کراچی،کرک اگین رپورٹ
حفیظ کی فٹنس اور اوپننگ پر ذومعنی گفتگو،رضوان اب کپتان،4 غیر ملکی پلیئرزکون سے۔محمد حفیظ نے موقع کافائدہ اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر بالواسطہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے فٹنس سسٹم،پلیئرز کی پریکٹس،ورک لوڈ کے حوالہ سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔نجی ٹی وی شو میں حفیظ نے وسیم اکرم سے سوال کیا کہ آپ بتائیں کہ دن میں آپ لوگ کتنی پریکٹس کیا کرتے تھے۔وسیم اکرم نے بتایا کہ دس سے بارہ اوورز روازہ معمول تھا اور میچ سے قبل پریکٹس کے ایام میں گرائونڈ کے روزانہ 5 چکر لگایا کرتے تھے۔حفیظ نے یہ مسئلہ اس لئے اٹھایا کہ انہوں نے بطور ٹیم ڈائریکٹر دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھلاڑیوں پر سخت پریکٹس کا قانون لاگو کیا تھا،اس پر شور اٹھ گیا تھا۔
اظہرعلی اور وسیم اکرم کے ساتھ مصباح الحق اور محمد حفیظ نے کہا ہے کہ اگر پی ایس ایل ہی پاکستان کرکٹ کا پیمانہ ہے تو پھر محمد رضوان کو پاکستان کا کپتان بنایا جائے کیونکہ وہ 4 بار مسلسل پی ایس ایل فائنل بطور کپتان کھیل رہے ہیں،اپنی ٹیم ملتان سلطانز کو چوتھی بار مسلسل فائنل کھلایا ہے،یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
وسیم اکرم نے انکشاف کیا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں کمنٹری کی بجائے نجی ٹی وی چینل پر اپنے شو میں بیٹھنا پسند کریں گے اور میں نے یہ فیصلہ کیا ہے،اس لئے کہ مجھے یہاں اور اس شو سے بہر پذیرائی ملی ہے۔
ایک اور ایشو پر سابق قومی کرکٹرز نےانکشاف کیا ہے کہ پاکستانی کوچز کو بھی اہمیت دینا چاہئے۔
صائم ایوب کی پاکستانی ٹیم میں بطور اوپننگ کرنے پر مصباح،اظہر،حفیظ اور وسیم اکرم نے اتفاق کیا ہے،اس کے ساتھ بابر اعظم ہوں یا رضوان،اس کا فیصلہ ٹیم منیجمنٹ کرے گی۔
غیر ملکی پلیئرز میں سے اگر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے تو کلاسین،راشد خان،جسپریت بمراہ اور روہت شرما کو ٹی 20 میں لینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