لاہور ،پی سی بی میڈیا ریلیز،کرک اگین رپورٹ
پی سی بی کے سابق اور موجودہ چیئرمین آمنے سامنے،پریس ریلیز جاری کرنی پڑگئی،حیرت انگیز ڈرامہ۔یہ اس لئے ہے کہ کوئی بھی تجزیہ اور تبصرہ ہوسکتا ہے،اسے اتنا سر پر لینا اور سرکاری ادارے کا استعمال کرکے جواب دینا انتہائی غلط ہے۔اب پی سی بی کی پریس ریلیز دیکھیں۔
rپاکستان کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کے سابق چیرمین خالد محمود کے ایک ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے بارے میں تبصروں پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ تبصرے ایک اہم وقت پر آئے ہیں جب قومی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ چیمپیئن انگلینڈ کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کے بعد اسے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں حصہ لینا ہے ۔ایک ایسے وقت میں جب پوری قوم ٹیم کے پیچھے کھڑی ہے، پچیس سال قبل پی سی بی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دینے والے خالد محمود نے توجہ حاصل کرنے کے مقصد سے غیر ذمہ دارانہ تبصرے کیے ہیں۔ ان کے تبصرے مایوس کن اور حوصلہ شکن ہیں اور واضح طور پر کرکٹ کی معلومات سے لاعلمی ظاہر کرتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی بنیاد کے بغیر صرف یہ پیش گوئی کردینا کہ قومی ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں کوئی چانس نہیں ہے، خالد محمود نے ہمارے کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کی طرف سے کی گئی اہم پیشرفت اور تیاریوں کے ساتھ ساتھ نئے ٹیلنٹ کے اثر کو بھی نظر انداز کر دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے سابق چیئرمین کے اس طرح کے تبصرے ہمارے کھلاڑیوں کے لیے حوصلہ شکن اور ان لوگوں کے لیے بھی انتہائی مایوس کن ہیں جو ان کی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھتے ہیں اور اس سفر میں ان کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے سابق چیئرمین کے طور پر خالد محمود سے پی سی بی نے یہ توقع کی کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے زیادہ معاون اور حوصلہ افزا ثابت ہوں گے، بجائے اس کے کہ وہ ایسے تبصرے کریں جو حقیقت میں غلط معلومات پر مبنی ہوں اور ممکنہ طور پر حوصلہ شکنی کا احساس پیدا کرنے کے لیے ہوں۔