ویلنگٹن،کرک اگین رپورٹ
ٹیسٹ میچ کے دوران عثمان خواجہ کا فاختہ لوگو بیٹ پچ پر آگیا،آئی سی سی پھر بے نقاب۔آسٹریلیا کے ٹیسٹ اوپنر عثمان خواجہ سیزن کی آخری ٹیسٹ سیریز میں بھی آئی سی سی اور دنیائے کرکٹ کو شرمندہ کرگئے،یہی نہیں ان کی امن کی کوششوں کی 4 ماہ سے جاری کشمکش کو ایک بار پھر ہیڈ لائنز ملی ہیں اور میڈیا نے اسے پوری دنیا میں دکھاکر ایک بار پھر عثمان خواجہ کے موقف کو نمایاں کیا اور آئی سی سی کے عمل کی ایک بار پھر یاد دہانی ہوئی ہے۔
ویلنگٹن کے بیسن ریزرو میں ایک نیا ڈرامہ ہوا۔نیوزی لینڈ کے خلاف جاری پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن آسٹریلیا کے اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ کو اپنے بلے سے کبوتر کا لوگو ہٹانا پڑا۔ یہ واقعہ آسٹریلیا کی دوسری اننگز کے 19ویں اوور میں اس وقت پیش آیا جب خواجہ نے درمیان میںؤ نئے بلے کا اشارہ کیا تھا۔ 12 ویں آدمی، میتھیو رینشا جو بیٹ لے کر آئے ان میں سے خواجہ نے ایک کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیااس پر فاختہ کا لوگو تھا۔خوجہ کو اسے ممنوعہ کبوتر کا لوگو ہٹانا پڑا۔
آئی سی سی نے گزشتہ سال پاکستان کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے دوران اپنے بلے پر کبوتر اور زیتون کی شاخ کا لوگو آویزاں کرنے کی خواجہ کی درخواست کو مستردکیا تھا۔ 37 سالہ نوجوان غزہ میں انسانی بحران کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اسٹیکر کے ساتھ کھیلنا چاہتے تھے۔
اب ہوا یہ خواجہ ٹریننگ سیشن میں یہ بیٹ استعمال کرتے آرہے تھے،اتفاق سے انہیں اب جب مجبوری میں ضرورت پڑی تو آئی سی سی کی وجہ اسے ہٹانا پڑا۔