عمران عثمانی کا تجزیہ
امام الحق اور سعود شکیل دونوں نے پہلی اننگ میں کل ملا کر 84 اوورز کھیلے تھےاور صرف 207 اسکور بنائے تھے،ان میں سے 56 اوورز سعود شکیل کے تھے۔دونوں نے جمعہ کو کراچی میں کھیلنا ہے۔اگر ان کو اس بار بھی یقین ہے کہ وہ دونوں ہی 84 اوورز کھیل جائیں گے اور ٹیم کو جیت کے لئے نہیں جانا ہے تو پھر امام الحق کے ساتھ صبح سعود ہی میدان میں اترجائیں اور دن کے لازم 98 اوورز میں سے 84 اوورز کھیل کر پاکستان کو یقینی شکست کے خطرے سے باہر نکالیں،کیا کسی بھی ٹیسٹ کی چوتھی اننگ میں آخری روز یہ سب ممکن ہے؟اس کا جواب ان کی بیٹنگ ہی کل دے گی لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کراچی ٹیسٹ کے آخری روز ایک بڑے چیلنج سے دوچار ہے۔میچ اور سیریز جیتنے کے لئے اسے 319 رنزکا ہدف ملا ہے اور اتفاق سے صفر پر اس کی 2 وکٹیں گرچکی ہیں۔
نیوزی لینڈ ٹیم پاکستان کے خلاف 15 ویں ٹیسٹ فتح کے قریب ہے۔اب تک کھیلے گئے 62 میچزمیں سے اس نے صرف 14 اور پاکستان نے 15 میچزجیتے ہیں۔کہاں پاکستان13 سیریز جیتا ہے اور کہاں نیوزی لینڈ اس کی آدھی سے بھی کم 6 میں کامیاب ہوسکا پے لیکن بظاہر وہ سیریز جیتنے کے بھی قریب ہے۔
نیوزی لینڈ نے پاکستان میں اب تک کی اکلوتی اور آخری ٹیسٹ سیریز 1969 میں 0-1 سے جیتی تھی۔اس بات کو 53 سال کا عرصہ گزر گیا ہے۔کیوی ٹیم نصف صدی بعد کیا یہاں ٹیسٹ ٹرافی لہراسکے گی۔نیوزی لینڈ کی پاکستان میں گنتی کی 2 ٹیسٹ فتوحات ہیں۔1969 کے ٹیسٹ میچ کے علاوہ 1996 میں اس نے ایک ٹیسٹ جیتا تھا۔کراچی میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوئے۔
یوں کراچی کے ناقابل شکست قلعہ،پاکستان میں کیوی ٹیم کے ٹریک ریکارڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف نفسیاتی برتری پاکستانی ٹیم کو ایک اضافی مدد فراہم کرتی ہے۔اس کے لئے صرف یہی باتیں کافی نہیں ہونگی۔یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ پاکستان صرف اور صرف اٹیکنگ کرکٹ سے یہ میچ جیت سکتا ہے۔دفاعی مورچہ بندی سے کچھ وقت تو ضائع ہوسکے گا لیکن سارا دن گزارانا آسان نہیں ہوگا۔
کپتان بابر اعظم کے ساتھ شان مسعود کو سنچری اننگز کھیلنی ہونگی،ایسا ہوا تو سٹرائیک ریٹ بھی بہتر بنے گا اور پاکستان کے لئے امیدیں روشن ہوسکیں گی۔
نیشنل بنک ایرینا میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو جیت کی نیت سے اترنا ہوگا۔ہر سیشن میں ساڑھے 3 کی اوسط سے سے اسکور کا پلان کریں تو یہ خود بخود 4 ہوجائے گا۔ایسے حالات میں پاکستان میچ پر پلٹ سکتا ہے۔دفاعی لائن،روکنے کی کوشش اور دن بھر کھڑا رہنے کی پاداش میں کوئی ایک اوور کسی بھی وقت گلے پڑےگا۔
پاکستان یاد رکھے کہ وہ نیشنل اسٹیڈیم میں کبھی نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ میچ نہیں ہارا ہے۔کہنے کو پاکستان کے 2 آئوٹ ہیں لیکن ایک نائٹ واچ مین کو نکال دیا جائے تو سنگل وکٹ گری ہے اور یہ کسی بھی ٹیم کی کسی بھی وقت گرسکتی ہے۔