احمد آباد،کرک اگین رپورٹ
یہ ہے وہ اصل فرق جسے سمھجنا ہوگا،یہاں پاکستان میں بہت سے سپر سٹارز اور بہت سے لوگ ریٹنگ کے چکر میں کہیں خوش فہمی اور کہیں خوشامد کا شکار ہیں۔ان سب کیلئے اہم بریکنگ نیوز یہ ہے کہ 1992 ورلڈکپ جیتنے والے پاکستانی کپتان عمران خان کا نام آئی سی سی اختتامی تقریب کے بروشر سے غائب ہے۔بھارتی میڈیا گروپ زی نیوز نےتصدیق بھرا انکشاف کیا ہے کہ یہ افواہیں ہیں کہ بی سی سی آئی اور آئی سی سی نے عمران کو ورلڈ کپ فائنل کے لیے مدعو نہیں کیا ،سنسنی خیز انکشاف یہ ہے کہ یہ درست ہے کہ مدعو نہیں کیا کیوں کہ عمران جیل میں ہیں،وہ جیل میں نہ ہوتے تو دعوت ضرور جاتی۔
عمران کا نام آئی سی سی کی اختتامی تقریب کے بروشر سے غائب ہے جس پر دیگر تمام کپتانوں کے نام اور تصاویر ہیں۔ آئی سی سی عمران کو اس میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ ان پر جاری ٹرائل کی وجہ س کرچکا تھا۔ آئی سی سی کے بیان کے مطابق ان کی غیر موجودگی میں 1992 کے ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کسی دوسرے کھلاڑی کو بھی مدعو نہیں کیا گیا۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا رمیز راجہ جو کہ براڈکاسٹ ٹیم کے حصے کے طور پر بھارت میں ہیں۔ پاکستان کی نمائندگی کا درجہ انہیں ملتا ہے یا نہیں۔ رمیز ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھے سوال یہ ہے کہ ۔عمران خان کا نام آئی سی سی اختتامی تقریب کے بروشر سے غائب ہے،ایک انکشاف ہوا کہ آئی سی سی نے مدعو نہیں کیا،سوال ہے کہ کیا اب وسیم،رمیز کچھ کہیں گے یا وہی ڈرپوک خوشامدی کرکٹرز کا رویہ ہوگا۔
ورلڈ کپ جیتنے والے واحد کپتان جو نریندر مودی اسٹیڈیم میں موجود نہیں ہوں گے وہ پاکستان کے عمران خان ہوں گے۔ عمران نے 19992 میں آسٹریلیا میں پاکستان کو اپنا پہلا ٹائٹل جیتا تھا۔ تاہم لیجنڈ عمران اس وقت جیل میں ہیں۔ انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھا گیا ۔ عمران پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بھی ہیں۔ پاکستان کی سیاست میں جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان، عمران موجودہ حکومت کی طرف سےلگائے گئے بہت سے الزامات کے باعث جیل میں ہیں۔
بھارت کے سابق کپتان دھونی اور کپل کے لیے گراؤنڈ میں زبردست خوشیاں ہوں گی۔ دھونی نے ہندوستان کو 2011 میں گھر پر ورلڈ کپ ٹائٹل دلایا تھا جبکہ کپل دیو نے انگلینڈ میں 1983 میں پہلا ورلڈ کپ جیتا تھا۔
ورلڈکپ فائنل اور تقریب شیڈول
بھارتی فضائیہ کی طرف سے ایک ایئر شو، پریتم کی قیادت میں میوزک پرفارمنس اور لیزر لائٹ شو بھی ہوگا۔ درمیانی اننگز کے وقفے کے دوران، آئی سی سی ورلڈکپ جیتنے والے سابق کپتانوں کو بھی اعزاز دے گا جن میں ایم ایس دھونی، کپل دیو، ایون مورگن اور رکی پونٹنگ جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔ 1975 اور 1979 کے فاتح کلائیو لائیڈ کے ساتھ ساتھ 1987 کے فاتح ایلن بارڈر اور 1999 کے چیمپئن اسٹیو وا بھی موجود ہوں گے۔ 1996 کے سری لنکا کے کپتان ارجن راناٹنگا موجود ہوں گے۔2015 کے فاتح کپتان مائیکل کلارک ہونگے۔عمران خان نہیں ہونگے۔پاکستان نہیں ہوگا۔
بھارت میں اپنے شو کی مقبولیت کے چکر اور کچھ بھارتیوں کی جانب سے تعریفی کلمات کے بعد وسیم اکرم،مشعیب ملک اور مصباح الحق پچ سکینڈل،ٹاس سکینڈل سمیت کسی بھی موضوع پر انصاف پر مبنی برحق بات کرنے سے ایسے عاری ہیں کہ جیسے انٹرنیشنل کرکٹ کی سٹیبلشمنٹ انہیں بھی غائب کردے گی۔