کرک اگین رپورٹ۔چیمپئنز ٹرافی کا نام تیسرے ایونٹ 2002 میں سامنے آیا،بیک وقت 2 ممالک چیمپئن قرار۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اسی نام کے تحت پہلی بار 2002 مٰن ہوئی،اس سے قبل کے 2 ایونٹس 1998 اور 2000 میں اس کا نام ناک آئوٹ ایونٹ تھا لیکن پہلی بار 2002 میں اسے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا نام دیا گیا۔سری لنکا اس کا میزبان تھا لیکن اتفاق دیکھیں کہ ایک ایونٹ کے بیک وقت 2 چیمپئن بن گئے۔سری لنکا اور بھارت کو مشترکہ طور پر اائی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2002 کا چیمپئن قرار دیا گیافائنل میں سری لنکا نے صرف 227 رنزبنائے تھے اور بھارت کا8.4 اوورز میں ایک وکٹ پر 38 اسکور ہی ہوا تھا کہ بارش نے ایک روز لپیٹ دیا۔متبادل دن بھی بارش ہوتی رہی اور یوں دوسری اننگ میں کم سے کم 25 اوورز کے ممکن نہ ہونے سے میچ منسوخ کرکے دونوں کو چیمپئن بنادیا گیا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 اس سسلہ کا 9 واں ایڈیشن ہوگا۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی تاریخ کے مطابق جنوبی افریقا،نیوزی لینڈ،سری لنکا بھارت مشترکہ،پھر ویسٹ انڈیز،آسٹریلیا،پھر آسٹریلیا،بھارت اور پھر پاکستان چیمپئنز بنے
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جو جس روز اچھا کھیلا،وہ جیتا۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی ہسٹری یہ بتاتی ہے کہ ایک ہی دن 2 ٹیموں کے نام بھی ہوسکتا ہے،بہرحال جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کے بعد بھارت اور سری لنکا بھی آئی سی سی چیمپئنز بن گئے۔پاکستان اس بار تو سیمی فائنل بھی نہ کھیل سکا،اس بار فارمیٹ تبدیل تھا۔12 ٹیمیں تھیں۔3،3 ٹیموں کے 4 گروپس بنائے گئے۔ہر گروپ سے ایک سائیڈ نے سیمی فائنل میں جانا تھا۔پاکستان،سری لنکا اور نیدرلینڈزکا گروپ تھا۔پاکستان سری لنکا سے ہی ہارگیا،نیدر لینڈز سے جیتنے کا کوئی فائدہ نہ تھا۔اس لئے کہ سری لنکا نے نیدرلینڈز کو بھی ہرادیا۔
دوسرے گروپس سے بھارت،جنوبی افریقا اور آسٹریلیا نے ٹکٹ لی لیکن سیمی فائنلز میں سری لنکا نے آسٹریلیا اور بھارت نے جنوبی افریقا کو ہرادیا۔12 ٹیموں میں 16 میچزہوئے۔وریندر سہواگ 271 رنز مرلی دھرن نے10 وکٹ کے ساتھ دونوں شعبوں میں ٹاپ کیا ۔