عمران عثمانی ۔
بھارت بمقابلہ انگلینڈ ،اور اب برمنگھم ۔کیا کبھی یہاں انڈین جیت سکے،جان تو ذرا۔
بھارت بمقابلہ انگلینڈ۔ایج باسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں اب ہے اگلا مقابلہ۔ برمنگم میں جہاں ایشین کمیونٹی بہت زیادہ بات ہے۔ فینز فالونگ بہت زیادہ ہے۔ کیا بھارت 2025 میں پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ ہارنے کے بعد واپسی کر سکتا ہے۔ جسپریت بمرا کاکھیلنا نہ کھیلنا جوفرا آرچر کا ایکشن میں دیکھنا نہ دیکھنا اور اس کے علاوہ ٹیسٹ کرکٹ کس حسن اور خوبصورتی یہ سب آپ کے ساتھ ساتھ چلیں گے، لیکن یہ جان لیں کہ ایج باسٹن کرکٹ گراؤنڈ برمنگھم میں کبھی بھارت ٹیسٹ میچ بھی جیتا ہے یا نہیں؟ بڑا اہم سوال ہے۔
بھارت بمقابلہ انگلینڈ ۔دوسرا ٹیسٹ۔2 جولائی سے۔برمنگھم۔اینڈرسن۔ٹنڈولکر ٹرافی۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ۔
وہ ہیڈنگلے لیڈز تھا۔ پہلا ٹیسٹ تھا۔ بھارت بھرپور اعتماد کے ساتھ تھا۔ بیک پر وہاں کھیلے گئے سات ٹیسٹ میچوں میں دو فتوحات بھی تھیں۔ یعنی گراؤنڈ بھی اچھا تھا۔ ان کے لیے ہسٹری بھی اچھی تھی۔ کھلاڑی بھی تازہ دم تھے اور جب پہلی اننگز اور دوسری اننگز میں پانچ سنچریاں بنا لیں تو خود اعتمادی حد سے زیادہ تھی ،لیکن یہاں اب ایک میچ ہار چکے ہیں، اپنی طرف سے جیتا ہوا میچ ہارے ہیں اور یہاں جو گراؤنڈ ہے اس کی تاریخ بھی بیک پر نہیں ہے۔
آپ کو یہ پڑھ کر حیرت ہوگی کہ بھارتی کرکٹ ٹیم ایج باسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں آج تک ایک ٹیسٹ میچ نہیں جیت سکی ۔یہ قلعہ انگلینڈ کے لیے خوش قسمت اور بھارت کے لئے ایک بہت بڑا سوال بنا ہوا ہے اور بھارت کے لیے ناقابل تسخیر بنا ہوا ہے۔ یہاں اس نے 1967 میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا اور آخری ٹیسٹ میچ 2022 میں کھیلا تھا۔ ٹوٹل تعداد 8 میچز کی بنتی ہے۔ 7 میچوں میں اسے شکست ہوئی۔ اکلوتا میچ 1986 میں اس نے ڈرا کھیلا تھا ۔یہ کیا ہے ؟ وہ سنیل گواسکر بھی تھے۔ کپل دیو بھی تھے۔ وہ بھارت کےنامی گرامی پیس اٹیک بھی تھے ۔انیل کامبلے جیسے سپنر بھی تھے ۔ روی چندرن ایشون بھی تھے۔ ویرات کوہلی بھی تھے ۔روہت شرما بھی تھے، یعنی ایک لسٹ ہے ایک طویل فہرست ہے اور گنگولی کو لے لیں۔ اب راہول ڈریوڈ کو دیکھ لیں ۔لکشمن کو دیکھ لیں یعنی ایک سے بڑھ کر ایک نام ۔ایم ایس دھونی لیکن کوئی نہیں جیت سکا تو کیا جیسی وال، جسپریت بمرا یہ لوگ یہ کھلاڑی یہ تاریخ رقم کر سکیں گے انتظار کر لیتے ہیں۔