قانون کے تحت نوٹسزکی تیاری شروع۔ٹی 20 ورلڈکپ میں شکست،پی سی بی میں نئے ہتک عزت قانون کے تحت نوٹسزکی تیاری شروع۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں پاکستان کرکٹ بورڈ نے پنجاب حکومت کی جانب سے حالیہ ڈیجیٹل میڈیا ہتک عزت کا پاس ہونے والا قانون استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کھلاڑیوں پر میچ فکسنگ،گاڑی تحفہ میں لینا جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔اس کے ساتھ ہی کئی ایسے تجزیوں کو انڈرلائن کیا گیا ہے جو پی سی بی کی لیگل ٹیم دیکھ رہی ہے۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کوشدید تنقید کا سامنا اس لئے بھی ہے کہ کھلاڑیوں کا اپنے اہل خانہ سمیت ٹور پر جانا اور 60 کے قریب کمروں کا بک کیا جانا،کہیں بیوی اور بچے تو کہیں والدین اور دیگر جیسے رشتے۔اس سب سے کھیل پر توجہ نہیں رہی ہے۔اس جیسے الزامات نے پی سی بی کو ہلاکر رکھدیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں قومی اسکواڈ کا حصہ بننے والے تقریباً 34 کھلاڑیوں، معاون عملے اور آفیشلز کے علاوہ ٹیم ہوٹل میں کھلاڑیوں کے خاندان کے 26 سے 28 افراد موجود تھے۔ان میں کئی کے بچے،کئی کے والدین اور کئی کے بہن بھائی بھی تھے۔رپورٹ کے مطابق خاندان کےلوگوں کے اخراجات پلیئرز خود کرتے ہیں لیکن آئی سی سی ایونٹ میں اس کی گنجائش نہیں تھی۔
پی سی بی غیر تصدیق شدہ رپورٹس کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کر رہا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ پنجاب حکومت کی طرف سے ہتک عزت کے نئے قانون کا استعمال ڈیجیٹل یا مین سٹریم میڈیا کے خلاف کرے گا جو ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کی بدعنوانی یا ان کے بارے میں انتہائی ذاتی تبصرے کرتے ہیں۔ پی سی بی کے ایک قابل اعتماد ذریعے نے بتایا کہ بورڈ کے لیگل ڈیپارٹمنٹ نے ہتک عزت کے نئے قانون کے تحت ممکنہ نوٹسز پر کام شروع کر دیا ہے۔
پی سی بی نے کام شروع کردیا لیکن یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ ٹی 20 ورلڈکپ کی بد ترین شکست پر ہر کسی نے کوئی نہ کوئی بات یا تجزیہ تو کرنا ہے۔اب کسی بھی ایسے تجزیے یا نیوز جو اسے پسند نہ آئے ،اس پر کارروائی ہوگی؟سوال تو بنتا ہے۔ساتھ میں برائے تو جہ پی سی بی یہ ریکارڈز بھی دیکھ لیں۔
پاکستان کرکٹ تاریخ کے بد ترین ورلڈکپ
ٹی 20 ورلڈکپ 2024 کا شرمناک ریکارڈ
پاکستان ٹیم تاریخ میں پہلی بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے مرحلہ سے باہر ہوئی۔6 سیمی فائنل کھیلنا ریکارڈ تھا،3 فائلنز بھی ریکارڈ ہیں اور اس کے بعد یہ انجام۔اس کا سہرا چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو نہ دیں تو کسے دیں۔
ورلڈکپ 2023 میں بد ترین انجام
گزشتہ سال بھارت میں ون ڈے ورلڈکپ 2023 میں پاکستان ٹیم افغانستان جیسے حریف سے ہاری۔سیمی فائنل سے باہرہوئی۔ذکا اشرف چیئرمین پی سی بی تھے۔کیا سے کیا کرگئے۔مبینہ طور پر ٹیم میں دھڑے بندی کی بنیاد رکھ گئے۔وہ کیا تھا۔
ٹی 20 ورلڈکپ 2016 کا مایوس کن اختتام
پاکستان اس ایونٹ کے دوسرے فیز سے باہر ہوا۔سیمی فائنل سے محروم تھا۔شاہد آفریدی کپتان تھے۔ان کے خلاف سازشیں تھیں یا وہ سازشی ذہن رکھتے تھے،جو بھی تھا پاکستان کا انجام برا تھا۔ٹیم ایک میچ جیت پائی تھی۔
ٹی 20 ورلڈکپ 2012 میں بد ترین ناکامی
یہاں بھی پاکستان فیز 2 سے باہر ہوا۔محمد حفیظ کی کپتانی گئی،ان کو سنیں تو جیسے ساری سازشیں پی سی بی سے تھیں۔سوال ہے کہ تب کیا تھا۔
ون ڈے ورلڈکپ 2007 پر پاکستان کرکٹ دفینہ
پاکستان ویسٹ انڈیز میں بنیادی ورلڈکپ کے پہلے مرحلہ سے یوں باہر ہوا کہ آئرلینڈ سے ہارگیا۔انضمام الحق کی کپتانی پر سوال کیا اٹھاتے،وہاں تو ہیڈ کوچ باب وولمر صدمے سے مرگئے۔اس زمانہ میں فکسنگ اور جوئے کا الزام لگا تھا لیکن کسی نے کچھ نہیں کیاتھا۔
ون ڈے ورلڈکپ 2003 میں پاکستان کا غیریقینی اختتام
پاکستان جنوبی افریقا میں پہلے رائونڈ سے باہر ہوا۔اس وقت کے چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیر ضیا نے کہا تھا کہ پاکستان سے زیادہ مضبوط ٹیم کوئی نہیں تھی،یہ کیوں ہاری۔اللہ جانتا ہے یا یہ کھلاڑی۔اس کا مطلب کیا تھا۔وسیم کی کپتان وقار یونس کے ساتھ جنگ تھی یا پی سی بی کی غلطی تھی۔قوم تاحال بے خبر ہے۔
رواں صدی میں آئی سی سی کے ایسے ایونٹس6 ہیں،جہاں پاکستان بد ترین ناکامی کا شکار ہوا۔صرف ایک بار 2011 کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل تک پہنچ پایا ہے۔