عمران عثمانی کی رپورٹ
ایج باسٹن میں آگ،ایشز کا پہلا ٹیسٹ سلگ اٹھا،سنسنی،سسپنس کے بعد ریکارڈ ڈرامہ،آسٹریلیا جیت گیاآسٹریلیا نے 51 سال بعد انگلش سرزمین پر ،12 سال بعد ملک سے باہر کہیں بھی نئی تاریخ رقم کردی۔ایشز سیریز 2023 کا پہلا ٹیسٹ،ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 3 کی ابتدائی سیریز کااولین ٹیسٹ میچ سنسنی خیز مقابلہ کے بعد 2 وکٹ سے جیت لیا ہے۔ایج باسٹن کے پیک ہائوس کو سانپ سونگھ گیا،آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کی مختصر مگر نہایت ہی قیمتی میچ وننگ اننگ،عثمان خواجہ کی کلاسیکل ہاف سنچری دن کا خاصہ تھا۔انگلینڈ نے ہاف صدی بعد انگلینڈ میں 281 رنز جیسا بڑا ہدف عبور کیا ہے۔2005 کے ایشز ٹیسٹ کے اسی گرائونڈ میں 282 رنزکے تعاقب میں 2 رنزکی ناکامی کا بدلہ بھی چکادیا،اپنے آپ کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن بھی ثابت کیا۔
جوئے روٹ نے اہم ترین موقع پر کیچ ڈراپ کردیا۔اس سے ذراقبل ایلکس کیری کے خلاف ایل بی پر انگلینڈ نے ریویو لیا لیکن کامیابی نہ ملی۔انگلش ٹیم عثمان خواجہ کو آئوٹ کرکے فتح کو اپنے قریب سمجھ رہی تھی لیکن یہ ضائع ہوتے چانسز اسے اور کرائوڈ کو بے چین کررہے تھے۔جوئے روٹ نے تو کیچ پکڑا لیکن بین سٹوکس اور وکٹ کیپر جونی بیئرسٹو کے ڈراپ کیچز نے صورتحال خراب کردی۔
کرکٹ کی بریکنگ نیوز یہی ہے۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں بھی یہی ہیں۔سسپنس،ڈرامہ،سنسنی خیزی،عروج زوال،اونچ ،نیچ۔بارش سے ضائع ہونے والے آدھے روز کے بعد بھی ایج باسٹن میں یہی ڈرامہ رہا،اس لئے کہ آسٹریلیا کو 174 اسکور بنانے تھے اور انگلینڈ کو 7 آئوٹ کرنے تھے۔عثمان خواجہ دیوار بن گئے۔انگلش کھلاڑی ٹینسشن میں نظر آئے۔کرائوڈ پرہیجان تھا۔
ایشز،نتیجہ سے قبل لڑائی،عثمان خواجہ کے ساتھ پھر بد تمیزی،گالم گلوچ
میچ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق دوپہر سوا 2 بجے کے قریب ہوا۔انگلینڈ کو دن کی پہلی اور اننگ کی چوتھی کامیابی نائٹ واچ مین سکاٹ بولینڈ کی صورت میں ملی،جب وہ 20 رنزبناکر سٹورٹ براڈ اور بیئرسٹو کا شکار بنے۔اس کے بعدایک اور بڑی کامیابی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میں 163 کی اننگ کھیلنے والے ٹریوس ہیڈ کی شکل میں ملی،وہ16 رنزبناکر معین علی کی بال پر روٹ کے ہاتھوں کیچ ہوگئے،اس وقت آسٹریلیا کا اسکور 5 وکٹ پر 143 ہوا تھا۔کیمرون گرین نے خواجہ کے ساتھ مل کر وکٹ پر تھوڑا قیام کیا تو انگلش کھلاڑیوں کے ہاتھ پائوں پھول گئے،متعدد کینگروز بیٹرز سے بدتمیزی کرتے پائے گئے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 3،پاکستان کی پہلی سیریز کے شیڈول کا اعلان
چائے کے وقفہ کے بعد انگلینڈ کو چھٹی کامیابی 192 کے اسکور پر اس وقت ملی جبکیمرون گرین 28 رنزبناکر رابنسن کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوگئے۔اسکور 209 ہوچکا تھا۔72 رنزباقی تھے کہ انگلش کپتان بین سٹوکس نے عثمان خواجہ کو کلین بولڈ کیا۔بیٹ کا اندورنی کنارہ لیتے بال بیلز اڑاگئی،یہ پہلی اننگ کا ری پلے تھا،جب خواجہ ایسے ہی رابنسن کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے تھے،آج انہوں نے197 بالز پر 65 رنزبنائے۔
پیٹ کمنز اور ایلکس کیری جمع ہوئے۔ایک کیچ ڈراپ ہوگیا،رن آئوٹ ضائع ہوا۔اریویو ضائع گیا لیکن اس کے باوجود آسٹریلیا 7 وکٹ پر 219 رنزبناکر 62 رنزکی دوری پر تھا اور 19 اوورز کا کھیل باقی تھا۔بین سٹوکس نے اعتماد رکھا،جوئے روٹ نے 3 اوورز بعد اپنی ہی بال پر آخرکار ایلکس کیری کو 20 کےانفرادیا سکور پر کیچ آئوٹ پکڑا،پہلے ڈراپ کیچ کا ازالہ کیا۔اس وقت آسٹریلیا 227 پر8 آئوٹ تھا۔
آخری 15 اوورز سےقبل آخری پانی کا وقفہ ہوا۔15 اوورز میں 51 اسکور رہ گئے تھے۔پھر اسکور 254 رنز ہوگیا،اس دوران ایک کیچ بین سٹوکس سے ڈراپ ہوا اورایک کیچ وکٹ کیپرجونی بیئرسٹو نے چھوڑا۔یوں آسٹریلیا کیلئے آسانی ہوتی گئی۔ بین سٹوکس نےنیتھنلائن کا کیچ ڈراپ کیا تھا،پیٹ کمنز کو بھی 2 مواقع مل چکے تھے۔
پیٹ کمنز اور نیتھن لائن نے پھر قسمت کا لکھا دیکھ لیاکہ ان کو چانسز مل رہے ہیں۔دونوں نے فرنٹ فٹ سے لیڈ کیا اور اسکور 8 وکٹ پر 265 تک لے گئے۔کمنز نے 2 چھکے اور 4 چوکے لگائے۔ایج باسٹن میں سناٹا تھا۔دونوں نے اسکور قریب کردیا۔آسٹریلیا 8 وکٹ پر 282 اسکور بناکر شاندار انداز میں 2 وکٹ سےجیت گیا۔پیٹ کمنز 44 اورنیتھن لائن 16 رنزپر ناقابل شکست آئے۔دونوں نے 9 ویں وکٹ پر 55 رنزکی شراکت بنائی۔
انگلینڈ کی جانب سے سٹورٹ براڈ نے 3 اور اولی رابنسن نے 2 وکٹیں لیں۔
اس ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں انگلینڈ نے 8 وکٹ پر 393 اسکور کے ساتھ اننگ تمام کی۔آسٹریلیا کو 386 پرآئوٹ کیا۔دوسری اننگ میں خود 273 پر آئوٹ ہوا،یوں آسٹریلیا کیلئے281 رنزکا ریکارڈ ہدف یوں سیٹ ہواکہ انگلش سرزمین پر آسٹریلیا گزشتہ 51 سال سے اتنا بڑا ہدف عبور نہیں کرسکا،2011 کے بعد ملک سے باہر کہیں اسے یہ اعزاز نہ ملا کہ اتنا بڑا ہدف حاصل کرپاتے۔