پرتھ،کرک اگین رپورٹ۔بھارت آسٹریلیا سیریز ایشز سے کم تر،انہوں نے تو ٹیسٹ کرکٹ کو بے وقعت بنادیا،اوان کا خنجرنما قلم چل گیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ نہیں،نہیں ۔میں آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیسٹ سیریز کو بہت بڑی یا ایشز سے بڑی سیریز نہیں مانتا۔یہ دعویٰ جس کا بھی غلط ہے۔میں ٹھوس دلائل دوں گا،یہ بھی کہوں گا کہ بھارت کی ترجیحات میں سرے سے ٹیسٹ کرکٹ ہی نہیں ہے،اگر ہوتی تو وہ ایک حرکت نہ کرتے،جب ایسا ہے تو یہ بھارت آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز ایشز سے کیسے بڑی ہوگئی۔ہرگز نہیں۔انگلینڈ کے سابق کپتان اور موجودہ کمنٹیٹر مائیکل وان نے بھارتی کرکٹ پر بم پھوڑا ہے۔
بھارت اور آسٹریلیا کی 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز 22 نومبر جمعہ سےپرتھ میں شروع ہوگی۔اس پر شور ہے کہ جیسے دنیا کی یہی ٹیسٹ سیریز ہی رہ گئی ہو،کہیں دعویٰ بھی ہوا کہ اس کی اہمیکت ایشز سے بڑھ گئی ،اس پر انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے قلم نما خنجر مارا ہے۔یہاں آسٹریلیا اور بھارت میں کچھ بات چیت ہوئی ہے کہ یہ اب کرکٹ کی سب سے بڑی دشمنی والی سیریز ہے۔ میں متفق نہیں ہوں۔ تاریخ اور ورثے کے لیے ایشز کے قریب کچھ نہیں آتا۔ تقریباً 150 سالوں میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان دشمنی بہت گہری ہے۔میں جو تسلیم کروں گا وہ یہ ہے کہ، اس نسل میں آسٹریلیا اور ہندوستان بہترین دو ٹیمیں ہیں اور انہوں نے مسلسل سب سے زیادہ تفریحی سیریز فراہم کی ہیں۔ ایشز انگلینڈ میں سنسنی خیز رہی ہے، لیکن ایک طرفہ ڈاؤن انڈر۔ ہندوستان نے پچھلی چار سیریز (جن میں سے سبھی چار میچز ہیں) 2-1 سے جیتی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک میں مقابلہ مہذب رہا ہے، چاہے ہندوستان کو برتری حاصل ہو۔یہ اس دور کی بہترین سیریز ہے، جس طرح ہم ویسٹ انڈیز کو آسٹریلیا یا انگلینڈ میں کھیلتے ہوئے 1980 کی بہترین سیریز کے طور پر دیکھتے تھے۔ اب ہم ان سیریز کے بارے میں بات نہیں کریں گے، کیونکہ ویسٹ انڈیز ختم ہو چکا ہے۔
انتہائی گھٹیا،ناقص پلان،پرتھ ٹیسٹ کے دوران انڈین پریمیئر لیگ کی جدہ مین پلیئرز ڈرافٹنگ سے بھارت نے ٹیسٹ کرکٹ کو بےوقعت بنایا ہے،یہ انتہائی غلط ہے،ساری کوریج ادھر کی چلے گی تو یہ ٹیسٹ سیریز بڑی کیسے ہوگئی
ہندوستانی کرکٹ خود بخود بڑی تعداد میں بال اور بیٹ میں زبردست ڈرامہ اور تصادم لاتی ہے۔ یہ لاجواب ہے۔ یہ میرے لیے بہت کچھ اچھا ہے، حالانکہ انہوں نے اس پہلے ٹیسٹ کے دوران جدہ میں انڈین پریمیئر لیگ کی نیلامی کے لیے دن کا انتخاب کیا ہے۔ یہ ناقص عقل والا فیصلہ ہے اور ٹیسٹ کرکٹ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بہت کچھ کہتا ہے۔ وہ دوسری تاریخ کیوں نہیں ڈھونڈ سک، یہ دو عظیم ٹیمیں ہوں گی جو تیز، باؤنسی وکٹ پر کھیل رہی ہیں اور تقریباً نصف کھلاڑیوں کی ملٹی ملین ڈالر کی نیلامی ہے جو اس ٹیسٹ پر حاوی ہوگی۔ یہ درست نہیں لگتا، اور یہ دعوی کرنا مشکل ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ ہندوستان کی توجہ کا مرکز ہے کیونکہ انہوں نے حرکت ہی ایسی کی ہے۔
پرتھ ٹیسٹ کا جمعہ صبح سے آغاز،کئی سپرسٹارز کا کیریئر دائو پر،مزید اہم تفصیلات