میلبرن،کرک اگین رپورٹ۔پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا،پہلے ون ڈے کی دونوں ٹیمیں منظر عام پر،سعید انور کا ریکارڈ خطرے میں،مزید اہم تفصیلات۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف 3 ون ڈے میچزکی سیریز کے پہلے میچ کیلئے ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔بابر اعظم،نسیم شاہ اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔آسٹریلیا کی پلیئنگ الیون بھی کلیئر ہے۔بابر اعظم سعید انور کے ریکارڈ کے قریب ہیں لیکن پاکستان سال بعد کوئی ون ڈے میچ کھیلے گا۔
کینگروز کے خلاف پہلا ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ میچ کل 4 نومبر کو میلبرن کرکٹ گرائونڈ (ایم سی جی ) میں ہوگا۔پاکستانی ٹیم میں عبداللہ شفیق،صائم ایوب،بابر اعظم۔محمد رضوان،کامران غلام،سلمان علی آغا،محمد عرفان خان،شاہین شاہ آفریدی،نسیم شاہ،حارث رئوف اور محمد حسنین شامل ہیں۔محمد رضوان آفیشل کپتان کے طور پر آغاز کررہے ہیں۔
آسٹریلیا کے ہوم کرکٹ سیزن کا آغاز ہے لیکن بھارت کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز سے قبل یہ اس کی تیاری ہے یا پھر چیمپئنز ٹرافی کی۔ایسی تیاری کہ ان 3 میچز کے بعد آسٹریلیا کے پاس فروی میں سری لنکا میں اکلوتا ون ڈے میچ بچے گا۔شیڈول عجب ہے۔آسٹریلیا نے آخری ون ڈے سیریز ستمبر میں انگلینڈ میں کھیلی اور 2-3 سے جیتی۔پاکستان کے خلاف مچل مارش نہیں،ٹریوس ہیڈ بھی نہیں اور کیمرون گرین بھی نہیں کھیل رہے۔اس کے باوجود آسٹریلیا کا ٹرائیکا بائولنگ اٹیک ہے۔
پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا،108 ون ڈے میچزکی ہسڑی،آسٹریلیا میں ریکارڈ،وسیم اکرم ایسے تو نہیں بولے
کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان نے گزشتہ سال نومبر میں ورلڈکپ میچ کے بعد سے کوئی ون ڈے انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا۔ایک سال بعد ون ڈے کھیلنے والی ٹیم کی حالت یہ ہے کہ اس وقت کے کپتان بابر اعظم 2 بار مستعفی ہوچکے۔دوسری بار ان کا استعفیٰ بغیر کوئی ون ڈے میچ کھیلے ہوا ہے۔دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ پاکستان کے وایٹ بال کوچ گیری کرسٹن بھی کوئی ون ڈے میچ کھلائے بغیر گھر جاچکے ہیں۔کامران غلام نے ملتان میں ڈیبیو پر سنچری کے ساتھ شاندار انداز میں آغاز کیا۔ ان کے نام پر ایک ہی ون ڈے کیپ ہے، لیکن یہ پچھلے سال نیوزی لینڈ کے خلاف ایک کنسرشن متبادل کے طور پرتھی جب حارث سہیل کی جگہ پاکستان کی بیٹنگ اننگز مکمل ہونے کے بعد کامران غلام نے جگہ لی، انہیں باؤلنگ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ لہذا، درحقیقت، آسٹریلیا کے خلاف مناسب آغاز ہوگا۔
آسٹریلیا: 1 میٹ شارٹ، 2 جیک فریزر میک گرک، 3 اسٹیون اسمتھ، 4 مارنس لیبوشین، 5 جوش انگلس (وکٹ کیپر)، 6 گلین میکسویل، 7 آرون ہارڈی، 8 شان ایبٹ، 9 پیٹ کمنز (کپتان)، 10 مچل اسٹارک، 11 ایڈم زمپا
پاکستان: 1 صائم ایوب، 2 عبداللہ شفیق، 3 بابر اعظم، 4 محمد رضوان،کپتان۔ 5 کامران غلام، 6 سلمان علی آغا، 7 عرفان خان، 8 شاہین شاہ آفریدی، 9 نسیم شاہ،حارث رئوف،محمد حسنین۔
موسم ابر آلود مگر خشک ہوگا۔میلبرن کی پچ پیسرز کیلئے مفید ہوگی۔
گلین میکسویل کو ون ڈے میں 4000 تک پہنچنے کے لیے 66 رنز درکار ہیں۔ بابر کو پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ون ڈے سنچریوں کا سعید انور کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے مزید ایک سنچری درکار ہے۔پاکستان نے دونوں ٹیموں کے درمیان گزشتہ 13 ون ڈے میچوں میں صرف دو بار آسٹریلیا کو شکست دی ہے، دونوں ہی جیتیں 2022 میں ہوم سیریز میں آئیں گی۔
مجموعی طور پر، آسٹریلیا کا ایم سی جی میں پاکستان کے خلاف 10-4 سے جیت کا ریکارڈ ہے۔
چیمپئنز ٹرافی سے ذرا قبل آسٹریلیا کے گالے میں 2 ٹیسٹ،ون ڈے بھی رکھ لیا گیا