پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز نئے سال 2025 کی پہلی مگر آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل 25۔2023 کی آخری سیریز ہے۔پاکستان کے پاس اب 35 پوائنٹس ہیں ۔ ممکنہ طور پر 48 ہوسکتے تھے۔ – 2023-25 کے چکر میں 12 ٹیسٹ سے کے بعد تازہ ترین کٹوتی نے ان کے مقابلے میں پوائنٹس کا فیصد کم کیا ہے ۔وہ تعداد جو ٹیبل پر کسی ٹیم کی پوزیشن کا تعین کرتی ہے – 27.78 سے گھٹ کر 24.31 پر آگئی ہے۔ وہ پہلے کی طرح آٹھویں نمبر پر برقرار ہیں، لیکن ان کے پوائنٹس کا فیصد اب ویسٹ انڈیز سے صرف چند اعشاریہ پوائنٹس بہتر ہے، جو 24.24 فیصد کے ساتھ نو ٹیموں کے ٹیبل میں سب سے نیچے ہے ۔
اب یہ سیز یہ فیصلہ کرے گی آخری پوزیشن میں کس نے جانا ہے اور کس نے آخری پوزیشن سے بچنا ہے، چونکہ اب دونوں قریب نویں نمبر پر ہیں، تو دنیا فائنل کی تیاری کر رہی ہے۔ فائنل کی جنگ جیت کر فائنل میں کوالیفائی کر چکی ۔جس میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا شامل ہیں اور دوسری جانب پاکستان کی کرکٹ ٹیم ٹیبل کی آخری جنگ کی پوزیشن لڑے گی اور اگر ہاری تو نویں نمبر پر چلی جائے گی ۔جیتی تو کم سے کم اس ذلت سے بچے گی۔
پاکستان 16 جنوری سے ملتان میں دو ٹیسٹ میچوں کے لیے ویسٹ انڈیز کی میزبانی کرنے والا ہے۔
پاکستان کو کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 10 وکٹوں سے شکست کے دوران سلو اوور ریٹ برقرار رکھنے پر پانچ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس اور میچ فیس کا 25 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ وقت کے الاؤنسز پر غور کرنے کے بعد انہیں اپنے ہدف سے پانچ اوورز کم رکھنے کی سزا ملی۔
میچ ریفری رچی رچرڈسن نے یہ پابندی عائد کی، جسے پاکستان کے کپتان شان مسعود نے قبول کر لیا – آن فیلڈ امپائر کمار دھرماسینا اور نتن مینن، تھرڈ امپائر ایلکس وارف اور چوتھے امپائر اسٹیفن ہیرس نے الزام لگایا تھا ۔
پ
دیکھا جائے تو میچ تو چار دن میں ختم ہو گیا۔ ایک دن باقی تھا لیکن اس کے باوجود بھی سلو اور ریٹ پر جرمانہ اس لیےکہ پاکستان نے پہلے دن وقت مقرر سے پانچ اوورز کم کیے ۔کرکٹ قانون کے مطابق جب کوئی اننگ 80 اوورز سے اوپر ہو جائے تو اس کے بعد اس پہ سلو اوور قانون کا اطلاق ہوتا ہے اب چونکہ ساؤتھ افریقہ نے 100 سے زائد اوورز کھیلی تو وہ سلو اوور ریٹ کا قانون حرکت میں آگیا ۔اب اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کتنا ٹائم باقی تھا ۔کتنا نہیں تھا۔