کرک اگین رپورٹ
انٹرنیشنل کرکٹ بھی سفارشات پر،کون ہو تم جیسا آپ کیلئے بھی،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ سن رہا تھا کہ تھوڑی فرصت بھی میری جان، بانہوں کو دیجیے۔ آج کی رات مزا آنکھوں کو دیجیے۔
مجھے سمجھ آیا ۔شاید نہیں آیا ،مگر جب میں نے دیکھا، سوچا۔ انٹرنیشنل کونسل کے کردار کو اور اس کے عمل کو تو ،مجھے کہنا پڑا ۔بلا اختیار کہ
کیوں میرے عشق میں پڑ جاتے ہیں۔
بس آج کی رات مزا حسن کا آنکھوں سے لیجیے ۔آج کی رات مزا حسن کا آنکھوں سے لیجیے۔ پریکٹیکلی کچھ نہیں ہے۔
جب آپ جانتے ہوں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل متعلقہ بورڈ کی سفارشات پر چلتی ہو،آپ ،میرٹ کی توقع کرکے کسی سے کوئی بات بھی نہ کریں اور آپ کو بیوروکریسی کا رٹا رٹایا جملہ ملے تو، آپ کیا کریں گے؟خاموش ہونگے،مان لیں گے لیکن کوئی ایک تو کہے گا کہ ہو آر یو،،،،مطلب تمہاری اوقات ہی کیا ہے
۔انٹرنیشنل کرکٹ بھی سفارشات پر،کون ہو تم جیسا جملہ کمال،کرکٹ کی تازہ ترین نیوز یہ ہے کہ مچیمپینز ٹرافی پاکستان میں، پاکستان کرکٹ کپتان کہاں، سوال یہ ہونا چاہیے تھا ۔ہر ایک کو پوچھنا چاہیے تھا۔ سوچنا چاہیے تھا لیکن ملک میں چل رہا تھا اور کیا یہ ممکن ہے ایسی کنڈیشن میں پاکستان کرکٹ کے لیے کم سے کم نیک سیرت ،نیک نیت اور نیک طبیعت رکھنے والا کپتان آج سلاخوں کے پیچھے ہو ۔
پاکستان 29 سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے کسی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہو اور ایسے میں سوائے یہ کہنے کہ، ہو آر یو۔۔کرکٹ کی زبان میں سمجھ نہیں آتی، اس لیے کہ پاکستان میں اور پاکستان جیسے ملک میں سچائی، حقیقت کیا ہے، بلکہ ایسے بولا جاتا ہے جیسے کہا کرتا تھا کہ میں خدا ہوں، بچوں کو جلا دو، اسے لگتا تھا کہ اسے ہی رہنا ہے لیکن وہ نہیں رہا ،تاریخ بن گیا۔مذاق بن گیا اور عبرت کی آماجگاہ بن گیا۔
ایسے وقت میں جب پاکستان میں چیمپئینز ٹرافی کاآغاز ہونے جا رہا ہے۔ 29 سال بعد تو ،مصنوعی لیول کی آئی سی سی چیمپینز ٹرافی تقریب رجائی گئی ۔اب اسے کیا ڈھولکی ہی کہیں گے، یہ چیمپینز ٹرافی کی تقریب ہے ۔کیا یہ ایسی چیمپینز ٹرافی کی افتتاحی تقریب ہے، کوئی ایک کپتان ،کوئی ایک بیان۔ مذاق ہے ۔مصنوعی پن ہے ۔یہاں بھی اور وہاں بھی۔ چلانے والا سامنے انے والا بڑے فخر سے بہت کچھ بولتا ہے۔ 19 فروری سے 23 فروری کے درمیان چار دن میں بولتی بند ہونے والی ہے۔ یہی سچ ہے۔ قدرت کا قانون ایسا ہی ہوتا ہے۔ وقت سے پہلے سمجھنے والوں کو سمجھ لینا چاہیے۔
سامنے ڈھولکی ہو،بولتے رہیں۔ڈھلوکی بجے گی۔4 روز میں آپ باہر ہوجائیں اور آپ کو پہلے سے بولا جارہو تو پھر یہ بولتے نظر آئیں گہے کہ پہلے کیوں بتایا۔
مجھے لگتا ہے کہ یہ لوگ آج کی رات مز احسن کا آنکھون سے لیجئے پر جیتے ہیں۔وقت بہت سمجھتے ہیں لیکن وقت بن برباد بن بات کی بات میں کرتے ہیں۔