سنچورین۔کرک اگین رپورٹ۔سنچورین ٹیسٹ ہارنے کی اصل وجہ رمیز راجہ سے جان لیں۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کے سابق کپتان اور جنوبی افریقہ میں موجود کمنٹری کرنے والے پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیض راجہ نے پاکستان کی شکست پر ایک اچھا رد عمل دیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم نے میچ بنایا اور وہ میچ کے قریب بھی آگئے لیکن وہ ہار گئے ۔دیکھنا ہوگا ایسا کیا ہوا کہ ایک موقع پر وہ چھائے رہے اور دوسرے موقع پر وہ جب فتح کے قریب تھے۔ ایک وکٹ وہ اگر حاصل کر لیتے تو جنوبی افریقہ کی ٹیم شدید دباؤ میں ہوتی اور پاکستان کو دسویں وکٹ بھی مل جاتی ۔لیکن دیکھنا ہوگا کہ ہوا کیا ۔ایک اینڈ سے محمد عباس نے 20 اوورز کا طویل بولنگ سپیل کیا جو کہ ریکارڈ میں جاتا ہے اور انہوں نے کمال بولنگ کی چھ وکٹیں لیں اور اس میچ کے وہ ٹاپ وکٹ ٹیکر تھے ۔ انہوں نے اپنی ٹیم سلیکشن درست ثابت کی اور یہ بھی بتایا کہ انہیں نظر انداز کیا جانا بھی غلط تھا ۔درست بات ہے، لیکن دوسرے اینڈ سے کیا ہوا ۔جب پارٹنرشپ لگ رہی تھی اور ہمیں محسوس ہو رہا تھا کہ ربادا ہٹنگ کریں گے تو پاکستانی کپتان نے کتنی بائولنگ تبدیل کی۔ بولرز کا کیسے استعمال کیا اور بولرز نے کیسی بولنگ کی۔ نسیم شاہ اچھی بولنگ کر رہے تھے ۔ٹھیک ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ سپنر لایاجاتا ، کہیں نہ کہیں فلائٹڈ بال ملنا تھا۔ اونچی شاٹ کھلاکر آؤٹ ہو جاتے ۔ سو جب جب 20 سے 25 رنز کی یہ پارٹنرشپ ہو گئی تھی۔ وہیں پریہ خیال آنا چاہیے تھا کہ چلیں یہ ٹرائی کرتے ہیں۔ تھوڑی سی سپن کی طرف پیس آف دا بال دیکھیں ،کیا ری ایکشن ملتا ۔ چوتھے دن کی پچ پر ہم نے دیکھا کہ صائم ایوب کو، حالانکہ چھوٹا سا سیپل سائز تھا۔ سپن بھی ہوا ۔سو کہیں نہ کہیں پاکستان کو وہ چانس لے جانا چاہیے تھا مگر کب لینا تھا ۔وہی بات ہے کہ اس وقت یہی لگتا تھا کہ فاسٹ بولرز آؤٹ کریں گے تو میں یہ سمجھ سکتا ہوں ۔
شان مسعود بائولرزپربرس پڑے،ڈریسنگ روم سے بھی سخت اشارے،دانٹ ڈپٹ
رمیز راجہ نے کہا ہے کہ اب میچ ہار گئے تو لگتا ہے کہ اس اس ریویو میں ضرور ایک طرح سے یہ چیز سامنے لانی چاہیے کہ پہلی اننگز میں بھی جب سیکنڈ لاسٹ وکٹ اور آخری وکٹ 110 رنز کر گئی تھی۔ وہاں بھی سپن کا استعمال نہیں ہوا اور یہ بھی جو 50 رنزکی سیکنڈ لاسٹ وکٹ کی شراکت ہوئی ۔سو امید یہ تھی تبدیلی ہوگی لیکن نہیں ہوئی۔ربادا سلپ پر آؤٹ ہونے والے نہیں تھے کیونکہ اتنی زور سے سلیش کر رہے تھے کہ بال دور جانا تھا اور انہیں رکنا نہیں تھا ۔ پاکستان کی فائٹ ،6 وکٹ عباس کی اور پھر یہ کہ فائٹ کیا ہے اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ بابراعظم کا فارم میں آنا ،سعود شکیل نے بڑی اچھی بیٹنگ کی ۔کامران غلام کی پہلی اننگز کی بیٹنگ وہ بھی ہائی لائٹ تھی۔ پاکستان کی فیلڈنگ ٹھیک ٹھاک تھی۔ کمٹمنٹ رہی مگر شان مسعود کو اپنی بیٹنگ سے جوہر دکھا نے ہونگے، اپ اس لیے کہ وہ کپتان ہیں۔اپنی جگہ بنانے کیلئے کام کرنا ہوگا۔چاہے آپ ٹارگیٹ کو چیس کر رہے ہیں۔ ٹارگٹ سیٹ کر رہے ہیں تو آپ چاہیں گے کہ آپ کا جو کپتان ہے وہ سرخرو ہو اور وہ فارم میں نظر آئے۔ جنوبی افریقا مشکل سیریز ہوتی ہے۔ یہاں اوپنرز کے لیے مشکلات ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ساؤتھ افریقہ آسان کنڈیشنز نہیں ہیں ۔ چوتھے دن تو سمجھ سکتا ہوں کہ مشکل کنڈیشنز ہیں ۔ پھر بھی اپنے سے بڑھ کر کھیلنے کی ضرورت ہے ، مارکرم نے اصل میں یہ میچ بنایا ہے۔ ساؤتھ افریقہ کے لیے بہت ہی اعلیٰ بیٹنگ کر کے 35 کیا ہے وہ بہت ہی کریٹیکل اننگز تھی ۔اسی طرح سے باووما کے 40 امپورٹنٹ تھے ۔پاکستان شاید یہ مقابلہ جیت جاتا کیونکہ عباس بڑے فارم میں تھے۔
پاکستان فتح کے قریب آکر سنچورین ٹیسٹ ہارگیا،جنوبی افریقا فائنل میں داخل
رمیز کہتے ہیں کہ اوور آل اتنی بھی کوئی ڈپریسنگ نیوز نہیں ہے ۔ہاں میچ ہارنے سے ڈپریشن تو ضرور ہوتا ہے پھر آپ کی غلطیاں بھی ہائی لائٹ ہوتی ہیں ۔ یہ مقابلہ بنایا۔ 90 رنز کے کے خسارےکے بعد پاکستان نے فائٹ بیک کی کہ اس فائٹ بیک کے 10 میں سے 10 نمبر، کمٹمنٹ کے 10 میں سے 10 نمبر ،سلیکشن کے پوائنٹ اف ویو سے عباس کو کھلانا اس میں بہت حوصلے کی ضرورت تھی کہ ایک ایسا ارٹیکل ایسا بائولر جو کہ کتنے سالوں سے کھیلا نہیں ہے ان کو کھلانا 10 میں سے 10 نمبرز رکھتا ہے ۔پاکستان اگلا میچ جیت کر سیریز ڈرا کرسکتا ہے۔یہ بھی ایک کارنامہ ہوگا۔