لاہور،کرک اگین رپورٹ
لاہور قلندرز50پر 7 وکٹ،پھر بھی گلیڈی ایٹرزسے جیت گئے،سرفراز احمد قصور وار قرار۔یہ سوال تو بنے گا کہ سرفراز احمد کی یہ کیسی کپتانی تھی کہ لاہور میں لاہور قلندر گزشتہ 2 میچز سے مسلسل پہلے کھیلے۔،200 یا اس سے زائد اسکور کئے،میچز جیتے۔ایسے میں انہوں نے ٹاس جیت کر ایک بار پھر قلندرز کو پہلے کیوں کھلایا۔دوسرا سوال یہ ہوگا کہ 50 پر 7 وکٹ گرانے کے بعد سرفراز اپنے بائولرز کے بہتر استعمال سے باقی ٹیم جلد کیوں آئوٹ نہ کرسکے اور لاہور قلندرز نے گرتے پڑتے مجموعہ 148 تک پہنچادیا۔پھر ایک اور سوال ہوگا کہ اتنا زیادہ اسکور نہیں تھا،گلیڈی ایٹرز کے بیٹرز کیوں اسے مشکل سے مشکل تر بناگئے۔
لاہور قنلدرز نے ناقابل یقین انداز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 17 رنز سے ہراکر اپنی پہلی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔ناکامی میں گلیڈی ایٹرز کے فینز نے سرفراز کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
گرائونڈ میں کون،شاہین کو غلط فہمی یا فینز کو
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پی ایس ایل 8 کے جاندار میچ میں قلندرز جو ایونٹ کی ٹاپ ون ٹیم تھی،اس وقت سکتہ میں چلی گئی،جب اس کے 7 ٹاپ بیٹرز ففٹی اسکور پر باہر تھے۔فخرزمان تک 5 کرکے رن آئوٹ ہوگئے۔زمبابوے سے تعلق رکھنے والے اسپن آل رائونڈر سکندر رضا نے کیا کلاس دکھائی اور صرف 34 بالز پر71 اسکور کئے۔3 چھکے اور 8 چوکے تھے۔شاہین نے 16 اور راشد خان نے 21 رنزبناکر ساتھ دیا،ٹیم پھر بھی 4 بالز قبل 148 رنزبناکر آئوٹ ہوگئی۔نوین الحق اور محمد نواز نے 2،2 وکٹیں لیں۔نسیم شاہ سمیت باقی سب کی ایک ایک وکٹ تھی۔
جواب میں گلیڈی ایٹرز نے6 اوورز میں 53 رنزکا شاندار آغاز لیا لیکن یاسر خان کے 14 پر آئوٹ ہوتے ہی اگلے 27 رنز تک آدھی ٹیم باہر تھی،80 رنز تک جاتے 13 اوورز بھی گزر گئے۔ول سیمڈ 32مارٹن گپٹل 15 اور محمد حفیظ 2 جب کہ افتخار احمد 3 کرسکے۔اوڈین سمتھ نے 11 بنائے۔کپتان سرفراز احمد کے ساتھ آخر میں محمد نواز تھے۔12 بالز پر 34 رنز بڑا مشکل ٹاسک تھا۔شاہین کے بعد حارث رئوف سامنے تھے۔نواز 4 رنزبناکر حارث کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔آخری اوور میں درکار 26 رنز سرفراز کے بس سے باہر تھے۔نتیجہ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگ 7 وکٹ پر 131 تک محدود ہوئی۔سرفراز احمد 29 بالز پر 27 تک رہے۔قلندرز نے 17 رنز کی جیت کے ساتھ 5 ویں جیت نام کی۔سرفراز الیون کی یہ 5 ویں ناکامی تھی۔
حارث رئوف نے 3 اور راشد خان نے 2 وکٹیں لیں۔