لندن۔کرک اگین رپورٹ۔اوول ٹیسٹ،دلچسپ جنگ میں بارش،کھیل کب شروع ہوسکتا یاپھر،کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ انگلینڈ اور بھارت کا ٹیسٹ اوول میں دلچسپ مراحل میں آ کر رک گیا ہے۔چوتھا روز ختم کردیا گیا۔بھارت کو 4 وکٹ اورانگلینڈ کو35 رنزکی ضرورت تھی۔
بارش کے سبب کھیل رک گیا ہے۔انگلینڈ 374 رنزکے تعاقب میں 6 وکٹ پر 339 پر پے۔
امپائر ڈریسنگ رومز میں چلے گئے ہیں اور آؤٹ فیلڈ بہت گیلی ہونے کی وجہ سے دن ختم کردیا گیا ہے۔کل واپس آئیں گے، انگلینڈ کو جیتنے کے لیے 35 رنز درکار ہیں اور ہندوستان کو چار وکٹوں کی ضرورت ہے، جس میں کرس ووکس بھی شامل ہیں، جو کہ اس کا بازو سلنگ میں ہونے کے باوجود بیٹنگ کے لیے تیار ہیں۔
تاخیر سے انگلینڈ کو فائدہ
انگلینڈ کو کل واپس آنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ ان تمام چیزوں پر غور کیا جائے گا کیوں کہ بھارت نے اٹیک کادم توڑ دیا ہے اور ہجوم کھڑا ہے۔ کھیل کے رکنے سے قبل بھارت کی رفتار روک دی گئی ہے اور یہ ممکنہ طور پر روشن آسمان کے نیچے صبح کے وقت مختلف ہوسکتی ہے۔
کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے اوول ٹیسٹ کا سنسنی خیز اختتام رک گیا۔بھارت کو داد دیں۔شاندار کرکٹ کھیلی۔سیریز کے نتائج اپنی جگہ لیکن ٹیسٹ کرکٹ کی بقا اور خوبصورتی میں یہ اور اہم سنگ میل ہے۔
یہ ہے کرکٹ ۔دورہ انگلینڈ میں پانچ ٹیسٹ میچوں کی طویل ترین ٹیسٹ سیریز میں اس کے بیٹرز اور بائولرز چھائے رہے۔ بیٹنگ لائن کو دیکھا جائے تو شبمن گل کے 754 رنز اس سیریز کا سب سے بڑا سکور ہے۔ ریکارڈ سے بھرپور ہے۔ بولنگ کو دیکھا جائے تو محمد سراج کی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں، لیکن ہوا کیا؟ سنچریاں دیکھی جائیں تو بھارتی پلیئرز کی زیادہ ہیں مگر نتائج کیا ہیں. نتائج یہ ہیں کہ سیریز کا آغاز ہوا تو انگلینڈ کو 371 رنز کا مشکل ہدف ملا جو اس نے ہنستے کھیلتے پورا کر لیا اور سیریز کا آخری ٹیسٹ آج اوول میں تھا ۔چوتھا دن تھا اور 374 رنز کا بڑا ہدف تھا اور پچ بہت مشکل تھی۔ ابتدائی دو اننگز کا یہ نچوڑ تھا لیکن لگتا ہے کہ انگلینڈ والے ٹیسٹ کرکٹ میں چوتھی اننگ میں بڑے سے بڑا ہدف حاصل کرنے کے اسپیشلسٹ بن گئے ہیں۔301 رن تک 3 آئوٹ۔پھر 337 تک 6 آئوٹ۔ایک وکٹ کرس واکس کی انجری تو بھارت 3 وکٹ کی دوری پر اور انگلینڈ37 رنزکی دوری پر۔2 پھر2رنزبعد بیڈلائٹ سے کھیل رک جائے۔کتنی چیزیں بیک وقت چلیں کہ سانس تھم گئی۔پھر بارش اور پھر دن ختم۔
چائے تک ذرا بھی دباؤ نہیں تھا۔ بڑے ہنستے کھیلتے ہیرو سابق کپتان اور موجودہ سینیئر کھلاڑی جوئے روٹ کھیل رہے تھے، جنہوں نے کیریئر کی39 ویںسنچری داغ دی اور ان سے قبل ہیری بروک نے اصل میں اس میچ کو بنایا ۔جارحیت سے بھرپور 100 سے بھی کم گیندوں پر 111 رنز کی اننگز کھیل کر انہوں نے اس میچ کا نقشہ بدل ڈالا اور بھارتی بائولرز کی بتی گم کر دی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کی 10ویں سنچری بنائی اور اس سیریز میں بھی تقریبا تیسری سنچری تھی ۔انہوں نے جوئے روٹ کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ پر 195 رنز کی بڑی شراکت قائم کی اور اس کے لیے صرف 211 گیندیں کھیلیں۔ ایک موقع پر انگلینڈ کی تین وکٹیں 106 کے قلیل سکور پر گر گئی تھیں اور 374 کے مقابلے میں صورتحال خراب تھی لیکن دونوں کھلاڑیوں نے لنچ سے پہلے اور اور لنچ کے بعد کا سیشن سارا قریب کیا۔ سنبھل کےکھیلا۔ محمد سراج نے شروع میں ہیری بروک کا ایک کیچ باؤنڈری لائن پر پکڑا لیکن وہ کیچ پکڑنے کے بعد بڑے اطمینان سے اپنے پاؤں پیچھے رکھ رہے تھے کہ بائونڈری لائن کے باہر پہنچے اور پچھتاوے سے انہوں نے اپنا سر جھکا لیا۔ یہ وہ چانس تھا جو بھارت کو جلدی ملا جس کا وہ فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے۔ اس کے بعد انگلش پیٹرز نے کوئی غلطی نہیں کی ۔چائے کے وقفہ سے قبل بروک آئوٹ ہوئے،ان کے ہاتھ سے بیٹ چھوٹا،بال کیچ کی شکل میں محمد سراج کے ہاتھوں میں گئی۔بائولر اکاش دیپ تھے۔پھر بھی انگلینڈ کو جھٹکا نہیں لگا۔چائے تک انگلینڈ 57 رنز دور تھا۔اس میں تاخیر ہوئی۔15 سے 20 منٹ کی تاخیر سے کھیل شروع ہوا تو نیا دھماکا تھا۔پہلے جوئے روٹ کی 39 ویں سنچری بنی،پھر جیکب بیتھل 5 رنزبناکر کرشنا کی بال پر بولڈ ہوگئے۔روٹ کی قیمتی وکٹ کرشنا نے لی،وکٹ کیپر نے کیچ پکڑا۔وہ 105 پر جب گئے تو انگلینڈ تن بھی فتح سے 37 رنز دور تھا۔یہ بھارت کی پھر سےواپسی تھی۔2 رنز کا اضافہ ہی ہوا تھا کہ خراب روشنی کی وجہ سے کھیل رکجا،پھربارش کے سبب تاخیر کا شکار بنا۔اس وقت بھی انگلینڈ 35 رنزدور تھا۔
بین ڈیکٹ 54 اور اولی پوپ 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔پرسیدھ کرشنا نے 3محمد سراج نے دو وکٹیں حاصل کیں ۔
اس ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم پہلی اننگز میں 224 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تھی اور انگلینڈ کی ٹیم نے 247 رنز بنائے تھے۔ بھارت کی ٹیم دوسری اننگز میں 396 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور انگلینڈ کے خلاف اس نے 373 رنز کی برتری بنا لی ۔یوں 374 رنز کا اس نے ہدف دیا۔