جوہانسبرگ۔کرک اگین رپورٹ۔بھارت نہ کوئی اور،پاکستان نے جنوبی افریقامیں نئی تاریخ رقم کردی،پروٹیز کوگھر میں پہلاکلین سوئپ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان نے جنوبی افریقہ میں تاریخ رقم کر دی۔ یہ آسان نہیں تھا ۔پروٹیز ٹیم نے آخری ون ڈے میں جس طرح کی فائٹ بیک کی ۔وہ ناقابل یقین تھی۔ 123 رنز تک پانچ وکٹیں گنوانے والی ٹیم نے آخری لمحات تک پاکستانی ٹیم کو گھیرے رکھا۔ سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کو 36رنز سے ہرانے کے بعد تین ایک روزہ میچز کی ون ڈے ٹتین صفر سے جیت گئی۔ یوں پاکستان کی ٹیم دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے اس نے جنوبی افریقہ کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر کلین سویپ کیا ہے۔ اس سے قبل بھارت سمیت دنیا کا کوئی ملک جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز نہیں جیت سکا۔ اس سال پاکستان ایک روزہ ون ڈے سیریز میں ناقابل شکست ثابت ہوا ہے۔ یوں چیمپینز ٹرافی سے قبل تقریبا پاکستان کی آخری باہمی سیز نے دنیائے کرکٹ کی دیگر ٹیموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔
جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ نے 308 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پاکستان کو 25 کے مجموعی سکور پر پہلی وکٹ ملی۔ جب کپتان تیمبا باووما نسیم شاہ کی گیند پر صائم ایوب کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ وہ 8 رنز بنا سکے۔ اس کے بعد دوسرے اوپنر ڈی زوری آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 26 رنز بنائے ۔پاکستان کو دوسری کامیابی 44 کے سکور پر ملی۔ ان کی وکٹ شاہین شاہ افریدی نے یوں حاصل کی کہ اپنی ایک گیند پرشاندار کیچ پکڑا۔ پاکستان کو تیسری کامیابی 80 کے سکور پرملی جب ایڈن مارکرم 19 رنز بنا کر سفیان مقیم کا شکار بنے ۔جنہوں نے اپنے ون ڈے کی پہلی گیند پر وکٹ حاصل کر لی۔ اس کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے لیے ڈوسین موجود تھے اور ڈوسین کی وکٹ پاکستان کے کھلاڑی محمد حسنین نے حاصل کی۔ انہوں نے 35 رنز بنائے اور 52 بالیں کھیل گئے ۔اگلی وکٹ بہت قیمتی تھی۔ ڈیوڈ میلر جب آؤٹ ہوئے تو جنوبی افریقہ کا سکور پانچ وکٹ پر 123 تھا اور 21واں اوور جاری تھا۔ ڈیوڈ ملر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔ بائولر صائم ایوب تھے ۔وہ صرف تین رنز بنا سکے ۔یہ سیریز ڈیوڈ ملر اور ایڈن مارکرم جیسے خطرناک کھلاڑیوں کے لیے مایوس کن رہی۔ ایک اور اہم کھلاڑی ہینڈرک کلاسین وکٹ پر تھے اور انہوں نے جہاں پہلے میچ میں ایک 87 رنز کی اننگ کھیلی تھی دوسرے میچ میں 97 رنز کی اننگز کھیلی۔ اب تیسرے میچ میں بھی بیٹنگ کر رہے تھے 43 گیندوں پر 81 رنز کر گئے۔ انہوں نے دو چھکے اور 12 چوکے لگائے ۔یہ وہ وقت تھا جو پاکستان کے لیے ہی خطرناک ہو رہا تھا۔یہ قیمتی وکٹ شاہین شاہ آفریدی نے حاصل کی۔ ان کا کیچ طیب نے پکڑا وہ 81 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جب ان کی وکٹ گری تو جنوبی افریقہ کا اسکور 6 وکٹ 194 تھا ۔پاکستان کو اگلی ساتویں کامیابی بھی جلدی مل گئی جب مارکو جانسن 212 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 26 رنز بنائے۔ ان کی وکٹ سفیان مقیم نے حاصل کی۔ پاکستان کی ٹیم نے جب یہ ساتویں وکٹ حاصل کی تو اسے لگا میچ بڑا آسان ہو گیا ہے لیکن آٹھویں وکٹ تک جاتے جاتے کوربین تھے جنہوں نے تیز رفتاری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 250 تک پہنچا دیا اور یہ 39واں اوور تھا ۔یوں جنوبی افریقہ کی ٹیم تقریبا رن اوسط کے حساب سے ٹھیک جا رہی تھی اور پاکستان کے لیے خطرے گھنٹی تھی ۔اگلی قیمتی وکٹ نسیم شاہ نے حاصل کی۔ کیچ پکڑنے والے عبداللہ شفیق تھے۔ انہوں نے ایک قسم کا میچ ونر کیچ پکڑا ۔جنوبی افریقہ کی ٹیم نے پھر بھی ہمت نہیں ہاری اور اس کے اگلے کھلاڑی ربادا وکٹ پرآئے۔ وہ بھی بڑے حوصلے میں تھے لیکن ناٹ اؤٹ بیٹرجو ان کے ساتھ تھے، کاربن وہ ہمت کے ساتھ بیٹنگ کرتے پائے گئے۔
