کراچی،راولپنڈی:کرک اگین رپورٹ
یہاں 200 اسکور پر 200 رنز بننا کوئی بڑی بات نہیں،شعیب اختر نے کندھے اچکا دیئے۔ہمیشہ پاکستانی اوپننگ پیئر پر تنقید کرنے اور بابر اعظم کو وان ڈائون پوزیشن پر کھیلنے کا مشورہ دینے والے سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر کا بھی پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف جیت پر رد عمل آگیا ہے،جہاں اوپنرز نے 203 رنزکی ریکارڈ شراکت بنائی،ویاں بابر اعظم نے سنچری اور رضوان نے 88 کی اننگ کھیلی تھی۔دونوں ہی ناقابل شکست لوٹے۔
شعیب اختر کہتے ہیں کہ آج ہمارے دونوں اوپنرز نے سٹرائیک اور نیٹ رن ریٹ کا خیال رکھا۔بابر اعظم اچھا کھیلے،ان کاسٹرائیک ریٹ 160 سے اچھا رہا۔میں ہمیشہ سٹرائیک ریٹ کی بات کرتا ہوں۔میں کہتا ہوتا ہوں کہ آپ باقی پلیئرز کے لئے اتنی گنجائش چھوڑیںکہ وہ لائف آسان بناسکیں۔سٹرائیک ریٹ بہت زیادہ اہم ہے۔میں مانتا ہوں کہ ہر میچ میں سٹرائیک ریٹ اچھا نہیں ہوسکتا لیکن 6 کی اوسط سے تو اسکور کریں،اس لئے کہ بعد والے پھر11 سے 13 کی اوسط سے اسکور نہیں بناسکتے۔
محمد رضوان بد دعائوں کے بعد اب دعائوں پر آگئے
شعیب اختر کہتے ہیں کہ بابر اعظم نمبر ون ہے۔باقی بائولرز کی موت ہوجاتی ہے،جب ایک دن میں 400 اسکور ہوجائیں۔ایک روز میں اسکور بن گئے تو پیسرز ختم ہی ہوگئے ہیں۔پاکستانی مڈل آرڈر میں اب بھی بہتری کی ضرورت ہے۔یہ برصغیر ایشیا کی پچز ہیں،یہاں 200 پر 200 ہونا بھی ایک نارمل بات ہے۔شعیب اختر نے پھر اپنی بات کو دہرایا ااور بولے کہ پھر کہتا ہوں کہ یہ 200 پر 200 ہونا ایک نارمل سی چیز ہے۔2 روز قبل آسٹریلیا نے بھارت کے 208 رنز کے جواب میں اسکور پورا نہیں کیا تھا؟کیا تھا۔میرا خیال ہے کہ ہدف کے حصول میں بابر نے سنچری کرکے وہ کیا جو ایک وقت میں ویرات کوہلی کیا کرتا تھا۔
اپنا گیئر تنقید نگاروں کے لئے نہیں تبدیل کیا،بولنے والوں کی پروا ہی نہیں،بابر اعظم کا سخت جواب
پاکستان نے یہ میچ تمام وکٹوں سے جیت لیا۔شعیب اختر کہتے ہیں کہ انگلینڈ کا پاکستان آنے کا شکریہ۔آخری بار جب یہ پاکستان آئے تھے تو ایشز جیتنے کی وجہ سے ہوائوں پر آئے تھے لیکن ہم نے بڑا پھینٹا لگایا تھا۔