کرک اگین رپورٹ
پاکستان ٹی 20 ورلڈ کپ ہارا تو ذمہ دار بابر ہوگا یا گیری کرسٹن ،سوال کھڑا ہوگیا،ایک جواب بھی ساتھ
ایک سوال اہم ہوگیا اور ابھی سے کھڑا ہوگیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کو بالترتیب وائٹ بال اور ریڈ بال کرکٹ ٹیموں کے ہیڈ کوچ مقرر کر دیا۔ یہ جوڑی دو سال تک خدمات انجام دیں گے۔ تاہم وقت نے بحث چھیڑ دی کیونکہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 قریب ہے۔ پاکستان کے سابق کھلاڑی راشد لطیف نے تاخیر سے ہونے والی تقرریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوچز بڑے اسٹیج پر لڑ پڑے تو تنقید کا خدشہ ہے۔
گیری کرسٹن ہندوستان کے ساتھ ساتھ فرنچائز کرکٹ میں بھی ایک کامیاب کوچ رہے ہیں۔ لیکن ٹائمنگ (ان کی تقرری کی) غلط ہے، پاکستان میں جو مسئلہ ہمیشہ پیدا ہوتا ہے وہ ٹائمنگ ہے۔ یہ میرے سر سے اوپر ہے.اگلے مہینے ہم ورلڈ کپ میں جا رہے ہیں۔ ورلڈ کپ کے راستے پر، ہم 7 میچ کھیل رہے ہیں۔ وقت بہت کم ہے۔ اگر وہ ہار گئے تو بورڈ کرسٹن یا بابر اعظم کو مورد الزام ٹھہرائے گا۔ یہ ہماری روایت ہے۔ میں بابر یا کرسٹن پر الزام نہیں لگاؤں گا۔
راشد لطیف کہتے ہیں آپ کو یہ سب 6-8 ماہ یا ایک سال پہلے ہی معلوم ہونا چاہیے تھا۔
مینز نیشنل سلیکشن کمیٹی نے فاسٹ باؤلر حارث رؤف کو آل راؤنڈر حسن علی اور سلمان علی آغا کے ساتھ 18 کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ میں واپس بلایا ہے۔