پرتھ،سڈنی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کیلئے 14 دسمبر سے پرتھ میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے 14 رکنی آسٹریلین اسکواڈز کانام سامنے آگیا ہے۔ڈیوڈ وارنر بھی شامل ہیں،جن کی یہ آخری ٹیسٹ سیریز ہے۔
آسٹریلیا کے ٹیسٹ سلیکٹرز ویسٹرن آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلر لانس مورس کو پاکستان کے خلاف میدان میں اتارنے پر غور کر رہے ہیں، مچل سٹارک پہلے ٹیسٹ سے باہر ہوسکتے ہیں لیکن اسکواڈ کا حصہ ہونگے۔کل اتوار کو 14 کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کا اعلان ہوگا۔ ڈیوڈ وارنر کی الوداعی ٹیسٹ سیریز کی تصدیق ہو جائے گی۔ مچل مارش کو کیمرون گرین پر آل راؤنڈر کی وجہ سے سبقت ہوگی۔
پاکستان کی آسٹریلیا میں صرف 4 ٹیسٹ فتوحات،زمانہ بیت گیا،ہر میچ کا جائزہ
آسٹریلیا نے جولائی می اوول میں جو آخری ٹیسٹ الیون کھلائی تھی،اس میں واحد تبدیلی ناتھن لیون کی واپسی ہوگی۔ مورس کو ان کی تیز رفتار نے انہیںوائلڈ تھنگ کا لقب دیا ہے، یا تو انہیں توسیعی اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا یا 14 دسمبر سے پرتھ میں شروع ہونے والے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل خصوصی ٹرین آن رول دیا جائے گا۔
اسٹارک کے پاس وہ چیز ہے جسے اندرونی ذرائع نے نگل کے طور پر بیان کیا ہے، جھپٹنے والا طوفان۔ یہ بھی اعتماد ہے کہ تجربہ کار لیفٹ آرمر میلبورن میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے فٹ ہو جائیں گے۔ تاہم باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے اختتام اور سڈنی ٹیسٹ کے آغاز کے درمیان کم سے کم تین دن باقی ہیں، سلیکٹرز کو تشویش ہے کہ آیا 33 سالہ تیز گیند ساڑھے تین ہفتوں میں تین ٹیسٹ کھیل سکیں گے یا نہیں۔
ایک رکنی سلیکشن کمیٹی پاگل پن،سلمان بٹ کی تقرری گھنائونا مذاق،رمیز راجہ برس پڑے
مورس ایک خصوصی ریکوری پروگرام پر ہیں جب سے پچھلے سیزن کے اختتام پر اسکینز سے ان کی کمر میں تناؤ کے فریکچر کا انکشاف ہوا تھا، لیکن آسٹریلوی سلیکٹرز چاہتے ہیں کہ اگر اس موسم گرما میں پاکستان یا ویسٹ انڈیز کے خلاف کوئی جگہ دستیاب ہوتی ہے تو وہ کھیلیں۔ مورس اور گرین کے ساتھ سلیکٹرز کی نظریں اگلے سیزن کی ہیوی ویٹ انڈیا کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز پر ہیں۔150کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹیسٹ ٹیم کے تیز ترین باؤلر اسٹارک کا متبادل ہیں۔سکاٹ بولینڈ آسٹریلیا کے نامزد اگلا انتخاب ہیں، اس کا امکان اس بات پر ہے کہ اگر جوش ہیزل ووڈ یا کپتان پیٹ کمنز کسی بھی مرحلے پر کھیلنے کے قابل نہ ہوں۔
پاکستان کے خلاف پرتھ میں 14 سے 18 دسمبر تک ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے لیے ممکنہ آسٹریلوی اسکواڈ
ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشگن، اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، ایلکس کیری، پیٹ کمنز ۰کپتان)، مچل اسٹارک، نیتھن لیون، جوش ہیزل ووڈ، سکاٹ بولانڈ، کیمرون گرین، لانس مورس۔
مچل سٹارک معمولی ان فٹ ہیں لیکن چاہیں تو 3 ٹیسٹ کھیل سکتے ہیں لیکن اس کا انحصار سلیکٹرز پالیسی پر ہوگا۔