نئی دہلی،کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی اور بھارت خوفزدہ،پی سی بی کیا مانگ سکتا،انڈین میڈیا کا اعتراف،نئی ڈیمانڈ بھی بتادی۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ بھارتی میڈیا نے اعتراف کرلیا کہ پی سی بی کی شاٹ پر بھارت اور آئی سی سی کیسے پریشان ہے اور بی سی سی آئی کیوں وہ ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں کررہا ہے جو ایشیا کپ کے لئے پی سی بی نے تجویز کیا ہے۔ساتھ میں اسے ایک بڑی شاٹ قرار دے کر اس سے بچنے کی کوششیں جاری ہیں۔
پی سی بی اور آئی سی سی حکام میں مذاکرات کا پہلا دورناکام،خطرات بڑھ گئے
کرکٹ کی تازہ ترین خبر یہ ہےکہ بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے اندرونی ذرائع کا نام لے کر ساری کہانی کی تصدیق کردی ہے اور یہ بھی واضح کیا ہے کہ آئی سی سی حکام پاکستان میں کیوں موجود ہیں۔بھارتی بورڈ بیک پر ہے اور مسئلہ کے حل کیلئے کوشاں ہے۔
آئی سی سی اور بھارتی بورڈ کا خوف
ایشیا کپ 2023 کیلئے بھارت پاکستان نہیں آناچاہتا۔پاکستان نے 4 میچزکی میزبانی اور باقی میچز نیوٹرل وینیو پر کروانے کا جو ہائبرڈ ماڈل پیش کیا ہے۔بھارتی بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ جو کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بھی ہیں،اس سے قبول کرنے سے کیوں ڈرتے ہیں،اس کی وجہ وہ خوف اورتشویش یہ ہے کہ ایک بار علاقائی ایونٹ کے لیے پی سی بی کے ماڈل کو قبول کر لیا گیا تو پی سی بی بھی آئی سی سی سے ورلڈ کپ کے لیے یہی ماڈل نافذ کرنے کے لیے کہہ سکتا ہے،اس طرح ایک مثال سیٹ ہوچکی ہوگی اور پاکستان بھی بھارت جانے کی بجائے نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کا جائزمطالبہ کرے گا۔
آئی سی سی اور بھارت کی فطری خواہش
فطری طور پر نہ تو آئی سی سی اور نہ ہی بی سی سی آئی ایسی صورت حال چاہتے ہیں کہ بھارت میں ہونے والے میچوں میں پاکستان شرکت نہ کرے،اس لئے کہ پاکستان کی غیر واضح شرکت بھارت اور پاکستان کے میچوں اور خود ٹورنامنٹ کی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوگی۔پی ٹی آئی کو ایک اور ذریعہ نے بتایا کہ یہ وہ بنیادی وجہ تھی کہ بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ اب بھی ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے سے گریزاں تھے اور ٹورنامنٹ کے تین یا چار میچز پاکستان میں اور باقی کھیل یو اے ای یا سری لنکا میں کرانے کی مخالفت کرتے آئے ہیں۔
پاکستان کا اب تک کا موقف
پاکستان ایشیا کپ کا میزبان ہے اور نجم سیٹھی نے بارہا کہا ہے کہ اگر ٹورنامنٹ کو پاکستان سے کسی غیر جانبدار ملک میں منتقل کیا جاتا ہے تو وہ مقابلے میں حصہ نہیں لے گا۔انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ اگر پاکستان کو ایشیا کپ کے کچھ میچوں کی میزبانی نہ ملی تو اس کا ورلڈ کپ پر بھی برا اثر پڑ سکتا ہے اور پاکستان بائیکاٹ کرسکتا ہے۔
لاہور میں آج فیصلہ کن بیٹھک،آئی سی سی کی کیا ڈیمانڈ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئرمین اور سی ای اوپاکستان کرکٹ بورڈ سے اس بات کی ضمانت حاصل کرنے کے لئے لاہور میں موجود ہیں کہ وہ اس سال کے آخر میں بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں اپنے میچوں کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو نافذ کرنے پر زور نہیں دے گا۔ اندرونی ذرائع نے پی ٹی آئی کو تصدیق کی کہ آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے اور سی ای او جیف ایلارڈائس خاص طور پر لاہور آئے ہیں تاکہ اکتوبر نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرکت کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے کچھ یقین دہانی حاصل کر سکیں۔ایک روز قبل کی میٹنگ لاحاصڈل رہی ہے،آج 31 مئی بروز بدھ کو پھر بیٹھک ہوگی۔پی سی بی کے لئے یہ فیصلہ کن لمحات ہیں۔