کرک اگین رپورٹ۔ٹیسٹ کرکٹ کے دودرجاتی سسٹم پر مائیکل وان کا اہم موقف آگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے آئی سی سی ایک دو درجے کا ڈھانچہ نافذ کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے جو ممالک کو دو گروپوں میں تقسیم کر دے گا۔ جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، بھارت، انگلینڈ، آسٹریلیا، پاکستان اور سری لنکا پہلے درجے میں ہو سکتے ہیں جب کہ دوسرے درجے میں ویسٹ انڈیز، افغانستان، بنگلہ دیش، آئرلینڈ اور زمبابوے شامل ہو سکتے ہیں۔
دو درجے ٹیسٹ کرکٹ کے نظام کی وکالت انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ یہ کھیل کے سب سے طویل فارمیٹ کو انتہائی ضروری وضاحت دے سکتا ہے۔ وان نے نوٹ کیا کہ موجودہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ سے شائقین فارمیٹ میں مسابقت کی سطح کے بارے میں اکثر الجھن کا شکار رہتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اس بات کا یقین نہیں کر پاتے ہیں کہ اصل میں کون سے فریق تنازع میں ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے لیے ایک سیدھا اور فہم راستہ پیش کرتے ہوئےٹاپ ٹیمیں دو لیگ کے ڈھانچے کے تحت باقاعدگی سے ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے ہوں گی۔
وان نے کہا ہے کہ جب آپ جنوبی افریقہ کے آسٹریلیا، بھارت یا انگلینڈ جیسی ٹیموں کے ساتھ کھیلے گئے میچوں کی تعداد کا موازنہ کرتے ہیں تو یہ کافی الجھن کا باعث بن جاتا ہے۔ اوسط کرکٹ شائقین کے لیے یہ جاننا مشکل ہے کہ دنیا کی سب سے بہترین ٹیم کون سی ہے اور ٹاپ دو ٹیمیں فائنل میں کیسے پہنچتی ہیں۔ میں ایک ایسے نظام کو ترجیح دوں گا جسے سمجھنا آسان ہو، مثالی طور پر دو لیگ ہوں۔