فیڈے کی مداخلت ،پاکستانی شطرنج کی ترقی سے کھلواڑ ،اہم اعلان و فیصلے
پاکستان چیس فیڈریشن کی جنرل باڈی نے فیڈے کی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئےپاکستان سپورٹس بورڈ کے اقدام کی حمایت کااعلان کیا ہے اس سلسلے میں جنرل سیکرٹری چیس فیڈیشن عمر خان کا کہنا ہے کہ شطرنج فیڈریشن آف پاکستان کی جنرل باڈی، جو تمام صوبائی اور علاقائی اکائیوں کے منتخب نمائندوں پر مشتمل ہے، سبکدوش ہونے والے صدر حنیف قریشی کی طرف سے جاری آئینی خلاف ورزیوں، غلط بیانی اور بے جا مداخلت کی شدید مذمت کرتی ہے مسٹر قریشی کو اس وقت سنگین بدانتظامی، مالی غبن اور طریقہ کار سے متعلق دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے وہ کنٹرول برقرار رکھنے کی مایوس کن کوشش میں، ہیں انہوں نے مبینہ طور پر پاکستان اسپورٹس بورڈ اور فیڈریشن کی جنرل باڈی کی جانب سے شروع کیے گئے قانونی اقدامات کو روکنے کے لیے فیڈے کے اندر اپنے ذاتی رابطوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیںہم واضح کررہے ہیں فیڈے کی ایک ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرجو مبینہ طور پر مسٹر قریشی کی دوست ہیں پاکستان کے اندرونی شطرنج کے معاملات میں مداخلت کررہی ہیں جو خود فیڈے کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے جو کہ قومی فیڈریشنز کی گورننس میں بیرونی مداخلت کو ممنوع قرار دیتے ہیں۔اس مداخلت کو جنرل باڈی پاکستان کی کھیلوں کی خودمختاری پر براہ راست حملہ اور چیس فیڈریشن کے جمہوری ڈھانچے کے خلاف ایک غیر مستحکم اقدام کے طور پر دیکھتی ہے اس لئے چیس فیڈریشن کی جنرل باڈی نے متفقہ طور صدر حنیف قریشی کے مواخذے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک غیر معمولی جنرل میٹنگ بلانے کا فیصلہ کیا ہےجن میں وفاق کے فنڈز کا غلط استعمال اورآئینی خلاف ورزیاں بشمول غیر قانونی تقرریاں اور جنرل باڈی میں ہیرا پھیری طریقہ کار کی دھوکہ دہی اور دستاویز کی جعلسازی فیڈے اور قومی حکام کے سامنے غلط بیا نی نیشنل اسپورٹس پالیسی کے تحت کام کرنے والے پی ایس بی حکام کے خلاف دھمکیاں شامل ہیں جنرل باڈی مطالبہ کرتی ہے کہ فیڈے کی قیادت پاکستان کی داخلی خودمختاری کا احترام کرے اور ان کے اپنے قوانین کے مطابق مداخلت سے گریز کرےشطرنج فیڈریشن آف پاکستان ایک خود مختار، آئینی طور پر زیر انتظام ادارہ ہے جو قومی پالیسی کے مطابق ہے جنرل باڈی اس کی اعلیٰ ترین اتھارٹی ہے اور ملک کی تمام وفاقی اکائیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ کسی بھی فرد یا بیرونی اثر و رسوخ کو پاکستان کی شطرنج کی ترقی پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ہم تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتے ہیں کہ وہ آئینی اور جمہوری عمل کی حمایت کریں