ہرارے،کرک اگین رپورٹ۔چوں اور چوں،آئی سی سی نے افغانستان خواتین کرکٹ ایشو پر ملبہ ڈال دیا،نیا فیصلہ جاری۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ چوں چوں کا کھلونا۔آئی سی سی نے افغانستان خواتین کرکٹ کے حوالہ سے ایسا قدم اٹھایا ہے کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ توٹے۔انگلینڈ پارلیمنٹ،آسٹریلیا اور جنوبی افریقا سے اپنے دہرے معیار کے خلاف اٹھنے والی icc board meetingآواز کا ایسا حل دیا ہے کہ لوگ جیسے بے وقوف ہیں۔یہ وقتی،جز وقتی بلکہ بچائو اور آئو کا کھیل ہے۔
آئی سی سی کرکٹ قانون یہ ہے کہ جو بھی ملک اپنی خواتین کرکٹ نہیں بناتا،اس کی فل رکنیت ختم ہوجائے گی۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے افغانستان پر دہرا معیار کیوں رکھا ہوا ہے،اساے سمجھنا ضروری ہے کیونکہ کئی سالوں سے افغانستان ویمن ٹیم ختم ہے،معطلی کا دبائو ہے لیکن مجال ہے کہ اس پر ایکشن ہو۔حالیہ چیمپئنز ٹرافی 2025 میں افغانستان کے خلاف جنوبی افریقا،انگلینڈ اور آسٹریلیا سے میچزکے بائیکاٹ کی موثر آوازیں اٹھیں،اس کا نیا حل سامنے آیا ہے۔
ہرارے میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں طے پایا ہے کہ آئی سی سی براہ راست مالی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک وقف فنڈ قائم کرے گا۔اس کی تکمیل ایک مضبوط اعلیٰ کارکردگی کے پروگرام سے ہو گی جس میں اعلیٰ درجے کی کوچنگ، عالمی معیار کی سہولیات، اور ان کی مکمل صلاحیتوں تک پہنچنے میں مدد کرنے کے لیے موزوں رہنمائی پیش کی جائے گی۔بے گھر ہونے والی افغان خواتین کرکٹرز کی مدد کے لیے ایک سرشار ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان کیا۔ ایک تاریخی اقدام میں، آئی سی سی نے ان باصلاحیت کھلاڑیوں کی کرکٹ اور ذاتی ترقی دونوں سفروں میں مدد کرنے کے لیے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا،انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔
یہ ایسا مبلہ ڈالا ہے کہ افغانستان کرکٹ بورڈ اور اس کی حکومت پر کوئی دبائو نہیں ہے،یہ ایسی گیم ہوئی ہے کہ افغانستان حکومت اور اس کے بورڈ کو سپورٹ کیا گیا ہے۔