کولکتہ،کرک اگین رپورٹ
بابر اعظم فرسٹریشن میں،مستقبل کے پلان کا بھی مجھ سے ڈسکس کیا،رمیز راجہ کا انکشاف۔رمیز راجہ نے کہا ہے کہ بابر اعظم سے میری میٹنگ آفیشل یا ایسی نہیں تھی جو طے ہوتی بلکہ یہ آئی سی سی کمنٹیٹر کے طورپر ایک ملاقات تھی۔میں یہ بتاسکتا ہوں کہ وہ فرسٹریشن میں تھے۔مایوس سے تھے اور جوکچھ ہوا ،اس سے خوش نہیں تھے۔انہوں نے بتایا ہے کہ پوری ٹیم پاکستان کرکٹ بورڈ سے جو ہوا،اس پر ششدر تھی کہ دوران ورلڈکپ ایسی باتیں ہوئی جو نہیں کرنی چاہئے تھیں۔پی سی بی کی پریس ریلیز نے جلتی پر تیل کاکام کیا۔رمیز راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ بابر اعظم نے اپنی کپتانی اور اس کے مستقبل کے حوالہ سے مجھ سے ضرور بات کی ہے۔میں اسے شیئر نہیں کرسکتا،اس لئے کہ وہ پرائیویٹ بات تھی اور اسے میں کھول نہیں سکتا۔
نجم سیٹھی اور ذکا اشرف باصلاحیت ہیں ہاکی کا چیئرمین لگادیں،ڈوب مرو،عامر سہیل پھٹ پڑے
ایک سوال کے جواب میں سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا ہے کہ کپتان بابر اعظم یہ مان رہے تھے کہ ان سےکچھ غلطیاں بھی ہوئی ہیں۔پاکستان کے مفاد کیلئے بہرحال وہ اور پوری ٹیم متحد ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ تنقید سے کھلاڑی زیادہ ہرٹ نہیں ہوتے لیکن جب ذاتیات پر اتراجاتاہے تو پھر تکلیف ہوتی ہے۔سوشل میڈیا پر ہمارا رویہ زیادی جارحیت والا ہے۔ہم یکدم ہائپر ہوجاتے ہیں۔ایک منٹ میں کہاں سے کہاں پہنچادیتے ہیں۔اس سے کھلاڑی دبائو میں ہیں۔
کپتانی چھوڑنےکادبائوہے،بابر اعظم نے لب کھول دیئے،پی سی بی کو سخت جواب،کیا ہونے والا
رمز راجہ نے کہا ہے کہ بابر اعظم 29 سال کی عمر میں نہایتہی میچور ہیں۔بہت کچھ برداشت کررہے ہین اور پی جاتے ہیں۔ان کی جگہ میں ہوتا تو کب کی پریس کانفرنس کرکے پوچھتا کہ ایک تو ہم اپنا کام کررہےہیں۔اوپر سے آپ کو ایسے ویسے کیسے سن سکتے ہیں۔
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ہمارا رویہ بھی ٹھیک نہیں ہے۔پاکستان میں شہروں کی بنیاد پر کھیل جاری ہے۔گروپ ہیں جو اپنی مرضی چاہتے ہیں،اپنیلابی چلاتے ہیں،اپنے ایجنڈے پر کام کرتے ہیں۔اس سے نقصان جاری ہے۔