کرک اگین رپورٹ
ورلڈکپ میں پاک بھارت میچز،حقیقی اذیتیں،شائقین کے سانس گھنٹے کیلئےبند،ناکامی آج بھی بڑی۔پاکستان بمقابلہ بھارت۔ورلڈکپ تاریخ میں کھیلے گئے 7 میچز میں سے دوسری بار دونوں کا مقابلہ 1996 ورلڈکپ میں تھا۔1992 کے بعد مسلسل دوسری اور مجموعی طور پر بھی دوسری بار۔پاکستان دفاعی چیمپئن تھا۔بھارت اور سری لنکا کے ساتھ میزبان بھی تھا لیکن کیا ہوا۔یہ جان کرآپ کو حیرت ہوگی کہ اس ورلڈکپ میں پہلی بار ریکارڈ 12 ٹیموں نے حصہ لیا،پہلی بار کوارٹر فائنل کی لائن اپ لگی۔اتفاق سے پاکستان کا مقابلہ بنگلور میں کوارٹر فائنل میں بھارت سے ہی پڑگیا۔9 مارچ کو یہ میچ تھا۔
شائقین نے اس مقابلے کے دوران جو اذیتیں برداشت کیں وہ حقیقی تھیں ،کراچی سے کلکتہ تک برصغیر ایک دم گھٹنے والی شام میں رک گیا تھا۔عامر سہیل اور سعید انور کے درمیان دس اوورز میں 84 کے سنسنی خیز افتتاح نے 288 رنز کے مشکل ہدف کی امید باندھی تھی
پاکستان آنے والے کئی سالوں تک اس مقابلے میں اپنی قسمت کا حساب لگائے گا ، شاید ہی ان کے رحم و کرم پر اس سے زیادہ بڑامقابلہ ہوا ہو۔ لیکن کھیل ان کی گرفت سے پھسل گیا، عامرسہیل ٹاس سے قبل وسیم اکرم کی ایک سائیڈ سٹرین میں ہونے والی شدید تکلیف کے بعد کپتان کے طور پر کھڑے ہوئے۔
پرساد کا عامر کو وکٹ پرسے بھیجنا دلچسپ اور غیر پیچیدہ تھا کیونکہ اس کے بعد لیگ کٹر کی کمانڈ ٹھنڈی اور حسابی ثابت ہوئی اور پاکستان کا مڈل آرڈر زمین بوس ہوگیا۔ اعجاز احمد انضمام الحق نے کوشش کی، لیکن 4 وکٹوں پر 132 رنز سے پاکستان کی لڑائی میں جو کچھ باقی رہ گیا تھا اسے اسپنرز، انیل کمبلے اور وینکٹاپتی راجو نے پوری کردای۔
کرکٹ ورلڈکپ پاکستان بمقابلہ بھارت تاریخ،پسٹری کا پہلامیچ،متنازعہ رن آئوٹ لے ڈوبا
اس امکان نے شاید کھیل کے ابتدائی تبادلے کی رفتار سے آگاہ کیا، نوجوت سدھو نے 115 گیندوں پر 93 رنز بنائے، ایک اننگز جس میں انہوں نے 90 کے ابتدائی اسٹینڈ میں اپنے زیادہ نامور ساتھی سچن ٹنڈولکر کو تقریباً 2-1 سے پیچھے چھوڑ دیا۔ لیکن 47 اوورز کے بعد 6 وکٹوں پر 237 رنز ،شاندار تھے۔ جدیجا کی طرف سے ایک حیران کن حملہ پاکستان کے ڈیتھ گیند بازوں کو بے نقاب کرنے کے لیے سامنے آیا۔ وقار یونس سے زیادہ کسی کو بھیانک نقصان نہیں پہنچا، جس کے پہلے آٹھ اوورز میں 27 رنز ملے تھے، لیکن جن کے آخری دو بالترتیب 22 اور 18 رنز کے پڑے۔بھارت نے 50 اوورز میں287 رنزبنائے۔
پاکستان کو یہ ہدف 49 اوورز میں پورا کرنا تھا،ٹیم 9 وکٹ پر 248 تک رہی،چھٹا ورلڈکپ اور آخری اننگ کھیلنے والےجاوید میاں داد64 بالز پر 38 رنزکرکے رن آئوٹ ہوئے۔میچ کے کپتان عامر سہیل55 اور سعید انور48 کرسکے،سلیم ملک نے بھی38 کئے لیکن پاکستان ہارگیا۔ورلڈکپ کاٹائٹل کھویا بھی تو بھارت کے ہاتھوں۔ساتھ میں عامر سہیل کی جذباتیت نے بھی کام تمام کیا۔
۔