کراچی ۔کرک اگین رپورٹ
اگر انڈر ایسٹیمیٹ کرنے سے ہم چیمپیئنزبنا کرتے ہیں،تو کردیں پھر ،رضوان کا جواب۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم چیمپینز ٹرافی جیت لے گی۔ انہوں نے کہا اتنے عرضے کے بعد آئی سی سی ایونٹ ہمارے ملک میں واپس آیا ہے اور اس دوران پاکستان کرکٹ ٹیم نے 10 سال ملک میں کرکٹ نہ ہونے کے باوجود بھی آئی سی سی کے ٹائٹل جیتے ہیں ۔جس میں 2009 کا ٹی ٹونٹی اور 2017 کی آئی سی سی ٹرافی ہے۔ اب بھی آپ اس سے امید رکھیں۔
کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے زیر اہتمام ہونے والی پریس کانفرنس میں پاکستانی کپتان محمد رضوان نے اس بات کی تصدیق کر دی کہ حارث روئوف مکمل فٹ ہو گئے ہیں اور وہ کل پہلا میچ کھیلیں گے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بابرعظم کی فارم کو لے کر کوئی پریشانی نہیں۔ میں نے اس سے کوئی سوشل میڈیا کو دیکھ کر کنگ نہیں کہا ۔وہ ایک دفعہ حسن علی نے اس کو کہہ دیا تھا کنگ کر لے گا۔ تو اس سے میں نے وہ کہہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ اور کوئی بات نہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا تو دیکھتا نہیں کہ اس کا پریشر لیں، یا اس سے کچھ سیکھیں ۔ہم سینیئر پلئرزہیں۔ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں تو جلدی ان کی فارم بحال ہو جائے گی۔ ہمیں بڑی خوشی ہوگی کہ ہم سینیئر کھلاڑی پاکستان کی ٹیم میں جیتنے میں اہم کردار ادا کریں اور سینیئرز کا حق بھی زیادہ ہوتا ہے ویسے سب ہم برابر ہیں
پورے کے پورے 15 کھلاڑی نہیں پورے کے 15 کپتان ہیں۔ عزت و احترام کا رشتہ ہے۔ یونٹ ۔اتفاق ہے اور ہم میں سے ہرایک شدت سے یہ چاہتا ہے پاکستان یہ ٹورنامنٹ جیت جائے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو انڈر ایسٹیمیٹ کر کے ہی یہ سوچا جاتا ہے کہ وہ چیمپینز ٹرافی یا آئی سی سی ایونٹ جیت لیتا ہے تو پھر آپ سے درخواست ہے کہ اپ ہمیں انڈر ایسٹیمیٹ ہی رکھیں۔ پھر اس پر مسکرائے اور انہوں نے کہا اصل میں یہ چیزیں چلتی رہتی ہیں لیکن ہم پوری کوشش کریں گے کہ ہم یہ یہ لیبل بھی ہٹائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی قریب کے ائی سی سی ایونٹس میں ہم دو تین بار سیمی فائنل فائنل میں ہارے یہ جو ایک دو فیصد کمی رہ گئی ہے پوری مینجمنٹ اور کھلاڑی اور پی سی بی اس پر کام کر رہے ہیں کہ یہ کیوں رہ جاتی ہے۔ ہم جیت کے قریب آ کے کیوں ہار جاتے ہیں تو ہم اس کو بھی انشاءاللہ دور کریں گے اور جیتیں گے۔ ایک اور سوال کےجواب انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ سے ایک ہفتے میں دو شکستوں سے کافی کچھ سیکھا ہے ۔ایک دفعہ پہلے بیٹنگ کی ایک دفعہ بعد میں بیٹنگ کی اور دونوں سے ہم نے یہ اپنی غلطیوں کو جانچا اور ہم کل اس کے لیے تیاری کر چکے ہیں اور مزید بھی تیاری کر رہے ہیں۔ قوم سے دعا کی اپیل ہے کہ وہ ہمارے لیے دعا کریں اور اللہ کا حکم ہے کہ محنت کریں۔یقین رکھیں۔ محنت میں کوئی کمی نہیں رکھی۔ بہت ہارڈ ورک کر رہے ہیں۔ کل بھی ہم نے بہت سخت محنت کی ہے اور ہم پہلے میچ کے لیے تیار ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم سخت ہے اس کو بھی کمزور نہیں سمجھتے اور تمام ٹیمیں سخت ہیں پھر چانسز بھی ایونٹ میں کم ہوتے ہیں تو پوری توجہ سے ہم کھیل رہے ہیں۔
کل بابرعظم ہی اوپننگ کریں گے ۔ان کے بارے میں پہلے بتا چکا ہوں کہ اس کے پیچھے ہماری سوچ ہے اور اس کے مطابق پلان چل رہا ہے ۔چیمپینز ٹرافی میں کوئی تبدیلی نہیں ہونے لگی ۔اگلے نیوزی لینڈ کے دورے میں بابر اعظم ضروری نہیں اوپنر ہو۔ ایک ریگولر اوپنر ہم واپس اپنی ٹیم میں لائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ تنقید حق ہوتی ہے۔ آپ بھی کر سکتے ہیں لیکن کوئی بندہ بھی مکمل نہیں ہوتا، کوئی چیز مکمل نہیں ہوتی، کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی چیز میں کوئی نہ کوئی کمی رہ جاتی ہے کسی کے پاس معلومات پوری نہیں ہوتیں لیکن تھوڑی ہوتی ہیں کسی کے پاس کھیل کا ادراک کم ہوتا ہے تو یہ ساری چیزیں ہیں ۔انشاءاللہ ہم اس کو دور کریں گے۔