میلبرن،کرک اگین رپورٹ
حفیظ اینڈ کمپنی مکی آرتھرسے بھی گئی گزری، باکسنگ ڈے ٹیسٹ ،لنچ تک کئی ڈرامے۔،محمد حفیظ اینڈ کمپنی مکی آرتھر اور اس کی ٹیم سے بھی گئی گزری نکلی۔آسٹریلیا کے خلاف میلبرن کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں اسپنر اسپیشلسٹ نہیں کھلایا گیا۔ساجد خان دیکھتے ہی رہ گئے اور بابر اعظم کے دوست ہیں یا کسی اور مخلوق کے،حسن علی جگہ بناگئے۔اسی طرح پاکستان ڈیوڈ وارنر یاری نبھانے میں اخیر کرگیا۔پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بائولنگ کا فیصلہ کرکے سب کو حیران کردیا۔
پاکستان میلبرن ٹیسٹ کی پچ پڑھنے میں شاید ناکام رہا ہے،اس لئے پرتھ ٹیسٹ کی طرح ریگولر اسپنر نہیں کھلایاگیا۔ٹیم شاہین آفریدی،عامر جمال،میرحمزہ اورحسن علی اٹیک پر مشتمل ہے۔ٹیم میں کوئی اسپنر نہیں ہے۔آغا سلمان پارٹ ٹائمر اسپبنر ہیں۔
دوسرا دلسچپ پہلو یہ ہے کہ حسب سابق پاکستان نے آخری سیریز کھیلنے والے ڈیو وارنر سے یاری نبھائی ہے اور انہیں ایک چانس پھر دیا ہے۔آسٹریلیا کا مجموعی اسکور اس وقت 6 اور وارنر کا انفرادی اسکور 2 تھا،جب شاہین آفریدی کی بائولنگ پر سلپ میں ھکڑے عبد الللہ شفیق نے آسان کیچ ڈراپ کردیا۔یہ وہ لمحہ تھا جب ہر ایک اپ سیٹ ہوگیا۔کرکٹ ورلڈکپ 23 کے میچ میں وارنر کا کیچ اسامہ میر نے ڈراپ کیا،سنچری بنوائی تھے۔پرتھ ٹیسٹ میں شان مسعود سمیت کئی فیلڈرزنے ان کے کیچز ڈراپ کئے تھے ۔نتیجہ سنچری کی صورت میں برداشت کرنا پڑا۔
ڈیوڈ وانر اورعثمان خواجہ اسکور کو بڑھاتے گئے۔یہ تو پہلے سیشن کے اختتامی اوور میں اسپنر آغا سلمان ہی تھی ،جن کی بال پر ڈیوڈ وارنر بابر اعظم کو کیچ دیتے سب کے ساتھ پویلین لوٹ گئے۔آسٹریلیا نے 27.1 اوور میں ایک وکٹ پر 90 رنزبنالئے تھے۔ڈیوڈ وارنر 83 بالز پر 38 رنزبناکر گئے۔عثمان خواجہ 36 پر کھیل رہے تھے۔