پاکستان اگلی دو وکٹیں آگے پیچھے 271 کے اسکور پر اس وقت ملیں،جب پروٹیز فتح سے 36 رنز دورتھے۔ربادا اور مفاکا آؤٹ ہونے والے آخری دو کھلاڑی تھے۔ ان کی وکٹیں سفیان مقیم نے حاصل کیں۔ اخری وکٹ کو کلین بولڈ کیا ۔یوں جنوبی افریقہ کی اننگ 42 اوورز میں 271 رنز پر سمٹ گئی۔ سفیان مقیم نے اٹھ اوورز میں 52 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ شاہین شاہ افریدی نے 70 رنز کے عوض دو اور نسیم شاہ نے 63 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔ ڈک ورتھ پر پاکستان 36 رنز سے میچ جیت گیا سفیان مقیم نے اس میچ میں ون ڈے ڈیبیو کیا۔
نسیم شاہ پروٹیز بیٹر کے سامنے،کپتان کو آئوٹ بھی کردیا
اس سے قبل پاکستان کی کرکٹ ٹیم مسلسل تیسرا ٹاس ہار گئی۔ ٹیم میں تین تبدیلیاں کیں اور پاکستان کی ٹیم کو جنوبی افریقہ نے بیٹنگ کی دعوت دی۔ بارش کے سبب ٹاس میں تھوڑی تاخیر ہوئی اور اس کے ساتھ ساتھ جب تین اوورز کا کھیل ہوا پھر بارش ہوئی اور تقریبا ایک گھنٹے سے زائد کا وقت ضائع ہوا۔ جب دوبارہ کھیل شروع ہوا تو میچ کو 47 اوورز فی اننگ تک محدود کر دیا گیا۔ عبداللہ شفیق بڑے بدقسمت رہے۔ اس میچ میں بھی صفر پر آؤٹ ہوئے۔ یوں مسلسل تین ون ڈے میچوں کی تین اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونے والے پہلے اوپنر بنے اور ان کے لیے سیریز بڑی مایوس کن رہی۔ دوسری وکٹ پر پاکستان کے سابق کپتان بابرعظم نے ان فارم بیٹسمین صائم ایوب کا ساتھ دیا اور پاکستان کا سکور 115 تک پہنچا دیا ۔دونوں نے 114 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ 23ویں اوور کا کھیل تھا جب بابر اعظم ہاف سنچری مکمل کر کے 52 رنز بنا کے اؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 71 گیندیں کھیلیں ۔انہوں نے بھی مسلسل دوسری ہاف سنچری بنائی۔ تیسرے کھلاڑی انفارم بیٹسمین پاکستان کے کپتان محمد رضوان تھے جب وہ وکٹ پر آئے ۔ انہوں نے بھی صائم ایوب کا بھرپور ساتھ دیا ۔صائم ایوب اس دوران اپنی مسلسل دوسری سینچری مکمل کر گئے۔ انہوں نے شاندار بیٹنگ کی اور 101 رنز بنائے 94 بالز کھیلیں۔یہ ان کی نویں ون ڈے اننگز تھی اور تیسری سیریز کی دوسری سنچری تھی جو کہ مسلسل تھی۔ انہوں نے 13 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ کامران غلام ایک مرتبہ پھر صفر پر گئے۔ ایوب پاکستان کی تیسری وکٹ تھی جو 208 پر گری۔
تیسرا ون ڈے،پاکستان کا ایک بار پھر جنوبی افریقا کو 300 پلس کا ہدف،صائم ایوب کا اعزاز
پاکستان کو پانچواں نقصان کپتان محمد رضوان کا ہوا، جب پاکستان کا اسکور 223 رنز تھا۔ رضوان نے 52 بالز پر 53 رنز بنائے۔ یہاں سے پاکستان کے انفارم بیٹر سلمان علی آغا اور طیب طاہر نے جارحانہ بیٹنگ کی اور طیب طاہر 24 گیند پر 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ سلمان علی آغا 33 بال پر 48 رنز کرگئے ۔انہوں نے دو چھکے اور تین چوکے لگائے۔ شاہین شاہ آفریدی صفر پر گئے۔ نسیم شاہ پانچ رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ جبکہ ان سے قبل محمد حسنین چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان نے آخری نو سے 10 اوورز میں قریب 80 سے زائد اسکور کیا پاکستان کی ٹیم 47 اوورز میں نو وکٹ پر 308 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ ربادا نے جنوبی افریقہ کی جانب سے 56 رنز دے کر تین وکٹیں لیں۔ مارکو جانسن نے 58 رنز دے کے دو اور بیجون نے 56 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کے برابر سکور 308 رنز کا ہی ہدف جنوبی افریقہ کو ڈک ورتھ پر ملا تھا
میچ کیے بہترین کھلاڑی صائم ایوب رہے۔ انہوں نے 101 رنز بنائے 34 رنز کے عوض ایک وکٹ لی اور اس سیریز کے مین اف دی سیریز بھی وہی رہے۔ انہوں نے 235 رنز بنائے اور دو وکٹیں حاصل کیں۔