لندن،کرک اگین رپورٹ۔نئے عالمی اثرات،بھارت اور انگلینڈ کی نئی سعودی ٹی 20 لیگ کے خلاف سازش اوپن،لندن میں پلاننگ کی گئی۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں ہیں کہ یہ سیاسی،عالمی،علاقائی اثرات ہیں یا پھر وہی نئی جنگ بندی۔انگلینڈ اور بھارت نے مل کر سعودی عرب کی نئی آنے والی ٹی 20 لیگ کے خلاف اتفاق کرلیا ہے اور اسے ناکام کرنے یا اس کی مظوری کے خلاف لابنگ کرنے پر اصولی سمجھوتہ کرلیا ہے۔
یہ فیصلے حال ہی میں انگلینڈ میں کئے گئے،جہاں بھارت سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ حکام سے طویل مشاورت کے بعد فائنل کیا ہے۔
اس ماہ لارڈز میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بات چیت کے دوران، ای سی بی اور بی سی سی آئی نے نئی لیگ کی مخالفت میں متحد ہونے پر اتفاق کیا۔ بورڈز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو نئے مقابلے کے لیے سائن اپ کرنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این اوسی )جاری نہیں کریں گے
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ساتھ مل کر سعودی عرب کی حمایت یافتہ ایک نئی عالمی ٹی20 لیگ کو ناکام بنانے کی کوشش کرلی ہے۔اس سال آسٹریلیا میں ابھرنے والے منصوبوں کے تحت سعودی کی ایس آر جے سپورٹس انویسٹمنٹ نے نئی لیگ کے قیام کے لیے 400 ملین پائونڈز لگانے کا وعدہ کیا ہے، جس میں آٹھ ٹیمیں ہر سال مختلف مقامات پر چار ٹورنامنٹ کھیلیں گی جس کا موازنہ ٹینس کے گرینڈ سلیمز سے کیا گیا ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا نے نئی لیگ کے ساتھ شراکت میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور وہ مجوزہ ٹورنامنٹ میں سے ایک کی میزبانی کے لیے تیار ہے
اس ماہ لارڈز میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بات چیت کے دوران، ای سی بی اور بی سی سی آئی نے نئی لیگ کی مخالفت میں متحد ہونے پر اتفاق کیا۔ بورڈز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو نئے مقابلے کے لیے سائن اپ کرنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این اوسی )جاری نہیں کریں گے اور ساتھ ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے ان کی توثیق کو روکنے کے لیے لابنگ بھی کریں گے۔ہندوستانی اور انگلش کھلاڑیوں کی عدم موجودگی ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگی، خاص طور پر عالمی کرکٹ کیلنڈر کی بھیڑ بھری نوعیت اور کھلاڑیوں کے مقابلے کے پیش نظر اس سال مردوں کی کرکٹ میں 10 یا 20 اوورز پر مشتمل 20 سے زیادہ مختصر فارمیٹ کی لیگز کھیلی گئی ہیں۔آئی سی سی نے ابھی تک نئی لیگ کے بارے میں باضابطہ پوزیشن پر آنا ہے، لیکن تاریخ بتاتی ہے کہ یہ بھارت کی خواہشات کے خلاف جانے کا امکان نہیں ہے۔ حال ہی میں منتخب ہونے والے آئی سی سی کے چیئرمین، جے شاہ، پہلے بی سی سی آئی کے سیکریٹری تھے اور وہ بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیٹے ہیں۔
آئی سی سی کے لیے ایک زیادہ سفارتی آپشن یہ ہوگا کہ اس کی توثیق فراہم کرنے کے بعد ٹورنامنٹ کی ترقی میں رکاوٹ ڈالے۔ اس کے پھلنے پھولنے میں مدد کرنے کے لیے اس کے ضوابط میں ردوبدل کرنے سے انکار کرے۔